قومی

Rahul Gandhi on Ram Lala Pran Pratishtha: رام مندر کے افتتاحی تقریب شریک نہیں ہوں گے راہل گاندھی، کہا یہ وزیر اعظم مودی کا سیاسی پروگرام،انڈیا اتحاد سے جو جانا چاہیں جاسکتے ہیں

رام مندر کے افتتاحی تقریب سے متعلق  کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ آر ایس ایس اور بی جے پی نے 22 جنوری 2024 کو ایودھیا، اتر پردیش  میں ہونے والے اس پروگرام کو مکمل طور پرسیاسی پروگرام بنا دیا ہے۔

منگل (16 جنوری، 2024) کوہما، ناگالینڈ، شمال مشرقی ریاست میں ایک پریس کانفرنس کے دوران، کیرالہ کے وایناڈ سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہندو مذہب کے اہم شخصیات نے بھی رام مندر کے افتتاح سے متعلق پروگرام پر سوالات اٹھائے ہیں۔ یہ پروگرام الیکشن سے متعلق ہو گیا ہے۔ ایسے میں کانگریس صدر نے افتتاحی تقریب میں نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ وہ ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ تاہم ہماری پارٹی اور انڈیا اتحاد کے جو لوگ جانا چاہتے ہیں وہ وہاں جا سکتے ہیں۔

ویسے، راہل گاندھی نے اشاروں سے صاف کہہ دیا کہ وہ کانگریس کی بھارت جوڑو نیا یاترا کے دوران ایودھیا نہیں جائیں گے۔ انہوں نے اس سلسلے میں کہا – میں یاترا کے راستے پر ہی رہوں گا۔ فی الحال ایودھیا نیا ئےیاترا کے راستے میں نہیں ہے۔ :

راہل گاندھی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انڈیا اتحاد بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ بھارت جوڑو نیائے یاترا نظریے سے متعلق یاترا ہے۔ انڈیا اتحاد الیکشن اچھے طریقے سے لڑے گا اور جیتے گا۔ نیا ئےیاترا سماجی، معاشی، سیاسی انصاف کے لیے ہے اور اس میں ذات پات کی مردم شماری جیسے کئی مسائل ہیں۔ مغربی بنگال میں انڈیا اتحاد کے سوال پر ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہم بنگال میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، فی الحال سیٹ شیئرنگ پر بات چیت چل رہی ہے اور اس میں کوئی پیچیدگی نہیں ہے۔’ تاہم، انہوں نے اعتراف کیا کہ کچھ ریاستوں میں ایک مسئلہ ہے۔

بی جے پی نفرت کے ماڈل پر چلتی ہے…سابق آئی این سی سربراہ کے الزامات

راہل گاندھی کے مطابق، “بی جے پی کا ماڈل نفرت انگیز ماڈل ہے۔ ہندوستان کی حکومت دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی)، دلتوں اور قبائلیوں کے ذریعہ نہیں چلائی جاتی ہے۔ ناانصافی کی وجہ سے نفرت بڑھ رہی ہے۔ میڈیا ان چیزوں کو اوور پلے کرتا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ ہمارے جو بھی چھوٹے مسائل ہیں وہ حل ہو جائیں گے اور ہم بی جے پی کے خلاف الیکشن لڑیں گے۔”

کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کے بیٹے نے یہ بھی بتایا کہ بی جے پی کے لوگ بھی کہتے ہیں کہ بھارت جوڑو یاترا کامیاب رہی ہے۔ نفرت سے بھرے تشدد کا بی جے پی کا ماڈل ناانصافی کا نمونہ ہے۔ ناانصافی کے خلاف نفرت بڑھ رہی ہے اور اس کے ذریعے بی جے پی ملک کی دولت کچھ لوگوں کو دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ تشدد کے بعد بھی پی ایم مودی نے شمال مشرق میں منی پور جانے کی بھی پرواہ نہیں کی اور یہ شرمناک ہے۔ ناگالینڈ سے ان کا وعدہ بھی پورا نہیں ہوا۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Legal aspects of US prosecutors charging Gautam Adani: گوتم اڈانی مجرم ثابت ہونے تک بے قصور ہیں ،امریکہ میں صرف ان پر الزامات لگے ہیں،ایڈوکیٹ وجئے اگروال

ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…

17 minutes ago

ونود تاؤڑے نے راہل گاندھی-کھڑگے کو بھیجا 100 کروڑ کا نوٹس، کہا- ’معافی مانگیں ورنہ ہوگی قانونی کارروائی‘

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…

2 hours ago

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

3 hours ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

4 hours ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

4 hours ago