وزیر اعظم نریندر مودی 12 مارچ کو راجستھان کے پوکھران میں وار گیم ‘بھارت شکتی’ میں حصہ لیں گے۔ اس میں صرف دیسی ساختہ ہتھیاروں کے پلیٹ فارمز اور سسٹمز کو استعمال کیا جائے گا۔ تینوں فوجوں کے اعلیٰ افسران بشمول چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان پوکھران میں ہونے والی مشق میں حصہ لینے جارہے ہیں۔ اس مشق میں ‘آتم نربھر بھارت’ کا تصور نظر آنے والا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی فوجی قیادت سے فوجی معاملات میں حکمت عملی پر مبنی انقلاب لانے کے لیے کہہ سکتے ہیں، جس کے مرکز میں ہندوستان، ہندوستانی جغرافیہ اور اس کے سیکورٹی خطرات سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی ہوگی۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ‘بھارت شکتی’ کے نام سے ہونے والی مشق میں ہندوستانی ساختہ دفاعی پلیٹ فارم اور نیٹ ورک پر مبنی نظام کا تجربہ کیا جائے گا۔ اس سے دیسی ہتھیاروں کی طاقت کا بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
بحریہ اور فضائیہ کو مقامی بنانے پر زور
ہندوستانی فوج سو فیصد دیسی بن چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب ہندوستانی بحریہ اور فضائیہ کو دیسی سازو سامان سے لیس کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ آبدوز کی تعمیر اور ہوائی جہاز کے انجن کی تیاری میں دیسی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے۔ اس وقت حکومت کو طیاروں کے انجن یا چند بہترین لڑاکا طیاروں کے لیے بیرونی ممالک پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ ہندوستان چاہتا ہے کہ آنے والے برسوں میں یہ سمت پوری طرح بدل جائے۔
پوکھران میں ہونے والی اس مشق میں مقامی مواصلات اور نیٹ ورکس کی صلاحیت کو بھی جانچا جائے گا، تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا دشمن ملک انہیں جنگی حالات میں ہیک کر سکتا ہے یا نہیں۔ ‘بھارت شکتی’ مشق کی ایک خاص بات یہ ہے کہ اس میں تینوں فوجوں کو ایک ساتھ کام کرنے کا موقع ملے گا۔ عام طور پر تینوں فوجیں مختلف طریقوں سے کام کرتی ہیں۔مشق میں تیجس لڑاکا طیارہ، کے9آرٹلری گن، دیسی ڈرون، پنکا ملٹی بیرل راکٹ لانچر اور مختصر فاصلے کے میزائلوں کو دیکھا جائے گا۔ پی ایم مودی کے ‘آتم نر بھر بھارت’ کے مطالبے کے بعد سے، تینوں خدمات کی توجہ ہندوستانی فوج کے ذریعے تیار کردہ محفوظ موبائل ٹیلی فونی جیسی ٹیکنالوجیز کی ترقی پر مرکوز ہے۔اب اس کے ٹسٹ کا وقت آگیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…