قومی

Prajwal Revanna Obscene Video: ‘پی ایم مودی سب کچھ جانتے تھے’، اسد الدین اویسی نے پرجول ریونا جنسی اسکینڈل پر نشانہ بنایا

Prajwal Revanna Obscene Video: سابق وزیر اعظم اور جے ڈی ایس کے صدر ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے پرجول ریونا پر خواتین کے قابل اعتراض ویڈیو بنانے کے الزامات پر تنازعہ جاری ہے۔ دریں اثنا، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ سب کچھ جانتے ہیں، لیکن اس کے بعد بھی انہوں نے ریونا کے لیے مہم چلائی۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا، ’’وزیراعظم نریندر مودی، منگل سوتر کی بات نہ کریں۔ ہاتھرس میں دلت لڑکی کی عصمت دری کرنے والا شخص بی جے پی سے تھا۔ جموں میں آصفہ کی عصمت دری کرنے والے کا تعلق بی جے پی سے تھا اور اس کے علاوہ گجرات میں بلقیس بانو کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو چھوڑ دیا گیا۔ آپ ایک اور مثال لے لیجئے۔ پرجول ریونا نے کرناٹک میں دو ہزار ویڈیو بنائے۔ اس میں گھر میں کام کرنے والی خاتون، ایک 70 سالہ خاتون، ایک پولیس افسر اور ایک ٹی وی اینکر کی ویڈیوز سمیت کئی ویڈیوز شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا، ’’آپ (پی ایم مودی) بھول گئے ہیں کہ جس شخص کے لیے آپ ووٹ مانگ رہے ہیں، اس نے خواتین کی زندگیاں تباہ کر دی ہیں۔ پی ایم مودی ناری شکتی کی بات کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ میں مسلم خواتین کا بھائی ہوں۔ معذرت، لیکن ہمیں ایسا بھائی نہیں چاہیے۔ حیرت کی بات ہے کہ پی ایم مودی کو معلوم تھا کہ پرجول ریونا ایسی حرکتیں کرتے ہیں۔ اس کے بعد بھی پی ایم مودی نے ریونا کے لیے ووٹ مانگے۔

یہ بھی پڑھیں- Arvind Kejriwal: کیا سی ایم کیجریوال کو آج سپریم کورٹ سے ملے گی راحت؟ گزشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے پوچھے کئی سوالات

اسد الدین اویسی نے کیا کہا؟

اسد الدین اویسی نے اس معاملے پر کہا کہ بی جے پی بتائے کہ وہ کیا کریں گے۔ کل وہ کہیں گے کہ اسے معطل کر دیا گیا، لیکن سوال یہ ہے کہ پی ایم مودی نے ایسے شخص کے لیے ووٹ کیسے مانگے۔ ان کا جے ڈی ایس کے ساتھ اتحاد ہے۔ یہ بتائیے کہ،  پرجول ریونا جرمنی کیسے فرار ہوا؟ اگر ریونا کا نام عبدل ہوتا تو چینل پر ہنگامہ مچ جاتا۔

دراصل، پرجول ریونا نے بی جے پی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے امیدوار کے طور پر ہاسن لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑا ہے۔ اس سیٹ پر 26 اپریل کو ووٹنگ ہوئی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Supreme Court: سپریم کورٹ نے درختوں کی کٹائی کے معاملے میں ڈی ڈی اے کے حلف نامہ پر کیا برہمی کا اظہار

سپریم کورٹ دارالحکومت دہلی کے ایک علاقے میں درختوں کی غیر قانونی کٹائی کے خلاف…

8 hours ago