اپریل 2006 میں ناندیڑمیں ہوئے بم دھماکہ معاملے میں ناندیڑکورٹ نے تمام 12 ملزمین کوآج بری کردیا ہے۔ اس دھماکے میں دولوگوں کی موت ہوگئی تھی جبکہ کئی افراد زخمی ہوگئے تھے۔ کورٹ نے اس سے متعلق پیچیدگیوں کوایک نیا موڑدے دیا ہے۔ اپریل 2006 میں ناندیڑ شہرکے ایک گھرمیں ہوئے بم دھماکے نے پورے علاقے کو دہلا دیا تھا۔
آپ کوبتادیں کہ دھماکے میں دولوگوں کی موت ہوگئی تھی اورکچھ لوگ زخمی بھی ہوگئے تھے۔ اس معاملے میں پولیس نے 12 لوگوں کو ملزم قراردیا تھا، جن میں سے کچھ لوگوں کا تعلق ہائی پروفائل دہشت گردانہ حادثوں میں بھی آیا تھا۔ ناندیڑکورٹ کے سینئرجج نے کہا کہ یہ فیصلہ ثبوتوں کی بنیاد پرلیا گیا ہے۔ عدالت کوملزمان کے خلاف کوئی بھی درست اورمستند ثبوت نہیں ملے، جس کی بنیاد پرانہیں قصوروار ٹھہرایا جا سکے۔
مالیگاؤں بم دھماکہ 2008 میں بھی ملزمین کا آیا تھا نام
ناندیڑدھماکے کے ملزم راکیش دھواڑے کا نام 2008 مالیگاؤں بم دھماکے میں بھی آیا تھا، راکیش دھواڑے سمیت کئی ملزمان پرمالیگاؤں دھماکے میں بھی ملوث ہونے کا الزام تھا۔ مالیگاؤں دھماکہ 2008 میں مہاراشٹرکے مالیگاؤں شہرمیں ہوا تھا، جس میں کئی لوگ مارے گئے تھے۔ راکیش دھواڑے اوردیگرملزمان اس معاملے میں اہم مشتبہ افراد تھے۔
عدالت نے ملزمان کوکیوں کیا بری؟
ناندیڑکی عدالت نے آج تمام 12 ملزمان کوبری کردیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ فریق ملزمان کے خلاف ٹھوس ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا۔ عدالت نے تسلیم کیا کہ کیس میں کوئی واضح اور مضبوط شواہد نہیں ملے، جس سے ملزمین کے جرم میں ملوث ہونے کا ثبوت مل سکے۔
راکیش دھواڑے کی تاریخ
مالیگاؤں بم دھماکے میں راکیش کا نام اہم تھا،اس دھماکے میں ہندو مبینہ دہشت گردوں کے نام سامنے آئے تھے، جس میں راکیش دھواڑے بھی شامل تھا۔ حالانکہ انہیں اوردیگرملزمان کواس دھماکے کے الزام میں بھی راحت مل چکی تھی، لیکن اب ناندیڑمعاملے میں بھی کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملے۔
پولیس جانچ ایجنسیوں کے سامنے چیلنج
اس فیصلے نے جانچ ایجنسیوں کے سامنے سنگین سوال کھڑے کردیئے ہیں۔ پولیس اورجانچ ایجنسیوں نے ملزمین کوپکڑنے اورمعاملے کو حل کرنے کے لئے لمبی پوچھ گچھ اورجانچ کی تھی، لیکن عدالت نے سبھی ملزمین کو بری کردیا۔ اس معاملے میں جانچ ایجنسیوں کو یہ یقینی کرنا ہوگا کہ مستقبل میں ایسے معاملوں میں ثبوت جمع کرنے میں اور زیادہ سنجیدگی سے کام کیا جائے۔
اس معاملے میں اب آگے کیا ہوگی کارروائی؟
اب دیکھنا یہ ہے کہ جانچ ایجنسیاں اس فیصلے کے خلاف اپیل کرتی ہیں یا نہیں۔ اس کے علاوہ دہشت گردانہ واقعات معاملے میں مستقبل میں شواہد جمع کرنے کے لئے کیا نئی حکمت عملی اپنائی جائے گی۔ اس فیصلے سے متاثرہ افراد اورمتاثرہ خاندان دیکھیں گے کہ عدالتی عمل کے ذریعہ انہیں جلد ازجلد انصاف مل پائے گا۔ ناندیڑ 2006 کے بم دھماکہ کیس میں عدالت کا یہ فیصلہ کئی سوالات کوجنم دیتا ہے۔ جہاں ایک طرف ملزمان بری ہوچکے ہیں، وہیں دوسری طرف تفتیشی اداروں کواپنے تفتیشی عمل پرنظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ اس فیصلے اوراس سے جڑے حقائق کولے کرمعاشرے میں عدم اطمینان اورسوالات اٹھنے کا امکان ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
گورنر ایوان فیڈروف نے بتایا کہ روسی افواج نے دوپہر کے وقت ایک رہائشی علاقے…
ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن نے کہا کہ ہر پیتھوجن کا پتہ لگانے کی کوشش کرنے…
حادثے کے بعد 40 زخمیوں میں سے 28 کو روئیا اسپتال اور 12 کو سی…
9 جنوری کو اتر پردیش میں موسم خشک رہنے کی توقع ہے۔ حالانکہ کچھ مقامات…
دھنشری ورما نے پوسٹ میں مزید لکھا، 'منفی چیزیں آن لائن پر آسانی سے پھیل…
مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ واقعہ تروپتی میں وشنو…