قومی

Supreme Court: آئین سے نہیں نکالے جائیں گے ’سوشلسٹ‘اور ’سیکولر‘کے الفاظ، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

Supreme Court: سپریم کورٹ نے پیر (25 نومبر 2024) کو تاریخی فیصلہ دیا۔ عدالت نے 1976 میں منظور کی گئی 42ویں ترمیم کے مطابق آئین کے تمہید میں ”سوشلسٹ“ اور ”سیکولر“ کے الفاظ کو شامل کرنے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کو مسترد کر دیا۔

چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے کہا کہ پارلیمنٹ کی ترمیم کا اختیار تمہید تک بھی ہے۔ تمہید کو اپنانے کی تاریخ تمہید میں ترمیم کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے اختیار کو محدود نہیں کرتی۔ اس بنیاد پر درخواست گزار کی دلیل کو مسترد کر دیا گیا۔ سی جے آئی نے سماعت کے دوران کہا، ”تقریباً اتنے سال ہو گئے، اب یہ مسئلہ کیوں اٹھایا جا رہا ہے؟“

22 نومبر کو محفوظ رکھا گیا تھا فیصلہ

آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے قبل بنچ نے درخواست گزاروں کی درخواست کو بڑی بنچ کو بھیجنے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ تاہم، سی جے آئی کھنہ کچھ وکلاء کی رکاوٹوں سے ناراض ہو کر حکم سنانے والے تھے، لیکن انہوں نے کہا کہ وہ پیر کو حکم سنائیں گے۔

CJI کھنہ نے 22 نومبر کو سماعت کے دوران کہا، ”ہندوستانی معنوں میں سوشلسٹ ہونا صرف ایک فلاحی ریاست کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔ ہندوستان میں سوشلزم کو سمجھنے کا طریقہ دوسرے ممالک سے بہت مختلف ہے۔ ہمارے تناظر میں، سوشلزم کا بنیادی طور پر مطلب فلاحی ریاست ہے… بس۔ اس نے پرائیویٹ سیکٹر کو کبھی نہیں روکا جو اچھی طرح پھل پھول رہا ہے۔ ہم سب نے اس سے فائدہ اٹھایا ہے۔ سوشلزم کی اصطلاح ایک مختلف سیاق و سباق میں استعمال ہوتی ہے، یعنی ریاست ایک فلاحی ریاست ہے اور اسے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کھڑا ہونا چاہیے اور برابری کے مواقع فراہم کرنا چاہیے۔“

یہ بھی پڑھیں- Sambhal News:”غیر حساس کارروائی نے خراب کیا ماحول، بی جے پی ذمہ دار“، راہل گاندھی سنبھل تشدد پر مرکز پر برہم

ایڈوکیٹ جین نے ظاہر کیا تھا یہ اعتراض

سی جے آئی کھنہ نے مزید کہا کہ ایس آر بومئی کیس میں ”سیکولرزم“کو آئین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ سمجھا گیا ہے۔ اس پر وکیل جین نے کہا کہ ترمیم کو لوگوں کی بات سنے بغیر منظور کیا گیا، جیسا کہ ایمرجنسی کے دوران کیا گیا تھا اور ان الفاظ کو شامل کرنا لوگوں کو بعض نظریات کی پیروی پر مجبور کرنے کے مترادف ہوگا۔ جب تمہید میں کٹ آف تاریخ ہے تو پھر الفاظ بعد میں کیسے جوڑے جا سکتے ہیں۔ جین نے مزید کہا کہ اس معاملے میں تفصیلی سماعت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ اس معاملے پر لارجر بنچ کو غور کرنا چاہیے۔ اس کے بعد سی جے آئی نے اس دلیل کو صاف طور پر مسترد کر دیا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Delhi Election 2025: دہلی میں الیکشن سے پہلے اروند کیجریوال کا بڑا داؤ، بزرگوں کے لیے کیا یہ بڑا اعلان

عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال، سی ایم آتشی اور کابینہ اور وزیر سوربھ…

53 minutes ago

India vs Australia Perth Test: پرتھ ٹسٹ میں ہندوستان نے آسٹریلیا کو بری طرح سے روندا، 136 سال کا ریکارڈ ٹوٹا

 ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان پرتھ میں بارڈر-گواسکر ٹرافی کے پہلے میچ میں ہندوستان نے…

2 hours ago