قومی

Bilkis Bano Case: بلقیس بانو کیس کے تمام مجرمین کو کرنا ہوگا سرینڈر، سپریم کورٹ نے مسترد کردی مجرمین کی عرضی

Bilkis Bano Case Latest News: سپریم کورٹ نے جمعہ (19 جنوری) کو بلقیس بانو کیس کے تین مجرمین کی طرف سے سرینڈرکرنے کی وقت میں رعایت طلب کرنے والی عرضی مسترد کردی ہے۔ اس معاملے کے 11 میں سے تین مجرمین نے سرینڈرکرنے کی مدت میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔  8 جنوری کو سپریم کورٹ نے 11 قصورواروں کی رہائی سے متعلق گجرات حکومت کا فیصلہ منسوخ کردیا تھا۔ عدالت نے سبھی کو 2 ہفتے میں سرینڈر کرنے کو کہا تھا۔ اس لحاظ سے انہیں 21 جنوری کو سرینڈرکرکے واپس جیل جانا ہے۔

بلقیس بانو معاملے کے 11 مجرمین میں سے تین مجرمین نے 18 جنوری کو ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے 4 سے 6 ہفتے کا اضافی وقت مانگا تھا، جسے سپریم کورٹ نے مسترد کردیا۔ ان کی عرضیوں کو خارج کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا کہ قصورواروں نے خودسپردگی کی تاریخ ملتوی کرنے کے لئے جن وجوہات کا حوالہ دیا ہے، ان میں کوئی دم نہیں ہے۔

مجرمین نے سرینڈرکرنے سے مہلت مانگی تھی

دراصل، گجرات کے بلقیس بانوکیس میں سپریم کورٹ نے 8 جنوری 2024 کو اہم فیصلہ سنایا تھا۔ جسٹس بی وی ناگرتنا کی بینچ نے بلقیس بانو معاملے میں 11 قصورواروں کو بری کرنے کے گجرات حکومت کے فیصلے کومنسوخ کردیا تھا۔ اتنا ہی نہیں، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قصورواروں کو دو ہفتے میں سرینڈرکرنے کے لئے کہا تھا۔ اسی سے متعلق 11 قصورواروں میں سے تین نے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کرکے سرینڈرکرنے کی مدت میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ عدالت سے گووند نائی نے 4 ہفتے، جبکہ متیش بھٹ اوررمیش چاندنا نے 6 ہفتے کی مہلت مانگی تھی۔ ان قصورواروں نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیا تھا۔

کیا ہے بلقیس بانو معاملہ

دراصل، 2002 میں گجرات میں گودھرا اسٹیشن پرسابرمتی ایکسپریس کے کوچ کو جلادیا گیا تھا۔ اس کے بعد گجرات میں فساد پھیل گئے تھے۔ ان فسادات کی چپیٹ میں بلقیس بانو کی فیملی بھی آگئی تھی۔ مارچ 2002 میں ہجوم نے بلقیس بانو کے ساتھ آبروریزی کی تھی۔ تب بلقیس بانو 5 ماہ کی حاملہ تھیں۔ اتنا ہی نہین، ہجوم نے ان کی فیملی کے 7 اراکین کا قتل بھی کردیا تھا۔ باقی 6 اراکین وہاں سے بھاگ گئے تھے۔ سی بی آئی کورٹ نے اس معاملے میں 11 مجرمین کو قصوروار ٹھہرایا تھا اورعمرقید کی سزا سنائی تھی۔ ان میں سے ایک قصوروار نے گجرات ہائی کورٹ میں اپیل دااخل کرکے ریمیشن پالیسی کے تحت اسے رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ گجرات ہائی کورٹ نے اسے خارج کردیا۔ اس کے بعد قصورواروں نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ مئی 2022 میں سپریم کورٹ نے اس معاملے میں گجرات حکومت سے فیصلہ لینے کے لئے کہا تھا۔ اس کے بعد گجرات حکومت نے رہائی پرفیصلہ کرنے کے لئے کمیٹی کی تشکیل کی تھی۔ کمیٹی کی سفارش پرگجرات حکومت نے سبھی 11 قصورواروں کو رہا کردیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

7 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

9 hours ago