دہلی این سی آر میں گھر خریدنے والوں کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ بینک یا مالیاتی ادارے واجبات کے لیے سودی سبسڈی اسکیم کے تحت مکان خریدنے والے خریداروں کو ہراساں نہیں کرسکتے۔ سپریم کورٹ نے جواب داخل کرنے کے لیے دو ہفتے کا آخری موقع دیا ہے۔ عدالت اس معاملے کی اگلی سماعت 27 ستمبر کو کرے گی۔ دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ وہ آر بی آئی کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بینک کے ذریعہ بلڈر کے کھاتے میں براہ راست قرض کی غیر قانونی تقسیم کا شکار ہیں۔
اس اسکیم کے تحت فلیٹ بک کروانے والوں کو ریلیف
ہائی کورٹ نے اس بنیاد پر رٹ درخواستوں پر غور کرنے سے انکار کر دیا تھا کہ درخواست گزار کے پاس کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، دیوالیہ اور دیوالیہ پن کوڈ اور ریئل اسٹیٹ ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ ایکٹ جیسے قوانین کے تحت متبادل موجود ہیں۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ایسے معاملات میں جہاں لوگوں نے انٹرسٹ سبسڈی اسکیم کے تحت فلیٹ بک کرائے ہیں اور انہیں ابھی تک قبضہ نہیں ملا ہے، گھر خریدنے والوں کے خلاف زبردستی کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ یہ پابندی نیگوشی ایبل انسٹرومنٹ ایکٹ 1881 کے سیکشن 138 کے تحت موصول ہونے والی شکایات پر بھی لاگو ہوتی ہے۔
سپریم کورٹ کی بلڈرز کوسرزنش
گھر خریدنے والوں کو ریلیف دینے کے ساتھ سپریم کورٹ نے بلڈرز کو بھی پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے واضح کیا ہے کہ اگر بلڈرز نے عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ سپریم کورٹ دہلی ہائی کورٹ کے 14 مارچ 2023 کے حکم کے خلاف درخواستوں پر سماعت کر رہی تھی، جس میں کئی گھر خریداروں کی درخواستوں کو خارج کر دیا گیا تھا۔ خریداروں نے بینکوں اور مالیاتی اداروں سے ہدایات مانگی تھیں کہ جب تک انہیں ان کے فلیٹس کا قبضہ نہیں دیا جاتا EMI نہ لیں۔
بھارت ایکسپریس
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…