بھارت ایکسپریس۔
وزیر اعظم نریندرمودی کے دورہ فرانس سے قبل ڈی پی بی نے بحریہ کے لیے رافیل ایم لڑاکا طیاروں اور اسکارپین سیریز کی آبدوزوں کی خریداری کو منظوری دے دی ہے۔ اس سے بحریہ کی طاقت میں بے پناہ اضافہ ہوگا۔ یا یوں کہہ لیں کہ ہندوستان کے دشمنوں کی اب خیر نہیں ہے۔ بتا دیں کہ وزیر اعظم مودی 13-14 جولائی کو فرانس کے دورے پر ہیں۔ وزیراعظم کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے بہت اہم ہے۔ ہندوستان کی وزارت دفاع نے فرانس سے 26 رافیل لڑاکا طیارے اور تین اسکارپین آبدوزیں خریدنے کی ابتدائی منظوری دے دی ہے۔ یہ تجاویز اب ڈیفنس ایکوزیشن کونسل اور پھر حکومتی کابینہ سے منظوری کے لیے تیار ہیں۔
ہندوستان اور فرانس کے درمیان دوستانہ تعلقات
اپنے دورے کے دوران، وزیر اعظم مودی، آئی این ایس وکرانت کے لیے 26 رافیل بحری لڑاکا طیاروں اور تین اضافی اسکارپین سیریز کی آبدوزوں کے حصول پر دستخط کریں گے، جو ممبئی کے مزاگون ڈاکیارڈ میں بنائے جائیں گے۔ بتادیں کہ ہندوستان اور فرانس کے درمیان دوستانہ تعلقات رہے ہیں۔ 1998 میں جب فرانس کے صدر شیراک نے ہندوستان کا دورہ کیا تو دونوں ممالک نے اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا آغاز کیا۔ دفاعی تعاون، خلائی تعاون اور سول نیوکلیئر تعاون کے شعبے ان کی اسٹریٹجک شراکت داری کے تین اہم ستون ہیں۔ ان روایتی شعبوں کے علاوہ، ہندوستان اور فرانس تعاون کے نئے شعبوں جیسے کہ موسمیاتی تبدیلی، پائیدار ترقی اور ترقی اور بین الاقوامی شمسی اتحاد میں تیزی سے مصروف ہیں ۔
فرانس کی اسکارپین آبدوزوں میں کیا خاص بات ہے؟
اسکارپین آبدوز کی لمبائی 66 میٹر سے 82 میٹر تک ہے۔ اس میں بیک وقت 25 سے 31 فوجی جوانوں کو لے جانے کی صلاحیت ہے۔ یہ تمام قسم کے مشنوں کے لیے موزوں ہے جیسے لانگ رینج کے حملے، جہاز کی لڑائی۔ آبدوز بیک وقت چھ ٹارپیڈو ٹیوب SM-39 Exocet اینٹی شپ میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جس کی رینج 50 کلومیٹر ہے۔ اس کا ریڈار سسٹم دنیا کے بہترین نظاموں میں سے ایک ہے اور یہ اتنا جدید ہے کہ یہ ریڈار سے بچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے گائیڈڈ ٹارپیڈو کے ساتھ ساتھ جہاز شکن میزائلوں سے بھی لیس ہے۔ بتا دیں کہ یہ آبدوزیں بہت مہلک ہیں، اس میں تمام ہائی ٹیک ہتھیار ہیں، رفتار بھی اچھی ہے۔ دشمن اس کی نظروں سے بچ نہیں سکتا۔
رافیل کی خاصیت
رافیل لڑاکا طیارہ ایک ملٹی رول لڑاکا طیارہ ہے جسے ڈیسالٹ ایوی ایشن نامی فرانسیسی کمپنی نے تیار کیا ہے۔ Rafale-A سیریز کے پہلے طیارے نے 4 جولائی 1986 کو پرواز کی، جبکہ Rafale-C سیریز کے طیارے نے 19 مئی 1991 کو پرواز کی۔ یہ 36 ہزار فٹ سے 50 ہزار فٹ تک اڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ یہ 1 منٹ میں 50 ہزار فٹ کی بلندی تک پہنچ جاتا ہے۔ رافیل 3700 کلومیٹر کی ایک رینج کا احاطہ کر سکتے ہیں۔ اگر ہم رفتار کی بات کریں تو یہ 2222 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ رافیل فضائی حملے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بتاتے چلیں کہ یہ بہت چھوٹے رن وے سے بھی ٹیک آف کر سکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے اس بار ضمنی انتخاب میں قسمت آزمائی کی ہے…
گیا ضلع کی بیلا گنج سیٹ پر اس بار بھی این ڈی اے اورانڈیا اتحاد…
اتر پردیش کی نو اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے 20 نومبر کو ووٹنگ…
جھارکھنڈ کی 81 اسمبلی سیٹوں پر دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی۔ پہلے مرحلے میں 13…
مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی ہفتہ (23 نومبر) کی صبح 8…
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…