لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی کارکردگی یوپی سے لے کر مہاراشٹرا، ہریانہ، راجستھان اور مغربی بنگال تک بہت خراب رہی ہے۔ انتخابی نتائج کے بعد پی ایم مودی کی صدارت میں بی جے پی کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ دو روزہ میٹنگ آج بھی جاری ہے۔ یہ ملاقات پہلے دن ساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہی۔اس میٹنگ میں بی جے پی کی حکومت والی 13 ریاستوں کے وزیر اعلیٰ اور تین این ڈی اے کی حکومت والی ریاستوں کے تمام نائب وزیر اعلیٰ نے بھی شرکت کی۔ اس میں تمام وزرائے اعلیٰ نے اپنی اپنی ریاستوں کے حوالے سے پریزنٹیشن دی، وہیں دوسری طرف پی ایم مودی نے بھی اپنے تمام وزرائے اعلیٰ کو خصوصی تجاویز دی ہیں۔
اتر پردیش اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اس دوران سب سے زیادہ خبروں میں رہے کیونکہ پچھلے کچھ دنوں سے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے ان کے خلاف جارحانہ موقف اپنایا ہے۔ انہوں نے تنظیم اور حکومت کے درمیان تنازعہ کے حوالے سے بیان دیا جو پارٹی کے لیے بھی ایک مسئلہ بن گیا ہے۔ ایسے میں آج پی ایم مودی کے ساتھ وزرائے اعلیٰ کی میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا اور یہ تجویز کیا گیا کہ حکومت اور تنظیم کے درمیان بہتر تال میل بنایا جائے اور مرکزی حکومت کی اسکیموں کو ریاستوں میں آسانی سے نافذ کیا جائے۔
من چھوٹا کرنے کی ضرورت نہیں ہے – پی ایم مودی
اس ملاقات کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو جو نقصان ہوا ہے اس کے بارے میں ذہن چھوٹا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس دوران پی ایم مودی نے وزرائے اعلیٰ کی تعریف کی اور اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ان کے حوصلے بلند کئے۔پی ایم مودی نے کہا ہے کہ پارٹی نے لوک سبھا اور اسمبلی دونوں انتخابات میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور کسی بھی طرح سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔اس میٹنگ کے دوران ایودھیا، کاشی وشوناتھ کوریڈور، اجین مہاکال کوریڈور کی طرز پر دیگر ریاستوں میں مذہبی اور ثقافتی ترقی کے پروگراموں کو ترجیح دینے کا مشورہ دیا گیا،پی ایم مودی نے کہا کہ اس کے لیے تمام ریاستوں کو اپنے اپنے علاقوں میں منصوبہ بندی کرنی چاہیے اور قدیم اور ثقافتی مقامات کو ترقی دینا چاہیے۔ ان کی مرمت اور دوبارہ تنصیب کے لیے کوشش کی جانی چاہیے۔
آسام حکومت کے ملازمت کے اقدام کو سراہا گیا
اس میٹنگ کے دوران ہی تریپورہ حکومت کے “گورنمنٹ ایٹ یور ڈور اسٹیپ” پروگرام کی تعریف کی گئی اور پی ایم مودی کی طرف سے کہا گیا کہ دیگر ریاستوں کو بھی اس کی پیروی کرنی چاہیے۔ میٹنگ میں آسام حکومت کی سرکاری روزگار اسکیم کی بھی تعریف کی گئی، اور یہ بھی بتایا گیا کہ کس طرح آسام نے گزشتہ برسوں میں منصوبہ بند طریقے سے 1 لاکھ ملازمتیں فراہم کی ہیں، جو کہ مثبت تھا۔اس طرح کی مزید کوششیں ہونی چاہیے اور دیگر ریاستوں میں بھی اس کو اپنایا جانا چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…