-بھارت ایکسپریس
B. S. Yediyurappa Karnataka Assembly Elections 2023: کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ اور بی جے پی کے سینئرلیڈربی ایس یدی یورپا نے سرگرم سیاست سے بھلے ہی ریٹائرمنٹ لے لیا ہے، لیکن بی جے پی نے انہیں ریاست میں اقتدارمیں بنائے رکھنے کے لئے اپنے ‘برہماستر’ کے طور پرتعینات کرلیا ہے۔ 80 سال کے یدی یورپا پوری ریاست کا دورہ کریں گے اورلوگوں سے بھگوا پارٹی پرایک باربھروسہ جتانے کی اپیل کریں گے۔ نیوز18 کے ساتھ بات چیت میں یدی یورپا نے کہا کہ اگران کی صحت اجازت دیتی ہے تو وہ پارٹی کے لئے مزید 10 سال کام کرنے اوراقتدارمیں واپسی کو یقینی بنانے کے لئے پوری طرح سے تیارہیں۔
بی ایس یدی یورپا 4 بارکے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں۔ ان کا سیاسی کیریئرچاردہائیوں سے زیادہ کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہ صرف اسمبلی انتخابات بلکہ لوک سبھا الیکشن پربھی پوری توجہ مرکوز رکھیں گے۔ کرناٹک میں بی جے پی کو اقتدارمیں واپس لانے کے لئے سخت محنت کریں گے۔ ساتھ ہی وزیراعظم مودی کو ایک بار پھرسے وزیراعظم کے طور پر واپس لانے میں مدد کریں گے۔ یدی یورپا کے انتخابی ریاست کے ہراسمبلی حلقہ کا دورہ کرنے کی امید ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ ٹیپو سلطان بنام ساورکر جیسے موضوعات کو نہیں اٹھانا چاہئے۔ حجاب اور حلالہ کے تنازعات ‘ماضی کی باتیں’ ہیں۔
’ٹیپو سلطان ایک غیرضروری موضوع ہے‘
یدی یورپا نے کہا کہ ٹیپو سلطان ایک غیر ضروری موضوع ہے اس کے علاوہ بھی موضوع ہیں، جنہیں اٹھایا جاسکتا ہے۔ چاہے وہ بی جے پی ہو یا کوئی دیگرسیاسی جماعت۔ اگر وہ اس ریاست کے لوگوں کی فلاح کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں تواسے نہیں لیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ بھی وزیراعلیٰ تھے تو انہوں نے مسلم طبقے کا استحصال نہیں کیا اوراگرکوئی پریشانی ہے تو ہم انہیں حل کرلیں گے۔ انہوں نے یہ بھی دوہرایا کہ انہیں پارٹی کی طرف سے کبھی بھی نظرانداز نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Congress forgot Maulana Abul Kalam Azad? مولانا ابوالکلام آزاد کو فراموش کرنا کانگریس کی غلطی یا منصوبہ بند سازش؟
درکنار کئے جانے سے متعلق یدی یورپا نے کہی یہ بات
کرناٹک کے وزیراعلیٰ یدی یورپا نے درکنارکئے جانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انہیں ایک مثال دیں۔ مرکز نے ہمیشہ سے ہی انہیں کافی اہمیت دی ہے۔ وہ کورکمیٹی اورالیکشن کمیٹی میں ہیں۔ وزیراعظم مودی کو ان پربہت بھروسہ ہے۔ تو یدی یورپا کو درکنار کرنے کا سوال کہاں ہے؟ جولائی 2021 میں وزیراعلیٰ عہدے سے ہٹنے کو انہوں نے اپنا انفرادی فیصلہ بتایا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ایسا کرنے کے لئے کبھی مجبور نہیں کیا گیا تھا۔ انہیں یہ بھی لگتا ہے کہ ان کے جانشین بسوراج بومئی نے ریاست میں لا اینڈ آرڈرکو برقرار رکھنے کے لئے سخت محنت کی ہے۔
-بھارت ایکسپریس
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…