قومی

Shabnam-Nitin Love Story and Married: شبنم نے بوائے فرینڈ نتن سے کرلی شادی، پولیس اسٹیشن کی مندر میں دونوں نے لئے سات پھیرے، شبنم کا باپ ہاتھ جوڑ کر کرتا رہا فریاد…

اترپردیش کے اوریا ضلع میں ایک معشوقہ نے اپنے عاشق کے ساتھ تھانے کے مندرمیں آکرسات پھیرے لے لئے اورباپ پاس ہی میں ہاتھ جوڑکرکھڑا بیٹی کو شادی سے روکتا رہا، لیکن بیٹی نہیں مانی اورپورے ہندورسم ورواج کے ساتھ اس نے مندرمیں ہون کنڈ کے سامنے شادی کرلی اورعاشق نے معشوقہ کی مانگ میں سندوربھرا۔ اس کے ساتھ ہی کچھ ہی لمحوں میں دونوں میاں-بیوی بن گئے۔ سب سے حیران کرنے والی بات یہ ہے کہ اس بارے میں نہ توکسی نے کوئی تنازعہ کیا اورنہ ہی کوئی اختلاف ہوا۔

یہ معاملہ اوریا ضلع کے دبیا پورتھانے کے اندربنے مندرکے سامنے  کا ہے۔ دبیاپورقصبہ کے سنجے نگرمیں شبنم اورنتن رہتے ہیں۔ دونوں گزشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کو جانتے تھے اورمحبت کرتے تھے۔ دھیرے دھیرے دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ رہنے کا منصوبہ بنایا۔ اسی کے بعد دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔ حالانکہ دونوں الگ الگ مذہب سے تعلق رکھتے ہیں، لیکن دونوں نے ہی اپنی خوشی کے لئے گھروالوں کی پرواہ کئے بغیرشادی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ حالانکہ لڑکی کے گھروالے اس شادی کے خلاف تھے، لیکن شبنم اورنتن نے فیصلہ کرلیا اورپھردونوں تھانے کے مندر پہنچ گئے اورپنڈت بلاکرپورے ہندو رسم ورواج سے شادی کرلی۔ وہیں جیسے ہی اس معاملے کی جانکاری لڑکی کے والد کوہوئی، وہ بھاگ کرتھانے پہنچا اوربیٹی کے سامنے ہاتھ جوڑکرشادی کرنے سے منع کرتا رہا، لیکن وہ نہیں مانی اوراپنے عاشق کے ساتھ شادی کرلی۔

پولیس کو نہیں ہوئی خبر

اس پورے معاملے میں سب سے زیادہ حیران کرنے والی بات یہ سامنے آ رہی ہے کہ تھانے کے اندرتعمیرمندرمیں ہی شادی چلتی رہی، لیکن پولیس کواس کی خبرہی نہیں لگی۔ کیونکہ شادی کے وقت کوئی پولیس اہلکار موجود نہیں تھا۔ وہیں شبنم نے بتایا کہ اس کے والد اس شادی کے خلاف تھے۔ اس لئے شادی مندرمیں کی ہے۔ وہیں اس پورے معاملے سے متعلق دبیا پورتھانہ کے سب انسپکٹردیویندرنے میڈیا کوبتایا کہ دونوں بالغ ہیں اوردونوں نے تھانے میں آکرپہلے ہی اپنی شادی کی بات بتا دی تھی اوریہ بھی بتایا تھا کہ گھروالے راضی نہیں ہیں۔

دونوں کے درمیان 2 سال سے چل رہی تھی عاشقی

سب انسپکٹرنے مزید جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ دونوں گزشتہ دوسالوں سے ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تھانہ احاطے کے مندرمیں ہوئی شادی میں لڑکی کے باپ نے کوئی مداخلت نہیں کی، اس لئے پولیس نے بھی کوئی کارروائی نہیں کی۔ وہیں شادی کے دوران پولیس کیوں نہیں موجود رہی؟ اس سے متعلق سوال پرسب انسپکٹرنے کہا کہ اکثرلوگ مندرمیں بیٹھنے آجاتے ہیں، کیونکہ ریلوے اسٹیشن ہے اورتعمیری کام بھی چل رہا ہے تو اس بات کا دھیان نہیں دیا گیا کہ شادی ہورہی ہے۔ چونکہ کوئی تنازعہ یا ہنگامہ نہیں ہوا تو پولیس نہیں پہنچی۔

  بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Dallewal Fasting For 28 Days:بھوک ہڑتال پر28دنوں سے بیٹھے بزرگ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی جان کو خطرہ، پڑ سکتا ہے دل کا دورہ

ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…

46 minutes ago

A speeding dumper ran over 9 people:نشے میں دھت ڈمپر ڈرائیور نے فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے 9 افراد کو کچل دیا، 3 مزدوروں کی موقع پر موت

حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…

1 hour ago