قومی

West Bengal: مغربی بنگال کی جیلوں میں حاملہ ہو رہی ہیں خواتین قیدی، اب تک 196 بچوں کی پیدائش، سپریم کورٹ نے طلب کی رپورٹ

West Bengal: سپریم کورٹ نے جمعہ (9 فروری) کو مغربی بنگال کی جیل میں بند کچھ خواتین قیدیوں کے حاملہ ہونے کے معاملے کا نوٹس لیا ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات سے اتفاق کرتے ہوئے جسٹس سنجے کمار اور جسٹس احسن الدین امان اللہ کی بنچ نے سینئر وکیل گورو اگروال سے کہا کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں اور رپورٹ پیش کریں۔ اگروال جیلوں سے متعلق کیس میں عدالت عظمیٰ کی معاون کیوری کے طور پر معاونت کر رہے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، کلکتہ ہائی کورٹ نے جمعرات (8 فروری) کو اس کیس کو فوجداری بنچ کو منتقل کرنے کا حکم دیا جس میں ایمیکس کیوری نے دعویٰ کیا تھا کہ مغربی بنگال کے اصلاح گھروں میں قید کچھ خواتین قیدی حاملہ ہو رہی ہیں۔ اور 196 طالب علم بچے بھی پیدا ہوئے ہیں جنہیں مختلف کیئر ہومز میں رکھا گیا ہے۔

کیا ہے معاملہ؟

کلکتہ ہائی کورٹ کے وکیل تاپس کمار بھنجا، جنہیں عدالت نے 2018 کے ازخود نوٹس میں ایمیکس کیوری مقرر کیا تھا، نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس شیوگننم کی سربراہی والی ڈویژن بنچ کے سامنے ان مسائل اور تجاویز پر مشتمل ایک نوٹ پیش کیا تھا۔ اس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ریاست کی کئی جیلوں میں بند خواتین قیدی حاملہ ہو رہی ہیں۔ 196 بچے بھی پیدا ہوئے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس کے ڈویژن بنچ نے فوری طور پر کیس کریمنل بنچ کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں- BalaSaheb Thackeray Bharat Ratna: ‘خود کو ہندوتوا کہنے والی مودی سرکار نے ایک بار پھر بالا صاحب ٹھاکرے کو بھلا دیا’، سنجے راوت کا بھارت رتن کا مطالبہ

بنگال کی ان جیلوں میں ہیں خواتین قیدی

ذرائع کے مطابق مغربی بنگال کی علی پور ویمن جیل، باروئی پور، ہاوڑہ، ہوگلی، اُلوبیریا جیل میں خواتین قیدیوں کو رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی اصلاحی مراکز یا دمدم، میدنی پور، بہرام پور، بردوان، بالورگھاٹ سمیت کئی ضلعی جیلوں میں بھی خواتین قیدی ہیں۔ تاہم ان جیلوں میں مرد قیدیوں کو بھی الگ رکھا گیا ہے۔ جب لوگوں کو کسی بھی وجہ سے ایک دوسرے کے قریب لایا جائے تو جیل کے محافظوں کو ہر وقت موجود رہنا پڑتا ہے۔ پھر بھی یہ سوال باقی ہے کہ ایسا کیسے ہوا؟

وزیر نے کیا کہا؟

تاہم جیل کے وزیر اکھل گری نے کہا کہ ان کے دفتر میں ایسی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ تاہم جیل حکام بھی اس الزام کو ماننے سے گریزاں ہیں۔ اس دوران اپوزیشن نے پہلے ہی اس معاملے پر ریاستی حکومت کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے اگنی مترا پال نے کہا کہ اس مسئلہ کو جلد ہی اسمبلی میں اٹھایا جائے گا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

UP Politics: وزیر داخلہ امت شاہ کی تنقید کرنا آرایل ڈی کے لیڈران کو پڑا بھاری! جینت چودھری نے کی کارروائی

راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اورمرکزی وزیرجینت چودھری نے پارٹی لیڈران پرسخت کارروائی کی ہے۔…

38 minutes ago

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

2 hours ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

2 hours ago