حکومت کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق بھارت کی فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری نمایاں ترقی کا سامنا کر رہی ہے، جو ’میک ان انڈیا اسکیم‘ کے تحت بہتر سے بہتر ہوتی جا رہی ہے۔ حکومتی اعداد و شمار اس شعبے کی مزید توسیع کے امکانات کو اجاگر کرتے ہیں۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس شعبے کی مجموعی ویلیو 2015-16 میں 1.61 لاکھ کروڑ سے بڑھ کر 2022-23 میں 1.92 لاکھ کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔ یہ اعداد و شمار پچھلے آٹھ سالوں میں تقریباً 5.35 فیصد کی اوسط سالانہ ترقی کی شرح ظاہر کرتے ہیں۔ حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ اس شعبے میں ہوئی اس ترقی نے روزگار کے مزید مواقع بھی پیدا کیے ہیں اور اس شعبے میں روزگار پانے والوں کی تعداد 2014-15 میں 17.73 لاکھ سے بڑھ کر2021-22 میں 20.68 لاکھ ہو گئی ہے۔
حکومت نے اس ترقی کی وجہ ’’میک ان انڈیا‘‘ کے تحت فوڈ پروسیسنگ پر زور دینے کو قرار دیتی ہے۔ میک ان انڈیا اسکیم نے مقامی خوراک کی پیداوار اور ہنر کو فروغ دینے کے لیے متعدد مراعات متعارف کرائی ہیں۔ فوڈ پروسیسنگ میں اس ترقی سے ہمارے زرعی شعبے کو بھی براہ راست فائدہ پہنچے گا، جو فی الحال امریکی ٹیرف پالیسیوں سے متعلق غیر یقینی صورت حال کا شکار ہے۔ تاہم حکومتی ذرائع اس بات پر زور دیتے ہیں کہ تشویش کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ وہ ہندوستان کی برآمدات میں اس شعبے کے مسلسل بڑھتے ہوئے تعاون کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ 2023-24 میں زرعی خوراک کی برآمدات کل برآمدات کا تقریباً 23.4 فیصد تک پہنچ گئی تھی، جو کہ 2014-15 میں 13.7 فیصد تھی۔
کئی تاریخی اقدامات نے اس شعبے کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ صرف گزشتہ سال ہی 1,608 نئے منصوبے شروع کیے گئے ہیں، جن میں 41 میگا فوڈ پارکس، 394 کولڈ چین پروجیکٹس اور 75 ایگرو پروسیسنگ کلسٹر پروجیکٹس شامل ہیں۔ ان کوششوں کا مقصد کسانوں کی آمدنی کو بہتر بنانا، زرعی فضلے کو کم سے کم کرنا اور پراسیس شدہ خوراک کی برآمدات کو بڑھانا ہے، جو بالآخر کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ مزید برآں ان اقدامات سے 2.84 لاکھ لوگوں کے لیے روزگار پیدا ہوا ہے۔
بھارت ایکسپریس اردو
مارچ میں گھریلو پرائیوٹ وہیکل کی فروخت 380,000 اور 390,000 یونٹس کے درمیان رہی جو…
حکومت کی طرف سے پیر کو جاری کیے گئے عارضی اعداد و شمار کے مطابق…
شیوسینا یوبی ٹی کے رکن پارلیمنٹ اروند ساونت نے کہا کہ حکومت کے قول وفعل…
این پی سی آئی نے کہا ہے کہ یو پی آئی کے ذریعے لین دین…
ملک میں خام ریشم کی پیداوار جنوری 2025 تک 34,042 میٹرک ٹن (MT) تک پہنچ…
وہیں آبی گزرگاہوں کا استعمال کرتے ہوئے کارگو کی نقل و حرکت بھی 2019-20 میں…