نئی دہلی: مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے اشاروں اشاروں میں اعلان کردیا ہے کہ مہاراشٹر کا اگلا وزیراعلیٰ بی جے پی سے ہوگا۔ انہوں نے مہاراشٹر کے تھانے میں اہم پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی اور وزیرداخلہ امت شاہ کا ہرفیصلہ ہمیں منظور ہوگا۔ ہماری طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ ایکناتھ شندے نے کہا کہ میرے دل میں وزیراعلیٰ عہدے کی لالچ نہیں ہے۔ ہم کام کرتے رہیں گے۔ مہایوتی مضبوط ہے۔ ریاست میں مہایوتی کام کرتی رہے گی۔ عام کے لئے مل کرکام کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہمیں ریاست کے لئے کام کرنا ہے۔ یہ بڑی جیت ہے۔ ہم سبھی نے جی جان لگا دی۔ لوگوں کے درمیان گئے۔ لوگوں تک اپنے کام پہنچائے۔ سب نے دل لگاکرکام کیا۔ میں رونے والوں میں سے نہیں ہوں بلکہ لڑنے والوں میں سے ہوں۔ کام کرنے والوں میں سے ہوں۔
ایکناتھ شندے نے کہا کہ میں نے ایک عام کارکن کی طرح کام کیا۔ میں وزیراعلیٰ رہ کربھی عام آدمی رہا۔ میں نے سبھی کے لئے کچھ نہ کچھ فیصلے لئے۔ کسانوں، غریبوں اور محروموں کے مسائل کو میں جانتا ہوں اور ان کے لئے حکومت نے فیصلے لئے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے مہاراشٹرکی عوام کے لئے بہت کام کیا ہے۔ ہم نے حکومت بنانے کے بعد سے دن رات محنت کی ہے اورعوام نے اسی پربھروسہ ظاہرکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جس کو بھی وزیراعلیٰ بنائے گی، مجھے وہ منظورہوگا۔
ایکناتھ شندے نے کہا کہ مہاراشٹر کی جیت بہت بڑی جیت ہے۔ سالوں بعد اتنی لینڈ سلائیڈ جیت ملی ہے۔ مہایوتی نے جو کام کئے، وہ لوگوں تک پہنچے، جس پر عوام کو بھروسہ ہوا۔ مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے عوام میں عدم اعتماد پھیلانے کی کوشش کی، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔ انہون نے کہا کہ ہماری حکومت کو وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے بھرپور تعاون دیا ہے۔ اسی طرح سے ہماری پارٹی ان کی حمایت کے لئے تیارہے۔ ہم ان کے ہر فیصلے کو ماننے کے لئے پابند عہد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی عوام کا مجھے تعاون ملا ہے۔ میں نے لاڈلی بہنوں کے لئے کام کیا۔ اس لئے لاڈلی بہنوں نے مجھے لاڈلا بھائی تسلیم کیا۔
قابل ذکرہے کہ ادھوٹھاکرے کی شیوسینا سے بغاوت کرنے کے بعد ایکناتھ شندے نے بی جے پی کے ساتھ مل کرحکومت بنائی تھی۔ بی جے پی نے ایکناتھ شندے کو وزیراعلیٰ بنایا تھا جبکہ دیویندر فڑنویس کو نائب وزیراعلیٰ بنایا گیا تھا۔ بعد میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) میں بغاوت کے بعد اجیت پوار بھی مہایوتی میں شامل ہوئے تھے اور انہیں نائب وزیراعلیٰ بنایا گیا تھا۔ تینوں پارٹیوں نے مل کرالیکشن لڑا تھا اور زبردست اکثریت حاصل کی تھی۔ بی جے پی اس الیکشن میں اپنے دم پر132 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے، اسی لئے نتائج کے بعد سے یہ قیاس آرائی کی جارہی تھی کہ اس بار مہاراشٹر کا وزیراعلیٰ بی جے پی سے ہی ہوگا۔
نئی دہلی: نتیش کمار ریڈی نے 105 رنز کی شاندار ناقابل شکست اننگز کھیل کر…
بین الاقوامی تنظیموں کے تازہ ترین اندازوں کے مطابق، سوڈان اپریل 2023 کے وسط سے…
پولیس سپرنٹنڈنٹ سومن برما کے مطابق یہ واقعہ خاندانی تنازعہ کی وجہ سے پیش آیا…
ان دنوں مغربی ڈسٹربنس کی وجہ سے شمالی ہندوستان میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے،…
ایگزیکٹو آفیسر کے مطابق کھدائی کی جگہ کے آس پاس کے مکانات کے حصے بھی…
دہلی میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ’مہیلا سمان یوجنا‘اور ’سنجیونی یوجنا‘کو لے کر سیاست…