قومی

Gaza Genocide: غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی اور فلسطین کے لئے عالمی طاقتوں کی خاموشی پر اظہار افسوس، فلسطینی سفیر اور دانشوران نے بتائی صورتحال

ہندوستان میں فلسطین کے سفیرعدنان ابوالہائجہ نے اسرائیل کے ذریعہ غزہ میں نسل کشی پرسوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ فلسطین پرقبضہ کرنے کے لئے اسرائیل قتل وغارت گری کر رہا ہے اور پوری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ غزہ میں دوطرفہ جنگ نہیں ہو رہا ہے بلكہ غزہ میں اسرائیل کی طرف سے یکطرفہ کارروائی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنے حملے کے ذریعہ غزہ اور فلسطین کوصفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہتا ہے۔ قابل ذکرہے کہ ویلفیئرپارٹی آف انڈیا کے زیراہتمام نئی دہلی واقع پریس کلب آف انڈیا میں غزہ میں نسل کشی: ذمہ دارکون؟ کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا، جس میں فلسطینی سفیر کے علاوہ کئی دانشوروں نے شرکت کی۔

فلسطینی سفیرعدنان ابوالہائجہ نے غزہ کی سنگین صورتحال سے روشناس کراتے ہوئے اسپتالوں سے لے کرعوام تک کی پریشانیوں کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں کھانے، پانی سے لے کردواوں کی قلت ہے۔ اسپتالوں میں علاج نہیں ہوپا رہا ہے، اب مریض سے زیادہ لاشیں وہاں دکھائی دیتی ہیں۔ وہاں پراجتماعی قبریں بنائی جا رہی ہیں۔ عالمی طاقتیں بالخصوص مسلم ممالک پوری طرح سے خاموش ہیں اورقتل عام کو دیکھ رہی ہیں۔ عرب ممالک کی میٹنگ ہوتی ہے، لیکن کوئی نتیجہ نکل کرسامنے نہیں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس ایک تنظیم کا نہیں بلکہ ایک فکرکا نام ہے۔ جو مسجد اقصیٰ کے تحفظ کے لئے کمربستہ ہے۔  ہماری لڑائی اپنی زمین اورجنگ کے لئے ہے۔ ہم جنگ جیت چکے ہیں کیونکہ پوری دنیا کے لوگ فلسطین کی حمایت کر رہے ہیں۔

فلسطین کی حمایت کرنا ہمارا جمہوری حق: اپوروانند

 دہلی یونیورسٹی کے پروفیسراورمعروف سماجی کارکن اپوروا نند نے کہا کہ جب کسی ملک میں قتل عام اورنسل کشی ہورہا ہوتا ہے تووہ بحث کا موضوع نہیں ہوتا۔ بلکہ اس کے ساتھ رحم دلی اورانسانی ہمدردی کی بنیاد پراس کے کھڑا ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ایسی وجہ نہیں ہے کہ ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے نہ ہوں، جوممالک جنگ بندی نہیں چاہتے ہیں وہ انسانیت کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں عام شہریوں کو مارا جا رہا ہے، جو ممالک اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں، وہ کھلے طورپرانسانیت کے دشمن ہیں۔ پروفیسراپوروا نند نے عام قیدیوں کو یرغمال بنائے جانے پرسوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ حماس کو بھی اس کا پابند ہونا چاہئے، لیکن اس سے پہلے اسرائیل کے جیلوں میں قید 10 ہزار فلسطینیوں کو رہا کیا جانا چاہئے۔

ہندوستان کو فلسطین کی مکمل حمایت کرنی چاہئے: جان دیال

معروف سماجی کارکن ڈاکٹرجان دیال نے کہا کہ ہندوستان کی طرف سے کھل کرفلسطین کی حمایت نہ کرنا سوال کھڑے کرتا ہے۔ میں ہندوستانی حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کھل کر فلسطین کی حمایت نہ کرنا اس کی کیا مجبوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خبرآئی ہے کہ دہلی پولیس نے مسجدوں میں فلسطین کی حمایت میں دعا کرنے پربھی پابندی لگا دی ہے۔

اسرائیل کے ساتھ جنگ میں فلسطین کی جیت ہوگئی: قاسم رسول الیاس

ڈاکٹرقاسم رسول الیاس نے غزہ میں نسل کشی پراسرائیلی حملے پرسوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ غزہ اورویسٹ بینک طویل عرصے سے جیلیں بنی ہوئی ہیں۔ یہ جنگ اسرائیل ہارچکا ہے۔ یہ کہتے ہوئے مجھے خوشی ہو رہی ہے کیونکہ ہزاروں لوگ امریکہ کے مختلف شہروں پراحتجاج کر رہے ہیں۔ اس میں تمام مذہب اورطبقے کے لوگ شامل ہیں۔ امریکہ میں لوگ کہہ رہے ہیں کہ جو بائیڈن ہم اگلی بارتم کو ووٹ نہیں دیں گے، امریکہ کے ذریعہ اسرائیل کی حمایت کئے جانے سے امریکی شہری بے حد ناراض ہیں۔ عوام کی طاقت ہی اصل طاقت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری طرف، ہندوستان میں لوگ جب جنترمنترپراحتجاج کرنے گئے توپولیس نے احتجاج نہیں کرنے دیا۔ جبکہ ہندوستان کا کہنا ہے کہ ہمارا موقف نیوٹرل ہے، ہم دونوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف سب سے بڑا احتجاج لندن میں ہوا، جہاں 50 لاکھ لوگ سڑکوں پراترے ہیں۔

ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے کہا کہ غزہ اورفلسطین میں بچے اورخواتین دم توڑرہے ہیں۔ اپنی آزادی کے لئے وہ لوگ جنگ لڑرہے ہیں۔ حماس کے خلاف وہاں ایک بھی آوازنہیں ہے کیونکہ حماس کسی ایک تنظیم کا نام نہیں ہے۔ یواین کے سکریٹری جنرل جنگ بندی کی بات کررہے ہیں اوراسرائیل کہتا ہے کہ آپ کو میرے ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے، یہ کیا مذاق ہے، اس پردنیا کیوں خاموش ہے؟ انہوں نے غزہ کی عوام پرجوقوم مرنے پرآمادہ ہوجائے اورشہادت کا آرزو لے کرنکل جائے تو وہ کامیاب ہے، اس کوکوئی مارنہیں سکتا۔ امریکہ نے اسرائیل کو یہاں جان بوجھ کربسایا ہے۔ وہی امریکہ اب ہمارے یہاں پیرپھیلانا چاہتا ہے۔ تاکہ ایسٹرن ممالک پرنظررکھی جائے۔ ہمارے ملک میں کچھ لیڈران اوریوپی کے وزیراعلیٰ یوگی نے کہا کہ اسرائیل فلسطین میں جو کچھ کررہا ہے وہ صحیح کررہا ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے نائب امیرملک معتصم خان نے غزہ میں قتل وغارت کو انسانیت دشمن قرار دیتے ہوئے پوری دنیا سے جنگ بندی کرانے کی اپیل کی۔ اس موقع پرنظامت کی ذمہ داری عارف اخلاق نے انجام دی۔

  -بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago