تحریر:کریتیکا شرما
اگر آپ کے فرش کلینر اور ہاتھ دھونے کے لیے استعمال کیے جانے والےصابن جیسی روزمرہ کی اشیاء کے پائیدار اور صاف ستھرے متبادل کوآپ کو زیادہ آسانی کے ساتھ دستیاب کروایا جائے تو کیا آپان کو اپنائیں گے؟ ’براؤن لیونگ‘ کی بانی اور چیف آپریٹنگ آفیسر چیتسی آہوجا پائیدار کھپت کو نیا معمول بنانا چاہتی ہیں۔ ان کا اسٹارٹ اپ ایک آن لائن پورٹل ہے جو پائیدار کاروباروں کو ایک پلیٹ فارم پر اپنی مصنوعات کی نمائش کرنے، اپنے کاروبار کو بڑھانے اور منافع کمانے میں مدد کرتا ہے۔ چیتسی نے ’فیمپرینرس اپ اسکلنگ پروگرام‘ میں حصہ لیا، جو امریکی محکمہ خارجہ کے تعاون سے چلنے والی ایک پہل ہے جس کے تحت خواتین کاروباری پیشہ وروں کو کاروبار چلانے، سرمایہ کاروں کو تلاش کرنے اور نیٹ ورک تیار کرنے کے طریقہ کار کی تربیت دی جاتی ہے۔
بدلتے طرز عمل
آب و ہوا کی تبدیلی کے بارے میں چیتسی کی بیداری اس وقت شروع ہوئی جب انہوں نے دیکھا کہ احمد آباد میں ان کے والد کے ملبوسات کے کاروبار میں کس قدر پانی کا ضیاع ہوتا ہے ۔ وہ کہتی ہیں ’’میں یہ مشاہدہ کرتے ہوئے بڑی ہوئی کہ ملبوسات کی تیاری کا عملکس طرح کرہ ارض کو متاثر کر سکتا ہے۔‘‘ انہیں یہ بھی یاد ہے کہ کس طرح ان کے والد کا کارخانہ کوئلے پر بہت زیادہ انحصار کیا کرتا تھا۔وہ بتاتی ہیں ’’ان پیداواریاکائیوں سے بہت زیادہ آلودگی پیدا ہوتی تھی۔ یہ ملبوسات کی رنگائی، چھپائی، ان کو تیار کیے جانے اور آخری شکل دیے جانے کا ایک کارخانہ تھا۔ ہم کپڑوں کو رنگنے کے لیے کیمیکل کا استعمال کیا کرتے تھے۔ لیکن اس عمل میں کیمیا کا اخراج آبی گزرگاہوں میں ہو رہا تھا۔‘‘
انہوں نے محسوس کیا کہ صاف ستھری مصنوعات کی ضرورت اور مانگ ہونے کے باوجود وہ یا تو آسانی سے دستیاب نہ تھے یا مہنگے تھے۔ چیتسی نے اسے ایک موقع کے طور پر دیکھا۔ وہ کہتی ہیں ’’پائیدار مصنوعات کی تلاش ایک آسان عمل ہونا چاہیے۔ ان کا سستا اور دستیاب ہونا بھی ضروری ہے۔ یہ طرز عمل (پائیدار کھپت کا)اسی وقت تک جاری رہے گا جب یہ مصنوعات آپ کےاطراف کی جگہوں پر مستقل طور پر دستیاب ہوں۔‘‘ چیتسی کا کہنا ہے کہ براؤن لیونگ صارفین کو روزمرہ کی زہریلی اشیاء کو سستی قیمت والیزیادہ ماحول دوست متبادل سے تبدیل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ براؤن لیونگ کے معیارات کے مطابق یہ صرف مصنوعات نہیں جو پائیدار ہیں بلکہ ان کی تیاری کا عمل بھی پائیدار ہے۔
ان کی نوخیز کمپنی نے معیارات کا ایک مجموعہ ترتیب دیا ہے، جسے براؤن لینس کہا جاتا ہے، جو صحیح معنوں میں پائیدار کاروباروں بنام پائیدارنظر آنے والے کاروباروں کے درمیان فرق کو ظاہر کرتا ہے۔ یہمصنوعات کے سرچشموں،تیاری کے طریقہ کار، پیکیجنگ، مصنوعات کی بعد کی زندگی اور استعمال کو ملحوظ خاطر رکھتا ہے۔
برینڈکوترقی دلانے میں مدد کرنا
چیتسی کا کہنا ہے کہ چھوٹے کاروبار عام طور پر اس مرحلے پر ہوتے ہیں جہاں انہیں آگے بڑھنے کے لیے مدد کی ضرورت ہوتی ہے اور براؤن لیونگ انہیں ایسا کرنے میں مدد کرتا ہے۔ وہ وضاحت کرتی ہیں ’’عام طور پرجو لوگ ہمارے پاس آتے ہیں ان کے پاس ایک سامانتیار ہوتا ہے۔ کسی نے اپنا سامان بازار میں متعارف کر دیا ہوتا ہے تو کسی نے نہیں۔ یہ عام طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار ہوتے ہیں جن کے پاس اپنی مصنوعات کو بازار میں متعارف کرانے کے لیے بڑے پیمانے پر اشتہاری بجٹ یا تعلقات عامہ کی ٹیم نہیں ہوتی ہے۔ ان کے پاس ایک بہترین سامان، کام کرنے کا ایک موثر طریقہ کار اور بازار کی سمجھ ہوتی ہے، لیکن انہیں پیکیجنگ یا برینڈنگ سے متعلق واقفیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم ان کی مدد کرتے ہیں۔ ہم ان کے سامان کا اپنے پائیداری کے عینک سے جائزہ لیتے ہیںاور انہیں اپنے پلیٹ فارم پرشاملِ فہرست کرتے ہیں۔‘‘
تاہم تمام برینڈ کے پاس وہ کاغذات نہیں ہوتے ہیں جن کی بنیاد پر براؤن لیونگ ان کے مصنوعات کے پائیدار ہونے یا نہ ہونے کی توثیق کر سکے۔ چیتسی بتاتی ہیں ’’ہماری ٹیم اس سلسلے میں بنیادی کام کرتی ہے۔ہم برینڈسے معلومات طلب کرتے ہیں اور ہمارے پاس ان سب کے حصول کے لیے سسٹم موجود ہیں۔‘‘ براؤن لیونگ ان برینڈ کے لیے بھی پس منظر کا کام کرتا ہے جن کے پاس ضروری دستاویزات نہیں ہیں، بعض اوقات ان کی تصدیق شدہ اور تسلیم شدہ سپلائرز کے ساتھ رابطے میں رہنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
ایک پائیدار کاروبار کی تشکیل
چیتسی کا ایک ایسے شخص کے طور پر جو کاروباروں کو مسابقتی ماحول میں پائیداری کا نشان حاصل کرنے میں مدد کرتی ہے، کا ماننا ہے کہ برینڈ کو اپنے مصنوعات کی تیاری کے عمل کو پائیدار بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ کہتی ہیں’’آپ جس قسم کے مواد کے ساتھ کام کر رہے ہیں، یہ یقینی بنائیں کہ آپ کے پاس یا تو درست سامان مہیا کرانے والے ہوں یا آپ خود گہرائی سے تحقیق اور محنت کرنے کے لیے راضی ہوں۔ دوسری بات یہ ہے کہ صارفین کے مطالبات اور دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی مصنوعات کے لیے ایک مخصوص بازارچنیں۔آپ کو زمرے اور بازارکےحجم کے لحاظ سے صحیح توازن تلاش کرنا ہوگا۔ مثال کے طور پر بہت سے لوگ کھانے، فیشن یا اپنی جلد کی نگہداشت میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہ تمام دلچسپ زمرے ہیں۔‘‘
چیتسی کا مشاہدہ ہے کہ پائیدارمتبادل کی تلاش کرنے والے صارفین دلچسپی سے تحقیق کرتے ہیں اور وہ جو استعمال کرتے ہیں اس کے بارے میں نکتہ چیں ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کاغذی کارروائی، تصدیقی عمل اور برینڈ پیغام رسانی کو درست کرنا بازار میں قدم جمانے کے لیے بہت ضروری ہے۔ ’’یہ ضروری ہے کہ آپ کی پیکیجنگ پر صحیح الفاظ لکھے جائیں، آپ کے برینڈ کے بارے میں صحیح الفاظ لکھے جائیں، کیونکہ غلط معلومات کی تشہیر میں ہار یقینی ہے۔‘‘
براؤن لیونگ کے لیے چیتسی کا منصوبہ صرفآن لائن موجودگی تک ہی محدود نہیں ہے۔ وہ کہتی ہیں ’’ہم ایک نیافاؤنڈیشن شروع کر رہے ہیں جس کا استعمال رشتے استوار کرنے اور زمینی سطح کے ہنر مندوںتک رسائی کو ڈیجیٹل بنانے میں کیا جائے گا۔ وہ براؤن لیونگ کو برینڈ لیونگ اور فاؤنڈیشن کے امتزاج میں تبدیل کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہیں، جو پائیدارکھپت کو ایک نیا معمول بنانے کے لیےاہلیانِ دانش اور ایسے افراد کے ساتھ کام کرے گی جو اس خواب کو شرمندہ ٔتعبیر کرنے میں مدد کرسکنے کے اہل ہوں ۔
بشکریہ سہ ماہی اسپَین میگزین، شعبہ عوامی سفارت کاری ، پریس آفس، امریکی سفارت خانہ، نئی دہلی
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…