مودی حکومت نے اب سرکاری ملازمین کے لیے نئی پنشن اسکیم (این پی ایس) کے بجائے یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں اس بارے میں ایک معاہدہ طے پایا۔ میٹنگ کے دوران مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے اس اسکیم کے بارے میں جانکاری دی۔
یو پی ایس 1 اپریل 2025 سے لاگو کیا جائے گا۔
مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا، ‘یونیفائیڈ پنشن اسکیم اگلے سال سے لاگو کی جائے گی۔ اس کے لیے یکم اپریل 2025 کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ اس اسکیم سے ملک کے 23 لاکھ مرکزی ملازمین کو فائدہ ہوگا۔
یہ سہولت UPS میں NPS سے مختلف ہوگی۔
اشونی وشنو نے بتایا کہ ملازمین کو یو پی ایس میں حصہ ڈالنے کی ضرورت نہیں ہوگی، حکومت اپنی طرف سے ملازمین کی بنیادی تنخواہ کا 18.5 فیصد حصہ ڈالے گی۔ نئی پنشن اسکیم میں، ملازم کو اپنی بنیادی تنخواہ کا 10% حصہ دینا ہوگا۔ باقی، حکومت 14 فیصد دیتی ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا، “اس اسکیم کے تحت، سرکاری ملازم کو یقینی پنشن کے طور پر ریٹائرمنٹ سے پہلے 12 ماہ کی اوسط بنیادی تنخواہ کا 50٪ ملے گا۔ فرض کریں اگر کسی شخص نے 25 سال کام کیا ہے تو اسے یہ پنشن ملے گی۔ اگر عمر 25 سال سے کم یا 10 سال سے زیادہ ہے تو اس کی پنشن کم ہوگی۔
اسمبلی انتخابات سے قبل منظوری
یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کو منظوری دینے سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے مرکزی ملازمین کے رہنماؤں کے ساتھ اپنی رہائش گاہ پر میٹنگ کی تھی۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دو ریاستوں جموں کشمیر اور ہریانہ میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ صرف 3 دن پہلے وزارت عملہ نے یو پی ایس کے حوالے سے نوٹس جاری کیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…