پارلیمنٹ میں اڈانی گروپ معاملے پر ہنگائی آرائی کے دوران صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے خطاب پراظہارتشکر پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ صدرجمہوریہ نے آدیواسی سماج کے وقارمیں اضافہ کیا ہے۔ آدیواسی سماج کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران انہوں نے کئی اہم موضوعات پر خطاب کیا۔ وزیراعظم مودی نے ملک کی معیشت، پڑوسی ممالک کی خستہ حالی، اپوزیشن کے الزامات اور سابقہ حکومت میں بدعنوانی سے متعلق معاملات پر اپنے خیالات پیش کئے۔
میں بھی جموں وکشمیر یاترا لے کر گیا تھا: وزیراعظم
راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ گزشتہ صدی کے آخر میں میں بھی جموں وکشمیر میں یاترا لے کر گیا تھا اور لال چوک میں ترنگا لہرانے کا عزم لے کر گیا تھا، لیکن تب دہشت گردوں نے پوسٹر لگائے تھے کہ دیکھتے ہیں کہ کس نے اپنی ماں کا دودھ پیا ہے جو لال چوک پر جھنڈا لہراتا ہے۔ اس دن 24 جنوری تھا۔ میں نے تب عوام کے سامنے کہا تھا کہ دہشت گرد کان کھول کر سن لیں، 26 جنوری کو ٹھیک 11 بجے میں لال چوک پہنچوں گا۔ بغیر سیکورٹی کے جاؤں گا۔ بلیٹ پروف جیکٹ کے بغیر آؤں گا اور فیصلہ لال چوک پر ہوگا۔ کس نے اپنی ماں کا دودھ پیا ہے۔ وہ وقت تھا۔
جموں وکشمیر سینکڑوں کی تعداد میں جاسکتے ہیں
وزیراعظم مودی نے کہا کہ آج جب میں جھنڈا لہرایا تو دشمن ملک کا بارود بھی سلامی کر رہا ہے۔ بندوقیں اور بم پھوڑ رہا ہے۔ آج جو امن ہے، چین سے جاسکتے ہیں۔ سینکڑوں کی تعداد میں جاسکتے ہیں۔ یہ ماحول دیا ہے۔ سیاحت کی دنیا میں کئی دہائیوں کے بعد ریکارڈ ٹوٹے ہیں۔ جموں وکشمیر میں جمہوریت کا اتسو منایا جا رہا ہے۔ آج جموں وکشمیر میں ہر گھر ترنگے کا پروگرام کامیاب ہو رہا ہے۔
ای ڈی نے اپوزیشن کو ایک پلیٹ پر لا دیا: وزیراعظم
وزیراعظم مودی نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے سبھی اپوزیشن جماعتوں کو ایک ساتھ لا دیا، ای ڈی کا شکریہ ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان 10 سال میں ہندوستان کی آواز گلوبل پلیٹ فارم پر اتنی کمزور تھی کہ کوئی سننے کو تیار نہیں تھا۔ یوپی اے کی پہچان بن گئی، ہر موقع پر مصیبت میں پلٹ دینا۔ جب ٹکنالوجی کا زمانہ بہت تیزی سے اچھل رہا تھا، اسی وقت 2جی میں پڑے رہے۔ جب نیوکلیئر ڈیل پر بحث تھی تب یہ کیش فار ووٹ میں پڑے رہے۔ 2010 میں کامن ویلتھ گیمس ہوئے۔ سی ڈبلیو جی گھوٹالے میں پورا ملک دنیا میں بدنام ہوگیا۔
یہ لوگ بغیر سرپیر کی باتیں کرتے ہیں: وزیراعظم
وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ لوگ بغیر سرپر کی باتیں کرنے کے عادی ہونے کے سبب ان کو یہ بھی یاد نہیں رہتا ہے کہ وہ خود کا کتنا تضاد کرتے ہیں۔ 2014 سے یہ مسلسل کوس رہے ہیں۔ ہندوستان کمزور ہو رہا ہے۔ نہ جانے کیا کیا کہا۔ اب کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان اتنا مضبوط ہوگیا ہے کہ دوسرے ممالک کو دھمکا کر فیصلے کروا رہے ہیں۔
لوک سبھا میں اپوزیشن کا ہنگامہ
وزیراعظم نریندر مودی کے خطاب کے دوران لوک سبھا میں اپوزیشن جماعتوں نے جم کر ہنگامہ کیا۔ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ نےاڈانی معاملے میں جے پی سی کے مطالبہ سے متعلق نعرے بازی کی۔ اس پر اسپیکر نے کہا کہ یہ پارلیمانی نہیں ہے، آپ بغیر ثبوتوں کے بولتے ہیں اورپھر سنتے نہیں ہیں۔
کچھ لوگ اپنی فیملی کے لئے بہت کچھ تباہ کرنے پر لگے ہیں: وزیراعظم
وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ کچھ لوگ اپنے لئے اوراپنی فیملی کے لئے بہت کچھ تباہ کرنے پر لگے ہوئے ہیں۔ کچھ لوگ اپنے لئے اور اپنی فیملی کے لئے جی رہے ہیں۔ مودی تو 140 کروڑ کے ساتھ جی رہا ہے۔ 140 کروڑ کا آشیرواد ہے مودی کے ساتھ ہے۔ جھوٹ کے ہتھیاروں سے اس اعتماد کو نہیں توڑ پاؤ گے۔
سری لنکا-پاکستان کی طرف وزیراعظم کا اشارہ
وزیراعظم نریندر مودی نے لوک سبھا میں کہا کہ چیلنجز کے بغیر زندگی نہیں ہوتی۔ کئی ممالک میں خطرناک مہنگائی ہے۔ کھانے پینے کا بحران ہے۔ ہمارے پڑوس میں بھی جیسے حالات بنے ہوئے ہیں۔ ایسی صورتحال میں کون ہندوستانی فخرنہیں کرے گا کہ ایسے وقت میں ملک پانچویں بڑی معیشت بنا ہے۔ آج دنیا میں ہندوستان کو لے کر بھروسہ ہے۔ آج ہندوستان کو دنیا کے خوش حال ممالک جی 20 گروپ کی صدارت کا موقع بھی ملا۔ یہ ملک کے لئے فخرکی بات ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ اس سے بھی کچھ لوگوں کو تکلیف ہو رہی ہے۔
وزیراعظم نے راہل گاندھی پر تنقید کی
وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کئی لوگوں نے اپنی باتیں رکھیں۔ جب سب کی بات کو سنتے ہیں تو یہ بھی خیال آتا ہے کہ کس کی کتنی صلاحیت ہے، کتنی اہلیت ہے اور کتنی سمجھ ہے اور کس کا کیا اراد ہے۔ کچھ لوگوں کی تقریر کے بعد پورا ایکوسسٹم اچھل رہا تھا۔ حامی اچھل رہے تھے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ کل کچھ لوگ اچھل رہے تھے۔ ان کو واپسی کی غلط فہمی ہے۔ اپوزیشن کا نفرت باہرآگیا ہے۔ اقتدار میں واپسی کی بات خود کو بہلانے جیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی بڑی بدعنوانیوں سے ملک کو آزادی مل رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کانگریس کے بڑے لیڈران صدر جمہوریہ کی توہین کرچکے ہیں۔ وزیر اعظم نے ایک طرح سے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر ادھیر رنجن چودھری پر بھی تنقید کی۔
گھوٹالوں اور بدعنوانی کا ذکر
وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بڑے بڑے گھوٹالوں، سرکاری اسکیموں میں گھوٹالوں اور بدعنوانی سے ملک آزادی چاہتا تھا، وہ ملک کو مل رہا ہے۔ پالیسی پیرالیسس سے باہرآکر آج ملک تیزی سے ترقی کی جانب گامزن ہے۔ مجھے امید تھی کہ ایسی باتوں کی کچھ لوگ مخالفت ضرور کریں گے… لیکن کسی نے مخالفت نہیں کی۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ 2004 سے 2014 تک بدعنوانی کا دور چل رہا تھا۔ منموہن حکومت میں مہنگائی عروج پرتھی۔
مکمل اکثریت کی حکومت ہے
وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ وہ حکومت ہے، ایک مکمل اکثریت سے منتخب حکومت ہے۔ جو قوم کے لئے فیصلے لے سکتی ہے۔ ریفارم آؤٹ آف کنوکشن ہو رہے ہیں۔ ہم اس راستے سے ہٹنے والے نہیں ہیں۔ ملک کو جس وقت جوچاہئے، وہ دیتے رہیں گے۔
یوپی اے راج میں ملک محفوظ نہیں تھا: وزیراعظم
وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس نے روزگار کے لئے کچھ نہیں کیا ہے۔ کچھ لوگ ایسی مایوسی میں ڈوبے ہیں۔ کاکا ہاتھرسی نے کہا تھا کہ آگا پیچھا دیکھ کر۔ کیوں ہوتے ہو غمگین… جیسی جس کی بھاؤنا (جذبہ) ویسا دکھے سین۔ ان کی مایوسی کے پیچھے جو من میں پڑی ہوئی چیز ہے۔ جو چین سے سونے نہیں دیتی۔ 2004 سے 2014 ہندوستان کی معیشت خستہ حال ہوگئی۔ مہنگائی ڈبل نمبر رہی۔ اس لئے کچھ اچھا ہوتا ہے تو مایوسی اور اوپرآتی ہے، جنہوں نے بے روزگاری دور کرنے کے نام پر قانون دکھایا۔ یہی ان کے طریقے ہیں اور پلہ جھاڑ دیا۔ 2004 سے 2014 آزادی کی تاریخ میں گھوٹالوں کی دہائی ہے۔ یوپی اے کے یہی 10 سال کشمیر سے کنیاکماری ہندوستان کے ہر کونے میں ہندوستان میں دہشت گردانہ حملے ہوتے رہے۔
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…