New Parliament Building: پی ایم مودی نے آج دہلی میں بننے والی پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا اچانک معائنہ کیا۔ اس دوران انہوں نے موقع پر جاری کام کا بھی جائزہ لیا۔
ایک گھنٹے سے زائدموجود وزیر اعظم
پی ایم مودی جمعرات کی دیر شام نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے اچانک دورے پر گئے۔ انہوں نے ایک گھنٹے سے زائد وقت گزارا اور مختلف کاموں کا معائنہ کیا۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں فراہم کی جانے والی سہولیات کا بھی جائزہ لیا۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم نے تعمیراتی کارکنوں سے بھی بات چیت کی۔ اس دوران لوک سبھا اسپیکر اوم برلا بھی وزیر اعظم کے ساتھ موجود رہے۔
نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا سنگ بنیاد 2020 میں رکھا گیا تھا
10 دسمبر 2020 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کی اس نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ نئی دہلی میں ایک پروگرام میں نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا سنگ بنیاد رکھنے کے دوران ملک اور دنیا کے کئی معززین موجود تھے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین، مرکزی کابینہ کے وزراء اور کئی ممالک کے سفیروں نے ان میں شرکت کی۔ نئی پارلیمنٹ کا رقبہ 64,500 مربع میٹر بتایا گیا ہے۔
ارکان پارلیمنٹ کے بیٹھنے کا بہترین انتظام
دہلی میں بننے والی نئی پارلیمنٹ میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے لیے مجوزہ ایوانوں میں بہت سی سہولیات ہوں گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ موجودہ ممبران کی تعداد کے مقابلے زیادہ ممبران کے بیٹھنے کا انتظام کیا جائے گا۔ ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ خیال رکھا گیا ہے کہ لوک سبھا کی حد بندی کے ساتھ ساتھ مستقبل میں ممبران پارلیمنٹ کی تعداد میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔
اتنی سیٹیں ہوں گی
موصولہ اطلاعات کے مطابق نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے لوک سبھا چیمبر میں جہاں 888 نشستیں ہوں گی وہیں اس کے راجیہ سبھا چیمبر میں 384 نشستیں ہوں گی۔ تاہم موجودہ پارلیمنٹ ہاؤس میں جہاں مرکزی ہال ہے، وہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں نہیں ہوگا۔ اگر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہو تو اس کے لوک سبھا چیمبر میں 1,272 ارکان رہ سکتے ہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں مرکزی وزراء کے دفاتر بھی ہوں گے، یہ عمارت 4 منزلہ ہوگی جس میں کمیٹی رومز ہوں گے۔
-بھارت ایکسپریس
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…