Maha Kumbh: مہاکمبھ 2025، جو سناتن ثقافت کے غیر محسوس ورثے کے طور پر مشہور ہے۔ یہ نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں ایک بڑے عوامی ہجوم کے طور پر بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ اپنے تجسس کو پورا کرنے کے لیے لوگ انٹرنیٹ پر مختلف ویب سائٹس اور پورٹلز کے ذریعے مہاکمبھ کے بارے میں معلومات حاصل کر رہے ہیں۔ وہ یہ معلومات مہاکمبھ کی سرکاری ویب سائٹ https://kumbh.gov.in پر حاصل کر رہے ہیں۔ ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق 4 جنوری تک 183 ممالک کے 33 لاکھ سے زیادہ صارفین مہاکمبھ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے اس ویب سائٹ پر جا چکے ہیں۔ ان ممالک میں یورپ، امریکہ، افریقہ اور دیگر تمام براعظموں کے لوگ شامل ہیں۔
پوری دنیا کو مہاکمبھ کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والی ویب سائٹ
یہ معلومات دیتے ہوئے اتر پردیش حکومت نے کہا کہ اب تک مہاکمبھ کی ویب سائٹ کو 183 ممالک کے 33 لاکھ سے زیادہ صارفین نے دیکھا ہے۔ یہ ویب سائٹ پوری دنیا میں کمبھ میلے کی اہمیت اور کشش کو ظاہر کرتی ہے جس نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
مہاکمبھ ویب سائٹ کی کامیابی
اسے مہاکمبھ کی کامیابی کہیں یا سی ایم یوگی کی کامیابی…. کیونکہ یوپی کے وزیر اعلیٰ نے مہاکمبھ کو شاندار بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ مہاکمبھ ویب سائٹ کو 183 ممالک کے 3.3 ملین سے زیادہ صارفین نے دیکھا۔ ویب سائٹ نے دنیا بھر کے صارفین کو مہاکمبھ کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور یوپی حکومت کی کوششوں کو ظاہر کیا۔ کمبھ میلے سے متعلق تمام ضروری معلومات اور رہنما خطوط ویب سائٹ پر عقیدت مندوں کے لیے دستیاب کرائے گئے ہیں۔
مہا کمبھ میلہ کی شہرت بڑھی
مہا کمبھ میلہ ہر 12 سال بعد ہوتا ہے اور یہ ہندوستان میں سب سے بڑے مذہبی تقریبات میں سے ایک ہے۔ یہ میلہ ہر بار لاکھوں عقیدت مندوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ اس بار دنیا بھر سے لوگ ویب سائٹ کے ذریعے اس میلے کے بارے میں معلومات حاصل کر رہے ہیں جس سے اس کی شہرت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
-بھارت ایکسپریس
یاد رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ کینیڈا کے…
پوچھ گچھ کے دوران اس نے بتایا کہ جب وہ اپنے گاؤں میں تھا تو…
ون نیشن، ون الیکشن سے متعلق بدھ کو ہوئی جے پی سی کی میٹنگ میں…
اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے کہا کہ اڈانی ایئرپورٹ ہولڈنگز لمیٹڈ(اے اے ایچ…
پاکستان کے تین اسٹیڈیم کا کام پورا نہیں ہوسکا ہے۔ آئی سی سی چمپئنزٹرافی کے…
بالیان دہلی کے پہلے ایم ایل اے ہیں، جنہیں دہلی پولیس نے مکوکا کے تحت…