Lok Sabha Election Result 2024: لوک سبھا انتخابات 2024 پچھلے کئی سالوں میں سب سے غیر معمولی انتخابات رہے ہیں۔ لوگوں نے حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو اس طرح فتح دلائی کہ اسے شکست نظر آ رہی ہے، جب کہ ہارنے والی اپوزیشن جشن منا رہی ہے۔ بی جے پی کو امید تھی کہ وہ اپنی سابقہ کارکردگی کو دہرائے گی، جب کہ اپوزیشن پارٹی اسے روکنے پر خوش ہوئی۔
کانگریس کی واپسی
کانگریس نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اپنی کھوئی ہوئی حمایت دوبارہ حاصل کرلی۔ چاہے وہ بی جے پی کو روکنے کے لیے بنایا گیا I.N.D.I.A اتحاد ہو، راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا، ملکارجن کھڑگے کی قیادت، جے رام رمیش کا مواصلات کا محکمہ سنبھالنا یا پرینکا گاندھی کی انتخابی مہم۔ ان تمام چیزوں کا فائدہ ملک کی سب سے پرانی جماعت کو ہوا۔
ایس پی کی سائیکل کا پہیہ بھی خوب گھوما
اکھلیش یادو کی سائیکل نے اتر پردیش میں بی جے پی کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا۔ اکھلیش یادو کی قیادت میں سماج وادی پارٹی نے نہ صرف اپنی پارٹی کے اندرونی تنازعات کو حل کیا ہے بلکہ ریاست بھر میں نئے سیاسی اتحاد میں بھی شامل ہوئے ہیں۔ اس نے درحقیقت حکمراں بی جے پی کو چیلنج کیا ہے اور انہیں چوکنا کردیا ہے۔ اکھلیش یادو نے دکھایا کہ سائیکلوں کو پنکچر نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی انہیں سڑکوں سے ہٹایا جا سکتا ہے۔
مغربی بنگال میں ممتا دیدی نے کر دکھایا کمال!
مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کی سیاسی ذہانت اور اپوزیشن کا سامنا کرنے کی ان کی صلاحیت، جو ان کی پارٹی ترنمول کانگریس سے بڑی اور طاقتور ہے۔ بہت کم لوگ ان کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ اگرچہ وہ انڈیا بلاک کا حصہ تھیں، لیکن انہوں نے مغربی بنگال میں اکیلے الیکشن لڑ کر اپنی پوزیشن کو محفوظ رکھا۔ انہوں نے جو سیٹیں جیتی ہیں وہ ان کی انتھک مہم، اپنے لوگوں کی نبض کو سمجھنے اور حکمراں این ڈی اے کی مخالفت کی سونامی کو برداشت کرنے کی وجہ سے ہیں۔
بہار میں نتیش کمار کا اثر برقرار
نتیش کمار اور جے ڈی یو آلو کی طرح ہیں جو کسی بھی سبزی کے ساتھ مل جاتے ہیں اور پسند بھی کیے جاتے ہیں۔ نو بار کے وزیر اعلیٰ نے ایک بار پھر انتخابی لڑائی لڑنے اور صحیح وقت پر صحیح اتحادی تلاش کرنے میں اپنی بے مثال مہارت دکھائی ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ ریاست میں ان کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے، حالانکہ سیاسی مخالفین انہیں ‘پلٹو چاچا’ کہہ کر بدنام کرتے رہے ہیں۔ نتیش اور ان کی پارٹی کے لوگ آنے والے دنوں میں کنگ میکر کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
آندھرا پردیش میں نائیڈو کی پالیسی
آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے چندرا بابو نائیڈو ایک 70 سالہ لیڈر ہیں جنہوں نے یہ دکھایا ہے کہ ایک ذہین سیاست دان کو اتنی آسانی سے برخاست نہیں کیا جا سکتا۔ ان کی سیاسی زندگی اتار چڑھاؤ سے بھری رہی ہے۔ اگرچہ وہ این ڈی اے کا حصہ ہیں اور کچھ لوگوں کو لگتا ہے کہ وہ زیادہ دیر تک این ڈی اے میں نہیں رہیں گے، لیکن بابو ایک طاقت ہیں۔ ان انتخابات میں جیت تلگو دیشم پارٹی کو نئی زندگی دے گی۔
مہاراشٹر کی لڑائی میں I.N.D.I.A کی جیت
مہاراشٹر میں دو سیاسی پارٹیوں کی تقسیم کے بعد ریاست کی سیاست میں جس طرح تبدیلی آئی ہے وہ کسی معجزے سے کم نہیں ہے۔ شرد پوار کی قیادت والی این سی پی، ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا اور کانگریس کے سہ فریقی اتحاد نے حکمراں بی جے پی اور شیو سینا کے مساوات کو الٹ دیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…