قومی

Who will be the ‘Sardar’ of Delhi after CM Kejriwal?: سی ایم کیجریوال کے بعد کون ہوگا دہلی کا ’سردار‘، دعویداروں کی قطار

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اتوار کے روز عام آدمی پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے دو دن بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ایسے میں دہلی کے اگلے وزیر اعلیٰ کو لے کر قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہو گیا ہے۔ اس ریس میں AAP لیڈر آتشی مارلینا کا نام سب سے آگے بتایا جا رہا ہے۔ عآپ کا ہائی کمان کے قریب ہونا اور عورت ہونا ان کے حق میں کام کرتا ہے۔ وہ سی ایم کیجریوال اور منیش سسودیا کی بھی بھروسے مند معاون ہیں۔ ایسے میں امکان ہے کہ آتشی دہلی حکومت کی ذمہ داری سنبھال سکتی ہیں۔ وہ اس کمیٹی کی ایک اہم رکن تھیں جس نے 2013 کے اسمبلی انتخابات کے لیے AAP کا منشور تیار کیا تھا۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی کو وسعت دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

دہلی حکومت کے سربراہ کیجریوال کے بعد آتشی اس وقت حکومت میں دوسرے سب سے طاقتور وزیر ہیں۔ اس وقت دہلی کابینہ میں ان کے پاس پانچ پورٹ فولیو ہیں۔ ان میں خواتین اور بچوں کی ترقی، تعلیم، سیاحت، آرٹ، ثقافت اور زبان، پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ اور بجلی شامل ہیں۔ ایسے میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے ان کے دعوے کو رد نہیں کیا جا سکتا۔

آتشی کے علاوہ سوربھ بھردواج کا نام سیاسی حلقوں میں سرخیوں میں ہے۔ سوربھ بھردواج کے پاس اس وقت بڑے محکموں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے حکومتی اور تنظیمی محاذ پر پارٹی میں اپنی افادیت ثابت کر دی ہے۔ ایسے میں تمام سیاسی مساوات کو سلجھانے کے لیے پارٹی انہیں وزیراعلیٰ کی کرسی سونپ سکتی ہے۔ جہاں تک راگھو چڈھا کا تعلق ہے، پارٹی انہیں دہلی کی سیاست میں لا کر بڑا دائو کھیل سکتی ہے۔

ان کے علاوہ دہلی حکومت کے وزراء گوپال رائے اور کیلاش گہلوت کے نام بھی بحث کے مرکز میں ہیں۔ AAP ایم ایل اے کلدیپ کمار کا نام چونکا دینے والا ہو سکتا ہے۔ سی ایم کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال کا نام بھی زیر بحث ہے۔ حالانکہ، سی ایم کیجریوال نے کہا ہے کہ AAP قانون ساز پارٹی جس لیڈر کو منتخب کرے گی وہی دہلی کا وزیراعلیٰ بنے گا۔

سی ایم کیجریوال نے سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کے بارے میں تصویر واضح کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو درد میرے دماغ میں ہے وہ منیش سسودیا کے دماغ میں بھی ہے۔ وہ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ اسی وقت سنبھالیں گے جب دہلی کے لوگ کہیں گے کہ وہ ایماندار ہیں۔ ہم دونوں کا فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہے۔ AAP کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں جیل سے باہر ہیں۔ ایسے میں ان کے نام پر غور کیے جانے کی امید کم ہے۔

اس سے پہلے سی ایم اروند کیجریوال نے پارٹی لیڈران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب میں جیل میں تھا تو بی جے پی والوں نے پوچھا کہ کیجریوال نے اپنے عہدے سے استعفیٰ کیوں نہیں دیا، میں آپ سے یہ پوچھنے آیا ہوں کہ کیا آپ کیجریوال کو ایماندار سمجھتے ہیں؟ میں اس وقت تک وزیر اعلیٰ کیل کرسی پر نہیں بیٹھوں گا جب تک عوام اپنا فیصلہ نہیں سنا دے، آپ اپنا فیصلہ سناؤ گے، تب میں جا کر کرسی پر بیٹھوں گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

1 hour ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

3 hours ago