نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست میں سیاسی سرگرمیاں زوروں پر ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے منگل کے روز مصطفی آباد میں پارٹی امیدوار طاہر حسین کی حمایت میں ریلی کی۔ انہوں نے اروند کیجریوال اور وزیر اعظم نریندر مودی کو دہلی میں آلودگی اور پانی کے مسئلے سمیت تمام بدانتظامی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
اویسی نے کہا، ’’آپ جانتے ہیں کہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے اور نریندر مودی وزیر اعظم ہیں۔ وہیں، دہلی کے(سابق) وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال ہیں، لوگ میرے پاس آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ کیسی حکمرانی ہے جہاں ہم پر ظلم اور دباؤ ڈالا جاتا ہے۔ اور ایک خاص کمیونٹی کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا، ’’ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔ 5 فروری کو آپ کو یہ طے کرنا ہے کہ ہمیں نفرت کرنے والوں کے ساتھ کیا کرنا ہے۔ لیکن ووٹ کسے دینا ہے، یہ سوال بنا رہتا ہے۔ اگر وہ ہم سے نفرت کرتے ہیں، تو کیا ہمیں ان کے ساتھ مل اپنے حق کے لیے لڑنا چاہیے؟ یہی وقت ہے، 5 فروری کو آپ کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ اگر فرعون کو ہرانا چاہتے ہیں تو موسیٰ (پیغمبر) کا ساتھ دینا ہوگا۔ اگر آپ یزیدی قوتوں کو شکست دینا چاہتے ہیں تو آپ کو انصاف کا پیغام پھیلا کر حق کا ساتھ دینا ہوگا۔ 5 فروری کو اگر آپ ٹھیکیداروں اور کرسیوں پر بیٹھے لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم طاہر حسین کو ملک دشمن نہیں سمجھتے تو یہ وقت ان کا ساتھ دینے کا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’ہم اس بات کو ثابت کریں گے کہ طاہر حسین نہ تو فرقہ پرست ہیں اور نہ ہی وہ کسی غلط چیز کا حصہ ہیں۔ ہم اپنے ووٹ کی طاقت سے دکھائیں گے کہ جو آپ طے کرتے ہیں، وہ ہم نہیں مانیں گے۔ آپ ہمیں گالی دے سکتے ہیں، لیکن ہم اسے اپنی عزت سمجھیں گے۔ ہم اپنے مقدر کا فیصلہ خود کریں اور ہم آپ کے غلام نہیں ہیں۔ ہمارے ملک کی خوبصورتی یہ ہے کہ ہمیں اپنی آواز اٹھانے کا حق رکھتے ہیں اور ہمیں طے کرنا ہے کہ 5 فروری کو کس کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔‘‘
اویسی نے کہا، ’’مصطفی آباد کے لوگوں کے لیے یہ ایک بہترین موقع ہے۔ طاہر حسین یہاں کی گلی کوچوں میں پلے بڑھے ہیں، ہمارے بزرگوں نے ان کی سرپرستی کی اور یہاں کے نوجوانوں نے دیکھا کہ جب مشکل وقت آیا تو طاہر حسین ان کے ساتھ کھڑے رہے۔ وہ وقت آیا جب ہمارے خلاف کوششیں کی جارہی تھیں لیکن طاہر حسین ہمارے ساتھ کھڑے رہے۔ آج ہمیں یہ طت کرنا ہے کہ ہم کس کا ساتھ دیں گے۔ ہندوستان کا ہر گھر جہاں موسیٰ اور حسین کے ماننے والے ہیں وہ گھر ہمارا ہے اور ہم اس کی حفاظت کریں گے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ آباد کی ترقی اور یہاں کے امن کو مضبوط کرنے کے لیے تاکہ یہاں پھر سے فسادات نہ ہوں، کسی کی جان نہ جائے، کوئی بچہ یتیم نہ ہو اور کسی کو کوئی نقصان نہ ہو، آپ مجھے اور حسین کو کامیاب کیجئے۔ مصطفی آباد میں ترقی ہوگی، مصطفی آباد میں امن ہوگا، یہ سب گارنٹی دینے والا ہوں۔
بھارت ایکسپریس۔
کنسلٹنسی فرم نے کہا ہے کہ سروے کے مطابق، 84 فیصد جواب دہندگان نے ہیلتھ…
ہندوستان کی ڈیٹل معشت اس کی اقتصادی ترقی مں کلدزی معاون کے طور پر ابھری…
ریاست کے لحاظ سے، ASUSE 2023-24 میں مغربی بنگال میں خواتین کارکنوں کا سب سے…
نگرہ تھانہ علاقے میں دو لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ مہلوک کے اہل خانہ…
ناتھورام گوڈسے نے 30 جنوری 1948 کو مہاتما گاندھی کا قتل کر دیا تھا۔ گوڈسے…
امریکن ایئرلائنز نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملے سے آگاہ…