قومی

Winter session of the Parliament: چین پر بحث کی اجازت نہ دینا جمہوریت کی توہین، سونیا گاندھی

Winter session of the Parliament: کانگریس پارلیمانی پارٹی (CPP) کی صدر سونیا گاندھی نے بدھ کو پارٹی ممبران پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکز پر الزام لگایا کہ وہ چین کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کی اجازت نہ دے کر جمہوریت کی توہین کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، “اس طرح کے سنگین قومی تشویش کے معاملے پر پارلیمانی بحث کی اجازت دینے سے انکار ہماری جمہوریت کی بے عزتی ہے، اور حکومت کی نیت کی خراب عکاسی کرتا ہے۔” یہ قوم کو اکٹھا کرنے میں ان کی نااہلی کو ظاہر کرتا ہے۔

مرکزی حکومت پر تفرقہ بازی پھیلانے کا الزام

انہوں نے کہا کہ تفرقہ انگیز پالیسیوں پر عمل پیرا ہو کر، نفرت پھیلا کر اور ہمارے معاشرے کے بعض طبقات کو نشانہ بنا کر، حکومت ملک کے لیے غیر ملکی خطرات کے خلاف متحد ہونا مشکل بنا رہی ہے۔

سینئر لیڈر نے کہا کہ اس طرح کی تقسیم ہمیں کمزور اور مزید کمزور بناتی ہے۔ ایسے وقت میں حکومت کی یہ کوشش اور ذمہ داری ہونی چاہئے کہ وہ اپنے لوگوں کو متحد کرے اور انہیں تقسیم نہ کرے جیسا کہ وہ (مرکز) پچھلے کئی سالوں سے کر رہی ہے۔

پارٹی کے اراکین کو کیا با خبر

سونیا گاندھی نے کہا کہ ملک مہنگائی، بے روزگاری، سماجی پولرائزیشن، جمہوری اداروں کا کمزور ہونا اور بار بار سرحدی مداخلت جیسے اہم اندرونی اور بیرونی چیلنجوں کا سامنا ہے۔ حزب اختلاف کی ایک بڑی جماعت کے طور پر ہم پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور ہمیں اسے پورا کرنے کے لیے خود کو مضبوط کرتے رہنا چاہیے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کے بار بار اصرار کے باوجود کہ سب ٹھیک ہے، معاشی صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔ روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ، کروڑوں خاندانوں پر بھاری بوجھ ہے۔ خاص طور پر نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں ناکامی اس حکومت کے دور کی خصوصیت رہی ہے۔

بے روزگاری پر سونیا گاندھی کا رد عمل

بے روزگاری کی صورتحال اس وقت بھی بدتر ہے جب کہ وزیر اعظم ہزاروں نوجوانوں کو تقرری  لیٹر دے رہے ہوتے ہیں، کروڑوں کو سرکاری اسامیوں کے ساتھ مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، امتحانات ناقابل اعتبار ہوتے ہیں، اور PSUs کی نجکاری کی جاتی ہے۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ چھوٹے کاروبار، جو ملک میں بڑی مقدار میں روزگار پیدا کرتے ہیں، نوٹ بندی کے بار بار ہونے والے دھچکے، جی ایس ٹی کے ناقص نفاذ، اور یہاں تک کہ کووڈ-19 کی وبا سے بچنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ کسانوں کو ان پٹ کی بڑھتی ہوئی لاگت کا سامنا ہے، خاص طور پر کھادوں کے۔ ان کی فصلوں کی غیر یقینی قیمتیں، موسم کی خرابی کی وجہ سے سب کو مزید خراب کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Savarkar: تنازعہ کے درمیان ودھان سبھا میں ویر ساورکر کی تصویر کی نقاب کشائی

انہوں نے الزام لگایا کہ تین زرعی قوانین کی منسوخی کے بعد کسان اب مرکز کی ترجیح نہیں رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ پر سوال اٹھانا ایک نئی کوشش ہے۔ وزراء اور یہاں تک کہ ایک اعلیٰ آئینی اتھارٹی کو بھی مختلف بنیادوں پر عدلیہ پر حملہ کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔ یہ بالکل واضح ہے کہ یہ بہتری کے لیے مناسب تجاویز دینے کی کوشش نہیں ہے۔ بلکہ عوام کی نظروں میں عدلیہ کی حیثیت کو پست کرنے کی کوشش ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

ونود تاؤڑے نے راہل گاندھی-کھڑگے کو بھیجا 100 کروڑ کا نوٹس، کہا- ’معافی مانگیں ورنہ ہوگی قانونی کارروائی‘

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…

1 hour ago

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

3 hours ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

4 hours ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

4 hours ago

Sambhal Masjid News:سنبھل مسجد میں سروے کے معاملے میں مایاوتی کا پہلا ردعمل، نماز جمعہ سے قبل کہی یہ بات

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…

6 hours ago