قومی

مہاراشٹر کی سیاست میں پھر طوفان، این سی پی کی بیان بازی سے شیوسینا اوربی جے پی میں زبردست ناراضگی

مہاراشٹرکی سیاست میں رسہ کشی کا دورختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ صوبے کی سیاست میں تازہ ہلچل نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) لیڈرچھگن بھجبل کے تازہ بیان کی وجہ سے ہے۔ چھگن بھجبل نے 288 میں سے این سی پی کے لئے90 سیٹوں کا مطالبہ کیا ہے۔ چھگن بھجبل کے بیان پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے شیو سینا ترجمان سنجے سرشاٹ نے کہا کہ چھگن بھجبل اس طرح کے بیان دے کرمہایتی میں درارلانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ (سیٹوں کی تقسیم) کوئی ایک پارٹی نہیں مانی توکیا معلوم کہ اتحاد رہے یا نہ رہے، اگرزیادہ رسہ کشی ہوئی تواس کے نتیجے اچھے نہیں ہوں گے۔

آپ پہلے سے ہی الائنس میں پیدا کرنا چاہتے ہیں اختلاف: شیو سینا

سنجے سرشاٹ نے کہا، ’’(الائنس کی) شرائط کیا ہیں، اس کا دھیان رکھو۔ کیا اتحاد نہیں کرنا ہے، ہوسکتا ہے۔ الائنس کے سبھی بڑے لیڈران بیٹھیں گے اورفیصلہ کریں گے۔ باہراس طرح کا بیان دے کرآپ کیا کہنا چاہتے ہیں؟ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ پہلے سے ہی الائنس میں اختلاف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ این سی پی کو اتنی جلد بازی کیوں ہے؟ 4 ماہ باقی ہیں۔ جب الیکشن آئے گا تب دیکھیں گے۔ آج اس بات پرلڑنا مناسب نہیں ہے، لوک سبھا کے نتائج تو آنے دیجئے۔ اگرساتھ رہنا ہے توایک دوسرے کو سمجھ کرآگے بڑھنا چاہئے۔ کون کتنی سیٹوں پرلڑے گا، اس کا فیصلہ ایکناتھ شندے کریں گے۔‘‘

شیوسینا لیڈرسنجے سرشاٹ نے کہا، ’’(بھجبل کو) میڈیا کے سامنے بیان نہیں دینا چاہئے۔ اگر (ہم پر) دباؤ بنانے کی کوشش ہوئی توایسا نہیں ہونے دیں گے۔ اگرمل کرالیکشن لڑنا ہے توایک دوسرے کوسمجھ کرچلنا ہوا۔‘‘ واضح رہے کہ این سی پی کی میٹنگ میں چھگن بھجبل نے کہا تھا کہ اسمبلی الیکشن میں کم ازکم 90-80 سیٹیں چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اتنی سیٹیں ہوں گی، تبھی تو 60-50 سیٹیں جیت کرآئیں گے۔ وہیں پرفل پٹیل نے بھی کہا کہ ناسک کی لوک سبھا سیٹ ہماری تھی، لیکن وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی گزارش کی وجہ سے ہم نے وہ سیٹ چھوڑ دی، لیکن اب اسمبلی الیکشن میں ہمیں زیادہ سیٹیں ملے، اس کے لئے کوشش کرنی ہوگی۔

لوک سبھا الیکشن کے نتائج کا انتظارکرے این سی پی

این سی پی کی طرف سے ہو رہی بیان بازی سے متعلق شیوسینا کے بعد اب بی جے پی بھی خفا ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، لوک سبھا الیکشن کے بعد اسٹرائیک ریٹ کی بنیاد پرہی سیٹوں کی تقسیم ہوگی۔ جس پارٹی کا اسٹرائیک ریٹ جتنا ہوگا، اس کے حصے میں اتنی سیٹیں آئیں گی۔ 4 جون کو نتائج آنے کے بعد مہایتی کے تینوں پارٹیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیناچاہئے۔ شیوسینا نے بھی این سی پی کودوٹوک کہہ دیا ہے کہ سیٹوں کی تقسیم پرزیادہ رسہ کشی کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔ پارٹی نے کہا ہے کہ این سی پی لوک سبھا الیکشن نتائج کا انتظارکرے۔

بھارت ایکسپریس۔
Nisar Ahmad

Recent Posts