قومی

Rachita Mistry: ایک ایسی سپر ماں کی کہانی جس نے توڑا ‘اڑن پری’ پی ٹی اوشا کا ریکارڈ

Rachita Mistry: بھارت کی کامیاب ترین خاتون رنر پی ٹی اوشا کے نام سے ہر کوئی واقف ہے۔ پی ٹی اوشا، جنہیں ‘پائیولی ایکسپریس’ کے نام سے جانا جاتا ہے، نے کئی بین الاقوامی فورمز پر ہندوستان کے لیے تمغے جیتے ہیں۔ لیکن ایسی ہی ایک ہندوستانی خاتون کھلاڑی رچیتا مستری ہیں جنہوں نے پی ٹی اوشا کو 6 بار پیچھے چھوڑ کر ان کا ریکارڈ توڑا۔ ارجن ایوارڈ یافتہ رچیتا مستری نے 14 قومی ریکارڈ بنائے، ایتھلیٹکس میں 20 بین الاقوامی تمغے جیتے۔ رچیتا نے بطور ایتھلیٹ 80 سے زیادہ قومی تمغے جیتے ہیں۔ ‘فٹستان – ایک فٹ بھارت’ میں میجر (ریٹائرڈ) سریندر پونیا نے رچیتا مستری سے بات کی۔

رچیتا کی پیدائش اڈیشہ کے رورکیلا میں ایک برہمن پانڈا کے گھر ہوئی تھی۔ وہ کہتی ہیں کہ بچپن میں انہیں پڑھائی میں کوئی دلچسپی نہیں تھی اور وہ اکثر اسکول گئے بغیر کھیلنے نکل جاتی تھیں۔ تاہم، ایک بار اسکول میں پڑھتے ہوئے، انہیں کلاس میں پی ٹی اوشا کے بارے میں ایک باب پڑھنا پڑا، جس میں لکھا تھا کہ ہندوستان میں ان کی طرح کوئی نہیں بھاگا۔

پی ٹی اوشا کا ریکارڈ توڑنا چاہتی تھیں رچیتا

یہاں سے رچیتا نے اپنے ذہن میں فیصلہ کیا کہ وہ ایتھلیٹ بنے گی اور ایک دن پی ٹی اوشا کا ریکارڈ توڑ دے گی۔ اس کے بعد رچیتا ایتھلیٹ بننے کے اپنے خواب کو حقیقت بنانے کے لیے نکل پڑیں۔ یہ رچیتا کا جذبہ تھا کہ 15 سال کی عمر میں انہوں نے بیجنگ ایشیاڈ میں ملک کی نمائندگی کی جہاں انہوں نے چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

یہ بھی پڑھیں- Wrestlers Protest: پہلوانوں کی ہڑتال ختم، کمیٹی 4 ہفتوں میں رپورٹ پیش کرے گی، تحقیقات تک WFI کے کام سے دور رہیں گے برج بھوشن شرن سنگھ

رچیتا نے کہا، “جب ہم 1990 میں بیجنگ جانے سے پہلے بنگلور میں تھے، پی ٹی اوشا کو ایک روم میٹ کی ضرورت تھی اور مجھ سے پوچھا۔ میں نے فوراً ہاں کہا کیونکہ میں جاننا چاہتی تھی کہ وہ کیا کھاتی ہیں، ان کا شیڈول کیسا ہے۔ پھر میں نے ان کے ساتھ تقریباً 4-5 مہینے گزارے۔

بیجنگ سے واپسی کے بعد رچیتا نے شادی کر لی اور اس کے بعد خاندان پر توجہ دینے کا دباؤ بڑھنے لگا۔ ایک سال بعد انہوں نے بیٹی کو جنم دیا۔ رچیتا بتاتی ہیں کہ پہلی بار 1997 میں پونے میں انہوں نے پی ٹی اوشا کو شکست دی۔ تب ان کی بچی 7 ماہ کی تھی۔

پی ٹی اوشا کا قومی ریکارڈ توڑا

بچپن سے ہی رچیتا کو اس لمحے کا انتظار تھا لیکن شادی کے بعد ایک بار ایسا محسوس ہوا کہ وہ ایسا نہیں کر پائے گی۔ شادی کے بعد بھی وہ پٹری پر آگئی اور پی ٹی اوشا کو پیچھے چھوڑ دیا۔ رچیتا اس میٹ میں پہلے جبکہ پی ٹی اوشا تیسرے نمبر پر رہیں۔ رچیتا کو افسوس ہے کہ تب ان کی کامیابی پر اتنی بحث نہیں کی گئی جتنی ہونی چاہیے تھی۔

2000 میں، اپنی شادی کے چار سال بعد، انہوں نے 100 میٹر کے مقابلے میں پی ٹی اوشا کا 11.38 سیکنڈ کا قومی ریکارڈ توڑا اور 11.26 سیکنڈ کا اپنا ذاتی بہترین ریکارڈ بنایا۔ اس کامیابی پر رچیتا کا کہنا ہے کہ یہ ان کے لیے اولمپکس جیتنے جیسا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

جماعت اسلامی ہند کے ادارہ ’اسلامی ساہتیہ ٹرسٹ‘ کے زیراہتمام تفہیم القرآن کے ہندی ایپ کا اجرا

مولانا سید ابوالاعلی مودودی رحمہ اللہ کی مشہور تفسیر تفہیم القرآن کے ہندی ترجمہ کے…

6 hours ago

ڈاکٹرمنموہن سنگھ کی آخری رسوم سے متعلق سیاسی گھمسان، حکومت کے فیصلے سے کانگریس سخت ناراض

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے جمعہ کو وزیراعظم نریندرمودی کوخط لکھ کرسابق وزیراعظم منموہن…

6 hours ago

Dr. Manmohan Singh Memorial Controversy: سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا بنے گا مجسمہ، تنازعہ کے درمیان مرکزی حکومت کا بڑا اعلان

سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا مجسمہ بنائے جانے کے تنازعہ کے درمیان مرکزی حکومت…

7 hours ago

Dr. Manmohan Singh Death:  سونیا گاندھی کے قریبی رہے ڈاکٹرمنموہن سنگھ نے ہندوستان کے ساتھ دنیا کے رہنماوں کا بھی جیت لیا دل

منموہن سنگھ کوہندوستان میں معاشی اصلاحات کا علمبردارسمجھا جاتا ہے۔ 1991 میں وزیر خزانہ کے…

8 hours ago