دہلی کے مایہ ناز فرزند اور مصلح قوم سر سید احمد خان (1817-1898)کے یوم پیدائش17/اکتوبر کی مناسبت سے دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی اسٹاف ویلفیئر اینڈ چیئریٹیبل ٹرسٹ اور مشن ایجوکیشن کے زیر اہتمام غالب انسٹی ٹیوٹ کے اشتراک سے ایوان غالب میں سرسید یادگاری خطبہ بعنوان”ہندوستان میں دانشوری کی روایت اور سر سید“ میں اظہار خیال کرتے ہوئے پدم شری پروفیسر اختر الواسع نے ہندوستان میں دانشوری کی روایت میں سرسید احمد خان کو ایک منفرد اور واحد شخصیت قرار دیاجن کے فکرو عمل کا دائرہ ہماری معاشرتی زندگی کے مختلف اور متعدد شعبوں پر پھیلا ہوا ہے۔ قوم و ملت کی اصلاحی مشن کی تاریخ میں ایسے افراد بہت کم ملیں گے جنہوں نے اپنی قوم کی ہمہ جہت اصلاح اور ترویج و ترقی کے لیے کام کیا ہو۔ سر سید کی انفرادیت اور خصوصیت یہ ہے کہ وہ مستقبل شناس کے ساتھ ماضی پسند بھی تھے۔چنانچہ جہاں انہوں نے آثار الصنادیداور دیگر معرکۃ الآرا تصنیف کے ذریعے شاندار ماضی کی تاریخ پیش کی وہیں علی گڑھ میں 1875 میں مدرسۃالعلوم قائم کیا جو بعد میں محمڈن اینگلو اورینٹل کالج اور اب علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کی شکل میں ہندوستان کی ایک عظیم یونیورسیٹی سے معروف ہے۔
دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی اسٹاف ویلفیئر اینڈ چیئریٹیبل ٹرسٹ اور مشن ایجوکیشن کے زیر اہتمام اور غالب انسٹی ٹیوٹ کی اشتراک سے منعقداس سرسید یادگاری خطبہ میں مہمان خصوصی کے طور پر دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کی چیئر پرسن کوثر جہاں نے شرکت کرتے ہوئے حج کمیٹی اسٹاف ٹرسٹ کے اراکین کو سرسید جیسی قابل تقلید شخصیت پر اس پروگرام کے انعقاد کے لیے مبارکباد پیش کی اور کہا کہ سر سید نے دقیا نوسی فکر کو خارج کرتے ہوئے جس جدید تعلیم کے فروغ کے لیے توجہ دلائی۔ ہندوستان کی موجودہ حکومت نے مسلم سماج میں تعلیم کے مساوی مواقع کی فراہمی اور مسلم خواتین کی اختیارات دہی کے ذریعے اس مشن کو مزید تقویت بخشی ہے اور نریندر مودی آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم ہیں جنہوں نے ہندوستانی مسلم نوجوانوں کے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں لیپ ٹاپ ہونے کا نعرہ پیش کیا۔
پروگرام کی ابتداء میں دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے ایگزیکٹو آفیسر اشفاق احمد عارفی نے ٹرسٹ کے قیام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ چوں کہ سر سید احمد اسی فصیل بند شہر دہلی کے فرزند تھے اگرچہ ان کا میدان عمل پورا ملک خصوصاً علی گڑھ رہا، لیکن انہوں نے اسی سر زمین دلی میں آنکھیں کھولیں، یہیں پیداہوئے اور پرورش پائی اس لیے دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے اسٹاف ویلفیئر اینڈ چیئریٹیبل ٹرسٹ نے سر سید کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اس یادگاری خطبہ کا سلسلہ شروع کیا ہے جو انشاء اللہ آئندہ ہر سال منعقد ہوگا۔انہوں نے مزید اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سر سید کی انفرادیت اور خصوصیت یہ ہے ہندوستانی مسلمانوں کی مختلف شعبہ حیات میں اصلاح اور کامیابی کے لیے رہنمائی اور اپنی دانشورانہ بصیرت سے قوم و ملت کو تعلیمی، تہذیبی و تمدنی، مذہبی، سیاسی ادبی اور پیشہ وارانہ طور پر بہتر سے بہتراور دنیاکی مہذب قوم کی صف میں لانے کی طرف مہمیز کیا اور بجا طور پر تعلیمی ترقی کو تمام تر سرخروئی کا ذریعہ اور وسیلہ قرار دیا۔
اس پروگرام میں معروف شاعر متین امروہی نے اس خاص موقع پر سر سید کی شان میں تحریر کردہ ایک قطہ اور ایک نظم پیش کی اورمشن ایجوکیشن کے صدر شفیع دہلوی اور غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے اظہار خیال اور سامعین کا شکریہ ادا کیا۔
بھارت ایکسپریس۔
دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سوربھ شرما کے اکاؤنٹ کی تمام تفصیلات ان کے…
پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہندوستان موبائل مینوفیکچرنگ میں دنیا…
صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…
پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے…