قومی

Manipur Violence: سولہ پارٹیوں کے بیس لیڈران ،اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد’انڈیا’ کا وفد کل کرے گا منی پور کا دورہ

شمال مشرقی ریاست منی پور 3 مئی سے تشدد سے متاثر ہے۔ کوکی اور میتی برادریوں کے درمیان نسلی تنازعہ کی وجہ سے ریاست میں 150 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس تشدد کے سبب کئی لوگوں کے مکان اور دکانیں برباد ہوچکی ہیں، ایسے میں ریاست کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے اپوزیشن  کا اتحاد ’انڈیا’ ارکان پارلیمنٹ کی ایک ٹیم 29 اور 30 ​​جولائی کو منی پور کا دورہ کرے گی۔

لوک سبھا میں کانگریس کے وہپ مانیکم ٹیگور نے کہا کہ 20 سے زیادہ اپوزیشنارکان  پارلیمنٹ کا ایک وفد 29-30 جولائی کو منی پور کا دورہ کرے گا اورریاست کی صورتحال کا جائزہ لے گا۔ ذرائع کے مطابق وفد پہلے پہاڑی علاقے میں جائے گا۔ اس کے بعد  نشیبی علاقہ کا دورہ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ وفد دونوں اطراف کے ریلیف کیمپوں کا دورہ بھی کرے گا۔اس کے علاوہ وفد کے ارکان ریاست کے گورنر سے بھی ملاقات کریں گے۔ تمام ممبران پارلیمنٹ صبح 8:55 بجے انڈیگو کی فلائٹ سے منی پور کے لیے روانہ ہوں گے۔ 16 جماعتوں کے وفد میں 20 ارکان شامل ہیں۔

منی پور کا دورہ کرنے والے انڈیا کے وفد کے ناموں کی فہرست

ٹی ایم سی۔ سشمیتا دیو
جے ایم ایم۔ مہوا مانجھی
سی پی آئی۔ پی سندیش کمار
سی پی ایم۔ ایلمارم کرینی
عام آدمی پارٹی۔ سشیل گپتا
آر جے ڈی۔ منوج جھا
آر ایس پی۔ انیکپریم چندرن
ڈی ایم کے۔ کنی موجھی
این سی پی ۔ محمد فاضل خان
جے ڈی یو۔ انیل ہیگڑے۔ للن سنگھ

سماجودی پارٹی۔ جاوید علی خان
کانگریس۔ ادھیرنجن،جے رام رمیش،گورو گگوئی

 

راہل گاندھی کرچکے ہیں منی پور کا دورہ

ذرائع نے بتایا کہ اس سے قبل اپوزیشن گروپ چاہتا تھا کہ وزرائے اعلیٰ کا ایک وفد ریاست کا دورہ کرے، لیکن لاجسٹک مسائل کی وجہ سے یہ خیال ترک کردیا گیا۔ حالانکہ بائیں بازو اور ٹی ایم سی کے وفد نے منی پور کا دورہ کیا ہے۔ جبکہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی اس سے قبل منی پور میں کچھ مقامات کا دورہ کیا تھا۔

حکومت نے منی پور جانے کی اجازت نہیں دی

اتحادی رہنماؤں نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ میں ان کی مخالفت کے بعد غیر بی جے پی اتحاد کا منی پور کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اپوزیشن گروپ کا مطالبہ ہے کہ ان کے لیڈروں کے وفد کو منی پور جانے کی اجازت دی جائے، لیکن وہاں کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ابھی تک انہیں اجازت نہیں دی گئی۔

تحریک عدم اعتماد پر بحث کب ہوگی؟

پیر کو فیصلہ کیا جائے گا کہ تحریک عدم اعتماد پر پارلیمنٹ میں کب بحث ہوگی۔ ذرائع کے مطابق، بحث کے آغاز میں پی ایم مودی ایوان میں موجود ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق تحریک عدم اعتماد پر 7 اور 8 اگست کو بحث ہو سکتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

UP Politics: وزیر داخلہ امت شاہ کی تنقید کرنا آرایل ڈی کے لیڈران کو پڑا بھاری! جینت چودھری نے کی کارروائی

راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اورمرکزی وزیرجینت چودھری نے پارٹی لیڈران پرسخت کارروائی کی ہے۔…

1 hour ago

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

2 hours ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

3 hours ago