سری نگر: نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے دہشت گردی کی سازش سے جڑے ایک معاملے میں جمعرات کے روز جموں و کشمیر کے پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں پانچ مقامات پر چھاپے مارے۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔ این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا، “جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی سازش سے متعلق ایک معاملے میں اپنی جانچ کے ایک حصے کے طور پر این آئی اے نے پاکستان کی حمایت یافتہ کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ایک اور دور کی چھاپہ ماری کی۔” افسران نے بتایا کہ ان میں سے دی ریسسٹنٹ فرنٹ (TRF) سمیت کچھ نئی تشکیل شدہ تنظیموں کو سوشل میڈیا کے ذریعے یونین ٹیریٹری میں حملہ کرنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے پایا گیا ہے۔
پانچ مقامات پر کی گئی چھاپہ ماری
انہوں نے بتایا کہ یہ چھاپہ ماری شوپیاں، اونتی پورہ اور پلوامہ میں پانچ مقامات پر کی گئی۔ این آئی اے نے ٹی آر ایف، یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ جموں کشمیر (یو ایل ایف جے اینڈ کے)، مجاہدین غزوات الہند (ایم جی ایچ)، جموں و کشمیر فریڈم فائٹرز (جے کے ایف ایف)، کشمیر ٹائیگرز، پی اے اے ایف جیسی نئی تنظیموں کے حامیوں اور ارکان کے احاطے پر بھی چھاپے مارے۔ ترجمان نے کہا کہ چھاپے کے دوران بڑی مقدار میں قابل اعتراض ڈیٹا والے متعدد ڈیجیٹل ڈیوائسز برآمد کی گئیں۔
جون 2022 میں مقدمہ کیا گیا تھا درج
واضح رہے کہ این آئی اے نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی، تشدد اور تخریب کاری سے متعلق سرگرمیوں کو انجام دینے میں مختلف تنظیموں کے ارکان اور ان کے مددگاروں کے ملوث ہونے کی تحقیقات کے لیے 21 جون 2022 از خود نوٹس لینے کے بعد مقدمہ درج کیا تھا۔ این آئی اے نے کہا کہ اس کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں مقیم دہشت گرد دہشت گردی کو فروغ دینے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کر رہے ہیں۔ این آئی اے نے مزید کہا کہ تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ وہ وادی کشمیر میں اپنے کارندوں اور ارکان کو اسلحہ/گولہ بارود، دھماکہ خیز مواد، منشیات وغیرہ پہنچانے کے لیے ڈرون کا استعمال کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت پر لگایا الزام، کہا- مجھے گھر میں کیا گیا ہے نظر بند
بھارت ایکسپریس۔
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…