اتر پردیش کی سیاست گزشتہ کئی دنوں سے سرخیوں میں ہے۔ ایسے میں یوپی بی جے پی کے ریاستی صدر نے پارٹی کی سیاسی ہلچل پر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ایک جمہوری پارٹی ہے۔ تمام لوگوں کو اپنے خیالات کے اظہار کا پورا حق ہے۔ ہم مکمل نظم و ضبط کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج ہماری توقعات کے مطابق نہیں آئے ہیں۔ ہم میں جو بھی خامیاں تھیں ہم ان پر کام کر رہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے وزیراعلیٰ کے عہدے پر بھی کھل کر بات کی اور کہا کہ وزیراعلیٰ کو تبدیل کرنے کی بحث بالکل غلط ہے۔اتر پردیش کی سیاست میں کیا چل رہا ہے یہ سوال گزشتہ چند دنوں سے سیاسی حلقوں میں گونج رہا ہے۔ بیانات کا سلسلہ جاری ہے اور ملاقاتوں کا دور بھی جاری ہے۔ ان سب کی وجہ سے سیاسی ماحول کافی گرم ہو گیا ہے۔
وزیراعلیٰ کی تبدیلی کی قیاس آرائیوں پر روک لگا دی گئی
اتر پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر بھوپیندر چودھری فی الحال ایک روزہ دورے پر جے پور پہنچ گئے ہیں۔ یہیں انہوں نے میڈیا سے بات کی اور وزیراعلیٰ کی تبدیلی سمیت کئی مسائل پر پارٹی کے خیالات کو سامنے رکھا۔ بھوپیندر چودھری نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج اس طرح نہیں آئے جیسا ہم نے سوچا تھا۔ چودھری نے کہا کہ یوپی میں ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں اور تنظیم کی پوزیشن بہت مضبوط ہے۔ پارٹی ضمنی انتخابات کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتریں گے اور ہمیں یقین ہے کہ یوپی کی عوام پارٹی کو اپنا آشیرواد دیں گے۔
نام پلیٹ کے تنازع پر بھوپیندر چودھری نے کیا کہا؟
بھوپیندر چودھری نے نام کی تختی کے تنازع پر اپوزیشن پر بھی جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی خوشامد کی سیاست کر رہی ہے۔ فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت اندراج کا حق ہے، لیکن اس پر طویل عرصے سے عمل درآمد نہیں ہوا۔ اب بڑی تعداد میں لوگ کنور کے ساتھ نکلتے ہیں اور یہ ان کی سیکورٹی سے جڑا مسئلہ ہے۔ تاہم ہم عدالت کے حکم پر بھی سختی سے عمل کریں گے۔ آپ کو بتا دیں کہ یوپی حکومت نے نام کی تختی کے تنازع میں سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے۔
دونوں نائب وزیر اعلیٰ نے جائزہ اجلاس سے خود کو دور کر لیا
لوک سبھا انتخابات میں مایوس کن کارکردگی کے بعد وزیر اعلیٰ مسلسل جائزہ میٹنگیں کر رہے ہیں۔ اس میں ڈویژن کے تمام ایم ایل اے، ایم پی اور وزراء کو بھی بلایا جا رہا ہے۔ وارانسی کے علاوہ دیگر تمام ڈویژنوں کی میٹنگیں مکمل ہو چکی ہیں۔ یوپی کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ خود پریاگ راج منڈل کی میٹنگ سے دور رہے۔ یہی نہیں یوپی بی جے پی کے سربراہ بھوپیندر چودھری بھی مرادآباد ڈویژن کی میٹنگ سے دور رہے۔ آج جب لکھنؤ ڈویژن کی میٹنگ ہوئی تو ڈپٹی سی ایم برجیش پاٹھک نے بھی اس میں شرکت نہیں کی۔کچھ عوامی نمائندے بھی وزیراعلیٰ کے ساتھ جائزہ اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سے الگ ملاقات کی ہے۔ جائزہ میٹنگوں کے دوران ایم ایل اے نے کچھ افسران کی شکایات وزیراعلیٰ کو پیش کیں اور ان میں سے زیادہ تر خاموش رہے۔ مانا جا رہا ہے کہ ریاست میں 10 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے خود چارج سنبھال لیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…