سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ملاقات اور مذاکرات کے بعد ایک مشترکہ بیان میں کہا گیاکہ سعودی عرب نے جموں اور کشمیر کے مسئلے جیسے “باقی مسائل” کو حل کرنے کے لیے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت کی اہمیت پر زور دیا ہے۔سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ریاض میں ہونے والی ملاقات کے بعد جاری مشترکہ بیان میں دیرینہ جموں و کشمیر کے مسئلے کا ذکر پایا گیا۔حالانکہ ہندوستان کا موقف اب بھی برقرار ہے کہ جموں و کشمیر ملک کا اٹوٹ انگ “تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا”۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا، “دونوں فریقوں نے خطے میں امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ مسائل (خاص طور پر جموں و کشمیر تنازع) کو حل کرنے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کی اہمیت پر زور دیاہے۔بیان میں غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو روکنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کا بھی مطالبہ کیا گیا اور بین الاقوامی برادری پر اسرائیل پر بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنے اور غزہ تک بلا روک ٹوک انسانی امداد کی رسائی کو آسان بنانے کے لیے دباؤ ڈالنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے [اقوام متحدہ] سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن اقدام کے مطابق امن عمل کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا جس کا مقصد ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک منصفانہ اور جامع حل تلاش کرنا ہے۔ جس میں مشرقی یروشلم اس کا دارالحکومت ہے۔واضح رہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات، جو ہمیشہ سے کشیدہ رہے ہیں، اگست 2019 میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد مزید بگڑ گئے تھے۔اس سے قبل 2022 میں، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ وہ بھارت کے ساتھ “مساوات، انصاف اور باہمی احترام” کے اصولوں اور مسئلہ کشمیر کے حل کی بنیاد پر پرامن تعلقات کے خواہاں ہیں۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز چریف نے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ برابری، انصاف اور باہمی احترام کے اصولوں پر مبنی پرامن تعلقات کا خواہاں ہے۔ اس تناظر میں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ اور پرامن حل ناگزیر ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…