Pashupati Paras Resigns: قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) میں سیٹ شیئرنگ سے ناراض لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے صدر پشوپتی پارس نے مودی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ پارس نے کہا کہ میرے ساتھ ذاتی طور پرنا انصافی ہوئی ہے۔
پشوپتی پارس نے کہا کہ میں نے لگن اوروفاداری سے این ڈی اے کی خدمت کی، لیکن میرے ساتھ ذاتی طور پر نا انصافی ہوئی۔ آج بھی میں وزیراعظم مودی کا شکرگزار ہوں۔ آرجے ڈی سے بات چیت پرپارس نے کہا، ”جتنا بولنا تھا، اتنا بول دیا ہے۔ مستقبل کی سیاست ہم اپنی پارٹی کے سینئر کارکنان سے بیٹھ کرطے کریں گے۔”
وزیراعظم مودی کو بھیجا خط
پشوپتی پارس نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے ایک خط میں کہا، “جناب، یہ آپ کو مطلع کرنا ہے کہ کچھ ناگزیر وجوہات کی بناء پر، میں فوری طورپروزراء کی کونسل سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ اس دوران، وزراء کی کونسل کے رکن کے طورپرمجھ پراپنے اعتماد کا اظہارکرنے کے لئے آپ کا شکریہ۔” این ڈی اے نے پیر (18 مارچ) کو بہار میں سیٹوں کی تقسیم کا اعلان کیا تھا۔ اس میں پارس کے بھتیجے چراغ پاسوان کو ترجیح دی گئی۔ لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کو پانچ سیٹیں دینے کا اعلان کیا گیا جبکہ پشوپتی پارس گروپ کو ایک بھی سیٹ نہیں دی گئی۔
پشوپتی پارس کو نہیں ملی ایک بھی سیٹ
لوک جن شکتی پارٹی سے الگ ہونے والے پشوپتی پارس سیٹ نہیں ملنے سے ناراض بتائے جا رہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ مرکزی کابینہ سے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ این ڈی اے میں سیٹ نہ ملتا دیکھ کرپشوپتی پارس نے پہلے ہی بغاوتی تیوردکھا دیئے تھے۔ حال ہی میں پشوپتی پارس نے بغاوتی تیوردکھاتے ہوئے کہا تھا، میں وزیراعظم مودی کا بہت احترام کرتا ہوں، ہم 2014 سے بہت ایمانداری سے این ڈی اے کا ساتھ دیتے آرہے ہیں، لیکن ہمارے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے۔ ہمیں لوک سبھا الیکشن میں ایک بھی سیٹ نہیں دی گئی۔ انہوں نے بی جے پی سے لسٹ پر دوبارہ غورکرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے سامنے متبادل کھلا تھا۔ پشوپتی پارس نے کہا تھا کہ میں بی جے پی کی لسٹ کے بعد فیصلہ لوں گا۔
اوپیندر کشواہا بھی این ڈی اے سے ناراض؟
جانکاری کے مطابق، اوپیندرکشواہا نے اپنی ناراضگی بی جے پی قیادت کو سیٹ شیئرنگ کے اعلان سے پہلے ہی بتا دیا تھا۔ سیٹ شیئرنگ کے اعلان کے لئے جو پریس کانفرنس بی جے پی دفتر میں ہوئی، اوپیندرکشواہا کی ناراضگی کا نمونہ وہاں بھی نظرآیا۔ کشواہا نے پریس کانفرنس میں اپنی پارٹی کا کوئی بھی نمائندہ نہیں بھیجا۔ بی جے پی دفترمیں سیٹ شیئرنگ کے اعلان کے لئے جو پریس کانفرنس ہوئی، اس میں بی جے پی کی طرف سے بہاربی جے پی کے انچارج ونود تاؤڑے، نائب وزیراعلیٰ اوربہاربی جے پی کے صدرسمراٹ چودھری، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کی طرف سے راجوتیواری اورجیتن رام مانجھی کی پارٹی سے رجنیش کمارشامل ہوئے تھے، مگراوپیندرکشواہا کی پارٹی کا نمائندہ نہیں ہونے سے سیاسی قیاس آرائی اوران کی ناراضگی کی خبریں چلنے لگی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: NDA Seat Sharing in Bihar: بہار این ڈی اے میں بڑھ رہی ہے کشیدگی، پشوپتی پارس کے بعد اوپیندر کشواہا بھی سیٹ شیئرنگ سے ناراض
بہاراین ڈی اے میں سیٹ شیئرنگ کا اعلان
لوک سبھا الیکشن کے لئے بہارمیں پیرکو این ڈی اے میں سیٹ شیئرنگ کا اعلان ہوا۔ بی جے پی کا 17 سیٹوں کے ساتھ بڑے بھائی کا کردار رہے گا۔ جبکہ 40 لوک سبھا سیٹوں والے بہارمیں وزیراعلیٰ نتیش کمارکی پارٹی جے ڈی یو 16 سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔ وہیں، چراغ پاسوان 5 سیٹوں پرامیدواراتاریں گے۔ اس کے علاوہ ایک ایک سیٹ اوپیندرکشواہا اورجیتن رام مانجھی کی پارٹی کے کھاتے میں گئی ہے۔ وہیں، مرکزی وزیرپشوپتی پارس کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی ہے۔ این ڈی اے میں سیٹ نہ ملنے سے پشوپتی پارس ناراض بتائے جا رہے ہیں۔