قومی

J&K Assembly Elections 2024: ’’اتحاد دو پارٹیوں میں ہے لیڈران کے درمیان نہیں…‘‘، جانئے نیشنل کانفرنس کے لیڈر شیخ بشیر نے کسے دی نصیحت

سری نگر: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے اعلان کے بعد وادی میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں اور یہاں کے عام لوگوں میں کافی جوش و خروش ہے۔ دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد یہاں پہلی بار انتخابات ہو رہے ہیں۔ ہر کوئی اپنی اپنی جیت کا دعویٰ کر رہا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے لیڈر شیخ بشیر نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’کانگریس اور نیشنل کانفرنس نے اتحاد کیا ہے۔ دونوں جماعتوں نے مل کر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگرچہ اس قدم سے کسی کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچے گا لیکن میں یہاں اس بات پر زور دینا چاہوں گا کہ یہاں کسی کے ذاتی مفاد کی اہمیت نہیں ہے۔ اگر ہمارے لیے کوئی چیز اہمیت رکھتی ہے تو وہ پارٹی ہے۔ ہاں، اس بات کو یکسر مسترد نہیں کیا جا سکتا کہ ایک شخص جو گزشتہ 10 سال سے پارٹی کے لیے کام کر رہا یو، لیکن اتحاد کے بعد اسے یہ کہہ دیا جائے کہ وہ الیکشن نہیں لڑے گا، تو اسے جھٹکا تو لگے گا ہی۔ لیکن میں یہاں اس بات پر زور دینا چاہوں گا کہ جو چیز اہم ہے وہ پارٹی ہے نہ کہ کسی فرد کا ذاتی مفاد۔ ہمارے لیے پارٹی سپریم رہی ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔

انہوں نے مزید کہا، ’’موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے، آپ کو یہاں ایک بات سمجھنی ہوگی کہ جب کوئی بھی سیاسی جماعت اتحاد بنانے کا فیصلہ کرتی ہے تو اس میں بڑے عوامل کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ کو ایک اور بات کی طرف دھیان دینا ہوگا کہ اس وقت جموں و کشمیر ایک دو نہیں بلکہ کئی مسائل سے دوچار ہے۔ اس دوران انتخابات بھی ہونے جا رہے ہیں۔ ایسے میں ہمیں کئی چیزوں کا خاص خیال رکھنا پڑتا ہے۔ میں ایک بار پھر اپنے ساتھیوں سے کہنا چاہوں گا کہ یہ اتحاد ہو گیا ہے، اس لیے براہ کرم اسے ذاتی طور پر نہ لیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ یہ جمہوریت ہے اور کسی بھی جمہوری نظام کے تحت کوئی بھی پارٹی کسی کا ساتھ دے سکتی ہے۔

انہوں نے کہا، ’’ہاں… اس حقیقت کو یکسر مسترد کرنا درست نہیں ہے کہ اس وقت وادی میں سیاسی منظر نامے کے حوالے سے بہت سی بے ضابطگیاں ہیں، لیکن ہمیں ان سب کو نظر انداز کر کے ترقی پر توجہ مرکوز کرنا ہو گی، تب ہی ہم اپنے مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔ جب ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ کسی بھی جمہوری نظام میں حتمی طاقت عوام کے پاس ہوتی ہے۔ آپ اسے اس طرح سمجھ سکتے ہیں، فرض کریں کہ ایک الیکشن میں 20 امیدواروں کی فہرست ہے، لیکن عوام صرف ایک شخص کو جیتنے کا تاج پہنائے گی۔ یہ ممکن نہیں کہ سب جیت جائیں۔ یہ جمہوریت کی روایت ہے، جسے ہم سب قبول کرنے کے پابند ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Non bailable warrant against Baba Ramdev: بابا رام دیو کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری،گرو کے ساتھ چیلے کو بھی عدالت نے کیا طلب

آپ کو بتادیں کہ یوگا گرو بابا رام دیو اور پتنجلی آیوروید لمیٹڈ کے خلاف…

11 minutes ago

Excessive Hand Washing: کیا آپ کو بھی بار بار ہاتھ دھونے کی پڑگی ہے عادت ؟ تو  ہوجائیں ہوشیار

تب بھی ہاتھ دھونا درست ہے۔ آپ سارا دن باہر رہنے کے بعد گھر واپس…

33 minutes ago

Deva Box Office Collection Day 2: شاہد کپور کی فلم  ‘دیوا’ نے کا زبردست کلیکشن، 2025 کی ان فلموں کو دی شکست

دیوا' کے پروڈکشن ہاؤس، زی اسٹوڈیوز کے مطابق، 'دیوا' نے پہلے دن ہندوستانی باکس آفس…

1 hour ago

Saputara Ghat Accident: مہا کمبھ سے  واپس آرہی بس گجرات کے ساپوتارا گھاٹ میں حادثہ کا شکار، 7 افراد کی موت، 15 زخمی

اتوار (2 فروری) کی صبح تقریباً 5.30 بجے ناسک-سورت ہائی وے پر ساپوتارا گھاٹ کے…

2 hours ago

US-Canada Tariff War: کینیڈا کا ٹرمپ کی ٹیرف پر ایکشن وار ، ٹروڈو نے امریکہ کو  دیابڑا جھٹکا

جسٹن ٹروڈو نے انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک امریکی ٹریف…

3 hours ago