Tea-Coffee Lovers: چائے کے شوقین ہندوستان میں ہر جگہ پائے جاتے ہیں۔ یہاں کے لوگ نہ صرف سردیوں میں بلکہ شدید گرمی میں بھی چائے پینا پسند کرتے ہیں۔ اگر آپ چائے پیتے ہیں تو تھوڑا احتیاط کریں۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (ICMR) نے ہندوستانیوں کے لیے خوراک سے متعلق رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ ان رہنما خطوط میں صحت مند زندگی کے ساتھ ساتھ مختلف صحت مند غذاؤں پر بھی زور دیا گیا ہے۔ ایڈوائزری میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن (این آئی این) کے ریسرچ ونگ میڈیکل پینل کا کہنا ہے کہ چائے اور کافی کا استعمال محدود ہونا چاہیے۔
چائے ہو یا کافی، ہندوستان کی ایک بڑی آبادی دونوں کو اپنے پسندیدہ مشروبات کے طور پر استعمال کرتی ہے۔ ICMR نے واضح طور پر لوگوں کو کھانے سے پہلے اور بعد میں اس کا استعمال کرنے سے منع کیا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ چائے اور کافی میں کیفین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو انسانی جسم کے اعصابی نظام کو متاثر کرتی ہے۔ اگرچہ محققین نے اس کے استعمال پر مکمل پابندی نہیں لگائی ہے، لیکن پھر بھی انہوں نے کیفین کی مقدار کے بارے میں محتاط رہنے کی تنبیہ کی ہے۔
آئرن کی ہو جاتی ہے کمی
سائنسدانوں نے بتایا کہ ایک کپ کافی میں 80-120 ملی گرام کیفین ہوتی ہے اور فوری کافی میں 50-65 ملی گرام کیفین ہوتی ہے۔ چائے کی بات کریں تو اس میں 30-65 ملی گرام کیفین ہوتی ہے۔ سائنسدانوں نے چائے اور کافی کے استعمال سے منع کیا ہے تاکہ ایک دن میں 300 ملی گرام سے زیادہ کیفین جسم میں داخل نہ ہو۔ ایک شخص ایک دن میں 300 ملی گرام کیفین کو برداشت کرسکتا ہے۔ اس سے بڑھ کر یہ جسم کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ سائنسدانوں نے کہا کہ انسان کو کھانا کھانے سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے اور بعد میں کافی اور چائے پینے سے گریز کرنا چاہیے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کافی اور چائے میں ٹینن نامی مرکب ہوتا ہے، اس کا استعمال جسم میں آئرن کے جذب ہونے میں رکاوٹ بنتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Delhi DTC Bus: پچھلی سیٹ پر بیٹھ کر رومانس کر رہے جوڑے نے پار کیں ساری حدیں، دہلی میٹرو کے بعد ڈی ٹی سی بس کا ویڈیو وائرل
ٹینن کیا ہے؟
ٹینن کمپاؤنڈ کا مطلب ہے کہ یہ آئرن کی مقدار کو کم کرتا ہے جو آپ کی خوراک سے حاصل ہوتا ہے۔ یہ انسان کے نظام انہضام کو بھی بری طرح متاثر کرتا ہے۔ اس کی وجہ سے آئرن جسم میں خون میں داخل نہیں ہو پاتا اور ہیموگلوبن بنانے کے لیے آئرن بہت ضروری ہے۔ ہیموگلوبن ایک پروٹین ہے جو پورے جسم میں آکسیجن پہنچاتا ہے۔
چائے پینے سے ہو سکتا یہ…
آئرن کی کمی کی وجہ سے انسان کے جسم میں خون کی کمی جیسی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔ اس کی وجہ سے جسم تھکاوٹ، سانس لینے میں دشواری، بار بار سر درد، دل کی دھڑکن بڑھنے لگتی ہے، جلد پیلی پڑ جاتی ہے، بار بار برف کھانے کی طرح محسوس ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے بال بھی بہت گرتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ دودھ کے بغیر چائے پینے سے خون کی گردش کو فروغ دینے جیسے صحت کے فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔ دودھ کے بغیر چائے پینے سے معدے کے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…