ہندوستان کے نائب صدرجمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے آج کہا کہ بھارت تیزی سے نوآبادیاتی ذہنیت کو ترک کر رہا ہے، اب ہم قدیم نوآبادیاتی نظریات اور نشانات کو نظرانداز کر رہے ہیں اور ہندوستانی عوامی انتظامیہ کو نوآبادیاتی ذہنیت سے دور ہندوستانی خصوصیات کا حامل ہونا چاہئے اور آزادی کے بعد ہماری امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے۔آج نئی دہلی میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے) کی جنرل باڈی کے 70ویں سالانہ اجلاس میں مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، نائب صدر نے اس بات پر زور دیاکہ ہندوستانی عوامی انتظامیہ کو نوآبادیاتی ذہنیت سے دور ہندوستانی خصوصیات کا حامل ہونا چاہئے اور آزادی کے بعد ہماری امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے۔
ہندوستانی خصوصیات کو نوآبادیاتی ذہنیت سے دور رکھنا چاہیے جو آزادی کے بعد ہماری امنگوں کے مطابق ہو۔ مجموعی رفتارپر نظر ڈالیں ،خاص طور پر پچھلی دہائی پر ۔اب ہم قدیم نوآبادیاتی نظریات اور علامتوں کی نفی کر رہے ہیں۔ کنگ وے اب کرتاویہ پتھ ہے اور ریس کورس روڈ ،لوک کلیان مارگ ہے۔ نیتا جی اب اس شامیانے میں کھڑے ہیں جہاں کبھی کنگ جارج کا مجسمہ تھا۔ ہندوستانی بحریہ کے نشان کو بدل کر ہمارے ترنگے کو شامل کیا گیا۔ نوآبادیاتی دور کے 1500 آئین اب قانون کی کتاب میں نہیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نئے فوجداری قوانین — بھارتیہ نیائے سنہتا، بھارتی ناگرک سرکشا سنہتا (بی این ایس ایس) اور بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم — نے ہندوستانی فوجداری انصاف کے نظام کو نوآبادیاتی وراثت سے ہٹا دیا ہے۔ یہ ایک یادگار اور انقلابی تبدیلی ہے کہ ‘ڈنڈ’ سنہیتا اب ‘نیائے’ سنہتا بن گئی ہے، جس نے متاثرین کے مفادات کے تحفظ ، موثر پراسیکیوشن اور دیگر بہت سے پہلوؤں میں تبدیلی لائی ہے۔ بھارت تیزی سے نوآبادیاتی ذہنیت کو ترک کر رہا ہے۔ اب آپ کو طب یا ٹیکنالوجی سیکھنے کے لیے انگریزی کی ضرورت نہیں ہے۔
سرکاری اہلکاروں میں جذباتی ذہانت اور سافٹ مہارت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے دھنکھڑ نے کہاکہ اپنے تربیت یافتہ افراد کی جذباتی ذہانت پر زیادہ توجہ دیں۔ سرکاری اہلکاروں میں سافٹ اسکلز ، جذباتی ذہانت(آس پاس کے لوگوں کے جذبات کو سمجھنے کی صلاحیت) ، اور ثقافتی قابلیت کو فروغ دینا بہت ضروری ہے تاکہ افسران پسماندہ اور محروم افراد کی جدوجہد کو سمجھ سکیں؛ ایسی پالیسیاں وضع کریں اور ان کو نافذ کریں جو ان چیلنجوں سے حقیقی معنوں میں نمٹیں۔اپنے خطاب میں دھنکھڑ نے سرکاری ملازمین کی مسائل حل کرنے کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور اخلاقی قیادت کو تقویت دینے کی ضرورت پر مزید زور دیا، یہ کہتے ہوئے کہ اخلاقی معیارات ہماری تہذیب کے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں، لیکن انہیں آزمائش کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلسل پرورش کی ضرورت ہوتی ہے۔اس موقع پر سریندر ناتھ ترپاٹھی، آئی آئی پی اے کے ڈائریکٹر جنرل سنیل کمار گپتا، نائب صدر ہند کے سکریٹری اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔
بھارت ایکسپریس۔
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…