By-election in UP: سماج وادی پارٹی نے اترپردیش کی 9 اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات سے پہلے ریاستی الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں ایس پی کی یوپی یونٹ کے صدر شیام لال پال نے ایک بڑا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ریٹرننگ آفیسر، ریٹرننگ آفیسر/ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، جنرل آبزرور اور پولیس افسران کو تحریری احکامات جاری کیے جائیں کہ 20 نومبر 2024 (پولنگ کی تاریخ) کو ’’کوئی بھی پولیس اہلکار کسی بھی ووٹر کا شناختی کارڈ چیک نہیں کرے گا۔‘‘ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پولنگ افسر کو ووٹر شناختی کارڈ چیک کرنے کا حق حاصل ہے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات 2024 کے دوران پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات پولیس افسران نے اپنی طاقت اور عہدے کا غلط استعمال کیا اور ایس پی کے حامیوں بالخصوص مسلم خواتین ووٹروں کو ڈرایا اور انہیں برقع اتارنے پر مجبور کیا۔ اس کے بعد ووٹرز کو ووٹ ڈالے بغیر پولنگ اسٹیشنوں سے واپس جانا پڑا اور اس سے ووٹنگ فیصد متاثر ہوا۔
شیام لال پال کے خط میں کہا گیا ہے – ’ریاست میں 09 اسمبلی ذیلی حلقے 110-کرہل، 29-کندرکی، 213-سیسامؤ، 277-کٹہری، 16-میراپور، 256-پھولپور، 397-ماجھواں، 71 کھیر (ایس سی) اور 56- غازی آباد کے ریٹرننگ آفیسر، ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر/ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، جنرل آبزرور، پولیس ایڈمنسٹریشن حکام کو تحریری حکم نامہ جاری کیا جائے کہ 20 نومبر 2024 کو کوئی پولس اہلکار ووٹنگ کے دن کسی بھی ووٹر کا شناختی کارڈ (ووٹر شناختی کارڈ) چیک نہیں کرے گا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ہینڈ بک فار ریٹرننگ آفیسر کے صفحہ نمبر 143 کے پیراگراف13.6.9 (C) (i) Proces of Identification of Voter by Polling Officerمیں پولنگ کے دن پولنگ آفیسر کو ووٹر کی شناختی کارڈ (ووٹر شناختی کارڈ) چیک کرنے کا حق دیا گیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس
مہاراشٹر کو پی ایم نریندر مودی سے اسٹنٹ سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ اسٹنٹ …
مرکزی وزیر کرن رجیجو نے سرمائی اجلاس سے قبل 24 نومبر کو آل پارٹی میٹنگ…
پی سی بی کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں محسن نقوی نے میڈیا…
کرناٹک کے اڈوپی ضلع کے کرکلا تعلقہ میں واقع کبینالے گاؤں میں پیر کی رات…
منی پور ایک بار پھر تشدد کی آگ میں جل رہا ہے۔ یہاں، جنگجوؤں اور…
قومی راجدھانی دہلی میں آلودگی کی سطح مسلسل ساتویں دن بھی 'خطرناک' بنی ہوئی ہے۔…