قومی

Ruchi Veera: کون ہیں اعظم خان کی خاص روچی ویرا جو مرادآباد سے لڑیں گی الیکشن؟ آخر اکھلیش یادو نے کیوں دیا لوک سبھا کا ٹکٹ؟

Ruchi Veera:  لوک سبھا انتخابات کے لیے پہلے مرحلے کی ووٹنگ 19 اپریل کو ہوگی۔ اس سے پہلے یوپی میں سماج وادی پارٹی کے خاندان میں سیاست گرم ہو چکی ہے۔ دراصل اعظم خان کے دباؤ میں آکر اکھلیش یادو نے ایس ٹی حسن کا ٹکٹ منسوخ کر کے روچی ویرا کو امیدوار بنایا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ سماج وادی پارٹی نے اس سے پہلے ایم پی ایس ٹی حسن کو مراد آباد لوک سبھا سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا تھا۔ ایس ٹی حسن نے بھی منگل کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ لیکن اس دوران سماج وادی پارٹی نے ایس ٹی حسن کا ٹکٹ منسوخ کر دیا ہے اور ان کی جگہ روچی ویرا کو اپنا نیا امیدوار قرار دیا ہے۔

کون ہے روچی ویرا، جنہیں ایس پی نے دیا ٹکٹ؟

آپ کو بتا دیں کہ روچی ویرا نے بدھ کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ اب ٹکٹوں میں ردوبدل اور ٹکٹ کینسل کے حوالے سے سیاسی ہلچل دیکھی جا رہی ہے۔ ایسے میں آپ کے لیے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ روچی ویرا کون ہیں۔دراصل روچی ویرا کی پیدائش 2 ستمبر 1961 کو ہوئی تھی۔ روچی ویرا، جو بنیادی طور پر بجنور کی رہنے والی ہیں، نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز سماج وادی پارٹی سے کیا تھا۔ اس کے بعد وہ پہلی بار 2014 میں بجنور سیٹ سے ایم ایل اے منتخب ہوئیں۔ وہ 2017 تک ایم ایل اے رہیں۔ اس کے بعد سماج وادی پارٹی نے انہیں پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے پارٹی سے نکال دیا۔

ایس پی سے بی ایس پی اور پھر گھر واپسی

سماج وادی پارٹی سے نکالے جانے کے بعد روچی ویرا بی ایس پی میں شامل ہوگئیں۔ سال 2022 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی ایس پی نے بجنور سے روچی کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ اس دوران انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ سال 2023 میں بی ایس پی نے بھی روچی کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔ اس کے بعد روچی دوبارہ سماج وادی پارٹی میں واپس آگئیں۔ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں روچی کی طرف سے داخل کردہ حلف نامہ کے مطابق، ان کی کل جائیداد 25 کروڑ 86 لاکھ روپے ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ روچی ویرا کو سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان کی فیورٹ مانا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اعظم خان کے اصرار پر ہی وہ سماج وادی پارٹی میں گھر واپس آئی ہیں۔

اعظم خان کے لیے خاص ہیں روچی ویرا

آپ کو بتاتے چلیں کہ مرادآباد سے موجودہ ایم پی ایس ٹی حسن کو اب اپنا پرچہ نامزدگی واپس لینا پڑا ہے۔ اگر رپورٹوں پر یقین کیا جائے تو اکھلیش یادو اعظم خان کے دباؤ میں تھے۔ اس لیے انہوں نے اس سیٹ سے ایس ٹی حسن کا ٹکٹ منسوخ کر دیا اور روچی ویرا کو اس سیٹ سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ یعنی مجموعی طور پر اعظم خان کی درخواست پر اکھلیش یادو نے روچی ویرا کو مراد آباد لوک سبھا سیٹ کے لیے امیدوار قرار دیا ہے۔ اس سے ناراض ایس ٹی حسن نے کہا کہ وہ سماج وادی پارٹی کے امیدوار نہیں ہوں گے اور اپنا نامزدگی واپس لے لیں گے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

دیہی بھارت کو بااختیار بنانے کے لیے ایک تاریخی پہل کے طور پرسوامتو اسکیم کو…

8 hours ago

Former Prime Minister Manmohan Singh: سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا انتقال، دہلی ایمس میں 92 سال کی عمر میں لی آخری سانس

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جس کے بعد انہیں دہلی…

9 hours ago

Memories of Atal Bihari Vajpayee: اٹل جی کی یادیں قوم کی میراث ہیں جو آنے والی نسلوں کو کریں گی متاثر: ڈاکٹر دنیش شرما

ڈاکٹر دنیش شرما نے کہا کہ اٹل جی کی یادیں ایسی ہیں جیسے ملک کا…

9 hours ago

Winters in Gaza: اب شدید سردی غزہ میں لے رہی ہے فلسطینیوں کی جان، خیمے میں رہنے والی ایک لڑکی جاں بحق

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے باعث غزہ میں شدید سردی میں خیمے…

10 hours ago

Acharya Pramod Krishnam: آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا-ہر مسجد کے نیچے مندر مت تلاش کرو، لیکن اس جگہ کو مت بھولنا جہاں مندر تھا

مسجدوں کے نیچے مندروں کی دریافت پر آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا کہ اگر تاریخ…

11 hours ago