UP By Polls 2024: اتر پردیش کی 10 اسمبلی سیٹوں کرہل، ملکی پور، سیسامؤ، کندرکی، غازی آباد، پھول پور، مجھواں، کٹیہری، خیر اور میراپور پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔ اس ماہ 4 جون کو ہوئے لوک سبھا انتخابات میں، ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں – سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی، نشاد پارٹی، اپنا دل سونے لال کے نتائج توقعات کے برعکس تھے۔ بی جے پی، جس نے 75 سیٹوں پر مقابلہ کیا، صرف 33 جیت سکی۔
وہیں سبھا ایس پی کے واحد امیدوار گھوسی لوک سبھا حلقہ سے ایس پی کے راجیو رائے سے الیکشن ہار گئے۔ اس کے علاوہ اپنا دل صرف مرزا پور سیٹ بچا سکی اور رابرٹس گنج ہار گئی۔ وہیں راشٹریہ لوک دل نے دونوں سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ تاہم، بی جے پی کے حلیف اور یوگی حکومت میں کابینہ وزیر سنجے نشاد کے بیٹے پروین نشاد، سنت کبیر نگر لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر ہار گئے۔
دوسری طرف سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے حوصلے بلند ہیں۔ دونوں کے اتحاد نے کل 43 سیٹیں جیتی ہیں۔ ایس پی نے 37 اور کانگریس نے 6 سیٹیں جیتی ہیں۔ ایسے میں مجوزہ ضمنی انتخاب سے دونوں کو کافی امیدیں وابستہ ہیں۔ یوپی کے صحافیوں اور سیاسی تجزیہ کاروں کی مجوزہ ضمنی انتخاب کے حوالے سے مختلف آراء ہیں۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ یوپی ضمنی انتخاب کے معاملے پر ان کی کیا رائے ہے؟
یوپی ضمنی انتخابات پر سینئر صحافیوں کی کیا ہے رائے؟
سینئر صحافی راکیش شکلا نے ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ووٹروں کی ووٹنگ کا انداز بدل گیا ہے۔ اسمبلی اور لوک سبھا میں ووٹر مختلف طریقے سے ووٹ دیتے ہیں۔ اتر پردیش میں بھی ایسا ہی نمونہ آنے کا امکان ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں بھلے ہی بی جے پی کو دھچکا لگا ہو، لیکن اگر اسمبلی کے نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو بھارتیہ جنتا پارٹی کا سب سے بڑا چہرہ یوگی آدتیہ ناتھ ہیں، یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ضمنی انتخابات میں این ڈی اے کو زیادہ حمایت مل سکتی ہے۔
کیا ختم نہیں ہوئی ناراضگی؟
سیاسی تجزیہ کار یوگیش مشرا نے کہا کہ ووٹروں کا غصہ ابھی دور نہیں ہوا ہے۔ ان کی ناراضگی صرف مرکز سے ہی نہیں ریاستی حکومت سے بھی تھی۔ اگر ضمنی انتخابات جلد کرائے جاتے ہیں تو اکھلیش یادو کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ لیکن ساتھ ہی یہ دیکھنا باقی ہے کہ ووٹر اپنا رجحان بدلیں گے یا نہیں، یہ واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ جہاں ضمنی انتخابات ہوئے ہیں، ووٹروں نے بی جے پی کو مسترد کر دیا ہے۔
NEET اور NET امتحانات کا حوالہ دیتے ہوئے سیاسی تجزیہ کار پرویز احمد نے کہا کہ اس کی وجہ سے نوجوانوں میں ناراضگی ہے جس طرز کے ساتھ ووٹروں نے لوک سبھا میں ووٹ دیا ہے اس کی وجہ سے حکومت نے اس ناراضگی کو دور کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی ہے۔
-بھارت ایکسپریس
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…
ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…
وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایکس پر لکھا کہ "میں کینیڈا…