مرکزی حکومت نے راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آرایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کی سیکورٹی کومزید مضبوط کردیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ ان کی سیکورٹی زیڈ پلس سے بڑھا کراے ایس ایل (ایڈوانس سیکورٹی لیئیجان) میں تبدیل کیا ہے۔ انہیں وزیراعظم نریندرمودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ جیسی سیکورٹی ملی ہے۔ اے ایس ایل سیکورٹی وزیراعظم اور وزیرداخلہ کو ملتی ہے۔ ذرائع کے مطابق، آرایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی سیکورٹی میں اضافہ کے فیصلے کوحتمی طورپرکچھ دن پہلے ہی دیا گیا ہے۔ انہیں ابھی تک سینٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کے ساتھ زیڈ پلس زمرے کی سیکورٹی ملی ہوئی تھی۔
ذرائع کے مطابق، وزارت داخلہ کو کچھ ریاستوں میں موہن بھاگوت کی سیکورٹی میں نرمی دیکھنے کو ملی تھی، جس کے بعد نئے سیکورٹی پروٹوکول پر کام کیا گیا اوران کی سیکورٹی کو مضبوط کیا گیا۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ وہ کئی ہندوستان مخالف تنظیموں کے نشانے پر ہیں۔ بڑھتی تشویش اورتمام ایجنسیوں سے ملے اِن پُٹ کے بعد وزارت داخلہ نے موہن بھاگوت کو اے ایس ایل سیکورٹی دینے کا فیصلہ کیا۔ سیکورٹی بڑھائے جانے سے متعلق سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کو جانکاری دی گئی ہے۔ اب نئی سیکورٹی کے بعد سی آئی ایس ایف کی ٹیم اس مقام پر پہلے سے ہی موجود ر ہے گی، جہاں موہن بھاگوت کا دورہ ہوگا۔
کیسی ہوتی ہے اے ایس ایل سطح کی سیکورٹی؟
اے ایس ایل سطح کی سیکورٹی کے مطابق، اس میں متعلقہ ضلع انتظامیہ، پولیس، صحت اوردیگرمحکموں جیسی مقامی ایجنسیوں کی حصہ داری ہوتی ہے، یعنی جس لوکیشن (مقام) پرکسی پروگرام کے لئے موہن بھاگوت جائیں گے، وہاں ایڈوانس میں ہی ایک ٹیم موقع کا جائزہ لینے جائے گی۔ اس کے بعد گرین سگنل ملے گا۔ گرین سگنل ملنے کے بعد ہی انہیں موقع پرجانے کی اجازت دی جائے گی۔
آرایس ایس سربراہ کو جون 2015 میں سی آئی ایس ایف کے 55 کمانڈوں کی زیڈ پلس سیکورٹی ملی تھی۔ اس سے پہلے یوپی اے حکومت نے بھی انہیں سال 2012 میں زیڈ پلس سیکورٹی کوردینے کا حکم دیا تھا، لیکن تب سینٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) نے ملازمین اورگاڑیوں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے یہ سیکورٹی دینے میں قاصر رہنے کی بات کہی تھی۔
کیا ہوتی ہے زیڈ پلس سیکورٹی؟
زیڈ پلس سیکورٹی سب سے اہم مانی جاتی ہے۔ اس سیکورٹی میں 55 کمانڈوتعینات کئے جاتے ہیں، جو24 گھنٹے سیکورٹی پانے والے وی آئی پی کے ساتھ رہتے ہیں۔ سیکورٹی میں تعینات جوان نیشنل سیکورٹی گارڈ یعنی این ایس جی کے کمانڈو ہوتے ہیں۔ ان کمانڈو کی ٹریننگ بہت سخت ہوتی ہے اور یہ پلک جھپکتے ہی دشمن کا خاتمہ کردیتے ہیں۔ این ایس جی کے کمانڈوکا انتخاب سینٹرل پیرا ملٹری فورسزمیں کیا جاتا ہے۔
بھارت ایکسپریس–
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…