بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کی طرف سے بنگلہ دیش سے جھارکھنڈ میں مسلمانوں کی دراندازی کا معاملہ اٹھانے کے بعد سے جو سیاسی ہنگامہ برپا ہوا ہے وہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اس معاملے پر اپنا ردعمل دیا ہے۔نشی کانت دوبے کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایک نئی بات کہی گئی کہ بنگلہ دیشی جھارکھنڈ میں داخل ہو گئے ہیں اور قبائلیوں کی آبادی کو کم کر رہے ہیں۔ جب جھارکھنڈ کی بنگلہ دیش سے سرحد نہیں ہے تو وہ کہاں سے آئے؟ حکومت آپ کی ہے، بی ایس ایف آپ کے پاس ہے، ایس ایس بی بھی آپ کی ہے… پھر دراندازی کیسے ہو رہی ہے۔
کانگریس نے بھی حملہ کہا ہے
کانگریس نے بھی نشی کانت دوبے کے اس بیان پر بھی حملہ کیا ہے۔ جھارکھنڈ کانگریس کے سربراہ راجیش ٹھاکر نے تین دن پہلے اس معاملے پر مرکزی حکومت کو گھیر لیا تھا۔ راجیش ٹھاکر نے کہا تھا کہ ‘یہ ایک اہم سوال ہے اور اس کا تعلق وزیر داخلہ امت شاہ سے ہے۔ جس طرح سے ان کے اپنے ایم پی نے یہ سوال اٹھایا ہے، ہمیں لگتا ہے کہ یہ سرحدی سیکورٹی سے جڑا معاملہ ہے۔ چین، بنگلہ دیش اور پاکستان سے لوگ آ رہے ہیں، اس لیے اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ کو استعفیٰ دینا چاہیے۔
نشی کانت دوبے نے کیا کہا؟
درحقیقت جھارکھنڈ کی گوڈا لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے جمعرات (25 جولائی) کو لوک سبھا میں ریاست میں ہندو آبادی میں کمی، بنگلہ دیشی دراندازی، مذہبی تبدیلی اور این آر سی کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ ریاست میں ہندوؤں کی گھٹتی ہوئی آبادی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے این آر سی کے نفاذ کا مطالبہ کیا تھا۔ نشی کانت دوبے نے دعویٰ کیا تھا کہ اگر میں جو کچھ کہہ رہا ہوں وہ جھوٹ نکلا تو میں استعفیٰ دینے کو تیار ہوں۔ ہمارے ملک میں بنگلہ دیش سے دراندازی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، بنگلہ دیشی درانداز قبائلی خواتین سے شادیاں کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سوربھ شرما کے اکاؤنٹ کی تمام تفصیلات ان کے…
پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہندوستان موبائل مینوفیکچرنگ میں دنیا…
صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…
پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے…