اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے وقف ترمیمی بل کو لے کر ایک بار پھر مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا ہے کہ وہ جلد ترمیمی بل کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک مسجد کھو دی ہے اوراب ہم مساجد، خانقاہوں، درگاہوں اور یتیم خانوں کو کھونا نہیں چاہتے۔ اویسی نے کہا، اس لیے ہم جلد ہی وقف کو بچانے کے لیے تحریک کا اعلان کریں گے۔
اویسی نے پوچھا، وزیراعظم مودی، آپ مسلمانوں کے لیے سینٹرل وقف کونسل اور ریاستی وقف بورڈ میں غیر مسلموں کو ممبر کیوں بنانا چاہتے ہیں؟ اس ملک کی طاقت یہ ہے کہ ہر مذہب کے پیروکاروں کو اپنے اپنے مذاہب پر چلنا چاہیے۔ لیکن وزیر اعظم نریندر مودی صرف مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ وہ انتخابات میں ہار نہ جائیں۔
وقف کا مسئلہ صرف مسلمانوں کا نہیں – اویسی
اویسی تلنگانہ کے محبوب نگر میں ایک اجلاس عام سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وقف کا مسئلہ دیوبندی، بریلوی اور اہل حدیث کا نہیں بلکہ پورے مسلمانوں کا مسئلہ ہے۔ میں وزیر اعظم نریندر مودی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر وقف بن جاتا ہے تو کس قانون کے تحت میری جائیداد کی حفاظت کی جائے گی؟
‘ہٹلر کے دور میں یہودیوں کے ساتھ کیا ہوا…’
اویسی نے کہا، جو ہٹلر کے دور میں جرمنی میں یہودیوں کے ساتھ دہرایا جاتا تھا، آج وہی چیز ہمارے پیارے ملک میں مسلمانوں کے ساتھ دہرائی جا رہی ہے۔ بی جے پی کے لوگ کہتے ہیں کہ 8 لاکھ ایکڑ زمین وقف کی ہے، تو سن لیں، زمین کسی حکومت، آر ایس ایس، بی جے پی یا سیاسی پارٹی نے نہیں دی بلکہ ہمارے بزرگوں نے دی ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ مہاراشٹر میں ایک بزرگ مسلمان پر حملہ کرنے والے پولیس میں بھرتی ہونے کے لیے امتحان دینے جا رہے تھے، مسلمانوں پر مظالم کرنے والے غنڈے ہمیشہ ٹولیوں میں آتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…