بھارت ایکسپریس۔
راجستھان کے بھرت پور ضلع کے پہاڑی تھانہ علاقے کے گھاٹمیکا گاؤں کے دو نوجوانوں ناصر اور جنید کے قتل میں مطلوب ملزم مونو مانیسر کو ہریانہ کی نوح پولیس نے 12 ستمبر کو گرفتار کیا تھا جہاں سے راجستھان کی ایس آئی ٹی ٹیم نے مونو مانیسر کو گرفتار کیا تھا۔ اسے بھرت پور لایا گیا اور اسے دو دن کے ریمانڈ پر رکھنے کے بعد پولیس نے اسے وی سی کے ذریعے عدالت میں پیش کیا جہاں سے مونو مانیسر کو 15 دن کی عدالتی حراست میں سینٹرل جیل سیور بھیج دیا گیا۔
اب مونو مانیسر اور لارنس بشنوئی کے درمیان ہونے والی گفتگو کی ویڈیو چیٹ منظر عام پر آئی ہے، جو نوح پولیس کو اس وقت ملی جب گرفتاری کے دوران پولیس نے مونو مانیسر کا موبائل قبضے میں لے کر مونو مانیسر سے پوچھ گچھ کی تھی۔
مونو مانیسر کے موبائل کی جانچ کے دوران ہریانہ پولیس کو مونو مانیسر اور لارنس بشنوئی کے درمیان ہونے والی بات چیت کی ویڈیو چیٹ ملی ہے۔ ذرائع کے مطابق لارنس بشنوئی اور مونو مانیسر کے درمیان ہونے والی بات چیت کی ویڈیو چیٹ تقریباً ایک سال پرانی بتائی جاتی ہے۔
ہریانہ پولیس اس زاویے سے بھی تفتیش کر رہی ہے کہ مونو مانیسر لارنس بشنوئی گینگ سے رابطے میں تھا۔ مونو مانیسر اور لارنس بشنوئی کے درمیان ہونے والی بات چیت کی ویڈیو چیٹ منظر عام پر آنے کے بعد ہریانہ اور راجستھان کی پولیس اب گہرائی سے تفتیش کر رہی ہے، اس کے علاوہ اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ کیا مونو مانیسر لارنس بشنوئی گینگ کا رکن بننا چاہتا تھا۔ راجستھان پولس بھی مونو مانیسر کے خلاف تمام زاویوں سے تحقیقات کر رہی ہے۔
پولیس کیا کہتی ہے؟
ڈیگ ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ برجیش جیوتی اپادھیائے نے فون پر بتایا کہ مونو مانیسر اور لارنس بشنوئی کے درمیان ہونے والی بات چیت کی ویڈیو چیٹ ہریانہ پولیس کے ذریعے سامنے آئی ہے۔ مونو مانیسر کا موبائل ہریانہ پولیس نے ضبط کرلیا۔ اگر یہ ویڈیو چیٹ پہلے منظر عام پر آ جاتی تو راجستھان پولس بھی اس زاویے سے تحقیقات کرتی۔ قابل ذکر ہے کہ بھرت پور ضلع کے پہاڑی تھانہ علاقے کے گاؤں گھٹمیکا کے رہنے والے جنید اور ناصر کو ہریانہ کے بھیواڑی میں اغوا کر کے کار میں ڈال کر زندہ جلا دیا گیا تھا۔ 16 فروری کو مقتول کے بھائی اسماعیل نے شکایت درج کرائی تھی۔
بھرت پور پولیس شکایت درج ہونے کے بعد سے بھیوانی قتل کیس کی تحقیقات کر رہی ہے جس میں ایک ملزم رنکو سینی کو 17 فروری کو ہریانہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بھرت پور پولیس نے بھیوانی قتل کیس میں 8 ملزمان کی تصاویر جاری کی تھیں، جن میں مونو رانا اور گوگی کو بھرت پور پولیس نے 6 مئی کو دہرادون سے گرفتار کیا تھا۔
پولیس اب تک تین ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے تاہم چھ نامزد ملزمان تاحال فرار ہیں جنہیں پولیس پکڑ نہیں سکی۔ بھرت پور پولیس نے ان تمام آٹھ ملزمان کی تصاویر جاری کیں اور 22 فروری کو ان پر 10,000-10,000 روپے کے انعام کا اعلان کیا۔ ہریانہ کے بھیوانی میں 15 فروری کی رات راجستھان پولیس نے پہاڑی پولس کے گاؤں گھاٹمیکا کے رہنے والے دو نوجوانوں ناصر اور جنید کو جلانے کے معاملے میں مطلوب ملزم مونو مانیسر کو ہریانہ پولیس سے ٹرانزٹ وارنٹ پر گرفتار کیا تھا۔ بھرت پور کے اسٹیشن ایریا اور اسے بھرت پور لے آئے۔
بھارت ایکسپریس۔
نیشنلسٹ موومنٹ کے رہنما دیولت باہسیلی نے کہا کہ "اگر دہشت گردی کا خاتمہ ہو…
جے پی سی کا اجلاس منگل 5 نومبر کو بھی جاری رہا۔ جے پی سی…
مدنی نے کہا کہ جس طرح فرقہ پرست طاقتیں اور اقتدار میں بیٹھے کئی وزراء…
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…