نئی دہلی: (بھارت ایکسپریس اردونیوز/پریس ریلیز) ملک کی معروف سینٹرل یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے نومقررکارگزار رجسٹرار پروفیسر (ڈاکٹر) مہتاب عالم رضوی نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنی اولین ترجیحات بھی واضح کی ہیں۔ پروفیسرمہتاب رضوی نے کہا کہ جامعہ میں نظم و نسق کو برقراررکھنا ان کی اعلیٰ ترجیح ہوگی اور وہ اس مقصد کواسٹیک ہولڈرزکے تعاون سے مزید مستحکم کریں گے۔ انہوں نے جامعہ کی خاص اہمیت کو نہ صرف ہندوستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کا ماحول، نظم و نسق اور بہترومعیاری ہونا چاہئے۔
پروفیسرمہتاب عالم رضوی، جامعہ کے نیلسن منڈیلا سینٹرفارپیس اینڈ کانفلیکٹ ریزولوشن کے اعزازی ڈائریکٹر رہے ہیں اوروہ ایک متحرک اوربین الاقوامی شہرت یافتہ استاد ہیں۔ ان کے پاس تدریس، تحقیق اورانتظامیہ میں 20 سال سے زائد کا تجربہ ہے۔ پریس ریلیز کے مطابق، پروفیسرمہتاب عالم رضوی کوبین الاقوامی تعلقات، خارجہ پالیسی اورسکیورٹی کے امورمیں ماہرسمجھا جاتا ہے، خاص طورپرمغربی ایشیا اورشمالی افریقہ کے ساتھ بھارت کے تزویراتی تعلقات میں۔ ان کی تحقیق کا موضوع ایران کی سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی ترقیات، ایران کے نیوکلیئر پروگرام، اور ایران وچین کے دفاعی تعلقات ہے۔ انہوں نے مغربی ایشیا کے توانائی اور سکیورٹی کے مسائل پر بھی وسیع تحقیق کی ہے۔ پروفیسر رضوی نے ایران اورجی سی سی ممالک کی وزارتِ خارجہ اورآئی ڈی ایس اے کے ساتھ بھی کئی بڑے پروجیکٹس پرکام کیا ہے، جس سے ان کی گہری معلومات اورتجربے کا اندازہ ہوتا ہے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسرمہتاب عالم رضوی نے کہا کہ وہ باتوں سے زیادہ عملی کام پریقین رکھتے ہیں اورآنے والے دنوں میں جامعہ میں مثبت تبدیلیاں واضح طورپرنظرآئیں گی۔ ان کے مطابق، جامعہ میں نظم ونسق اورتعلیمی معیارکوبڑھانے کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں گے۔
جامعہ میں نئی توانائی کا آغاز
حال ہی میں 25 اکتوبرکو پروفیسرمظہرآصف نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلرکا عہدہ سنبھالا، جس کے بعد جامعہ میں ایک نئی جوش و خروش کی لہردیکھی گئی۔ وائس چانسلر کی مستقل تقرری کے بعد، جو کافی عرصے سے تاخیر کا شکار تھی، جامعہ کے اسٹیک ہولڈرز میں خوشی کی لہردوڑگئی۔ اس تاخیر کی وجہ سے پائی جانے والی مایوسی اب جامعہ میں ایک نئی توانائی میں تبدیل ہوگئی ہے۔ وائس چانسلرکا عہدہ سنبھالتے ہی پروفیسرمظہرآصف نے پروفیسرمہتاب عالم رضوی کو کارگزار رجسٹرار مقررکیا، جسے تعلیمی اور انتظامی نقطۂ نظر سے اہم فیصلہ قرار دیا جا رہا ہے۔ عام طور پر یہ عہدہ انتظامی خدمات کے افسران کو سونپا جاتا رہا ہے، جس سے یونیورسٹی میں باہمی تعاون کے مسائل پیش آتے ہیں۔ مگر پروفیسرآصف نے تعلیمی اورانتظامی بصیرت رکھنے والے پروفیسر مہتاب رضوی کو اس عہدے کے لیے منتخب کر کے جامعہ کے ماحول میں استحکام اور ہم آہنگی کی امید پیدا کی ہے۔
پروفیسر ریتا سنہا کی حمایت
اگنوکی پروفیسرریتا سنہا نے پروفیسرمہتاب رضوی کی تقرری کا خیرمقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامی افسران کا کام کرنے کا اندازاکثر تعلیمی اداروں کے ورکنگ کلچرسے مختلف ہوتا ہے، جس سے کبھی کبھاردشواریاں پیدا ہو جایا کرتی ہیں۔ لہٰذا پروفیسررضوی جیسے تعلیمی پس منظرکے حامل فرد کا جامعہ کے رجسٹرارکے طورپرتقررکیا جانا، جامعہ کے مفاد میں بہترفیصلہ ثابت ہوگا۔ جامعہ کے تدریسی اورغیر تدریسی اسٹاف نے بھی وائس چانسلرپروفیسرمظہرآصف اوررجسٹرارپروفیسرمہتاب عالم رضوی کی تقرری کا خیرمقدم کرتے ہوئے ان کی قیادت میں جامعہ کونئی بلندیوں تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ تمام ملازمین نے اس بات کا عہد کیا ہے کہ وہ جامعہ کے تعلیمی اور انتظامی ترقی کے لئے ایک ٹیم کے طورپرکام کریں گے۔
-بھارت ایکسپریس
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…