نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے مارچ میں امریکہ کے سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے پر حملے میں ملوث 10 ملزمان کی تصاویر جاری کی ہیں اور لوگوں سے ان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کو کہا ہے۔ این آئی اے نے مطلوب ملزم کے خلاف ‘شناخت اور معلومات کی درخواست’ کے سلسلے میں تین نوٹس جاری کیے ہیں اور ایسی معلومات طلب کی ہیں جو ملزموں کو گرفتار یا پکڑنے میں مددگار ثابت ہوں۔
معلومات دینے والے شخص کی شناخت نہیں ہوگی عام
بتا دیں کہ اس حوالے سے جاری کیے گئے دو نوٹس میں دو ملزمان کی تصاویر ہیں جب کہ تیسرے نوٹس میں کیس کے دیگر چھ ملزمان کی تصاویر ہیں۔ ایجنسی نے وعدہ کیا ہے کہ وہ کسی ایسے شخص کی شناخت کو عام نہیں کرے گا جو ملزم کے بارے میں معلومات شیئر کرتا ہے۔ این آئی اے کے مطابق سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے پر 18 اور 19 مارچ کی درمیانی شب ہوئے حملے کے بعد مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مبینہ طور پر کچھ خالصتانی حامیوں نے قونصل خانے میں گھس کر اسے آگ لگانے کی کوشش کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے گینگسٹر سکھا دونیکے کا کینیڈا میں قتل، حملہ آوروں نے ماری 15 گولیاں
یہ بھی پڑھیں: لارنس بشنوئی گینگ نے دہشت گرد سکھدل سنگھ کے قتل کی لی ذمہ داری، جانیں کیا کہا؟
قونصل خانے میں آگ لگانے کی کوشش کی گئی
ایجنسی نے بتایا کہ اسی دن، خالصتانی حامیوں نے نعرے لگائے، سٹی پولیس کی طرف سے کھڑی کی گئی عارضی حفاظتی رکاوٹوں کو توڑ دیا اور قونصل خانے کے احاطے میں دو نام نہاد خالصتانی جھنڈے لگائے، عمارت کو نقصان پہنچایا اور اہلکاروں پر حملہ کیا۔ این آئی اے نے کہا کہ 1 اور 2 جولائی کی درمیانی رات کو کچھ ملزمان قونصل خانے میں داخل ہوئے اور اسے آگ لگانے کی کوشش کی۔ این آئی اے نے 16 جون کو تعزیرات ہند، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ اور عوامی املاک کو پہنچنے والے نقصان کی روک تھام کے قانون کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بعد اس کیس کی تحقیقات شروع کی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…