قومی

Land For Job Case: امت کتیال کی عبوری ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ؛ ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں کیا تھا گرفتار

Land For Job Case: ملک کی راجدھانی نئی دہلی میں واقع راؤز ایونیو کی عدالت نے ہفتہ کو تاجر امت کتیال کی عبوری ضمانت کی درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ کتیال کو ای ڈی نے نوکری کے بدلے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ خصوصی جج وشال گوگنے نے امت کتیال کی جانب سے سینئر وکیل وکاس پاہوا کی دلیلیں سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ ان کی درخواست کی ای ڈی کے خصوصی وکیل زوہیب حسین اور وکیل منیش جین نے مخالفت کی۔ عدالت اس درخواست پر 5 فروری کو فیصلہ سنائے گی۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اس سال 8 جنوری کو راؤز ایونیو عدالت کے سامنے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) 2002 کے دفعات کے تحت استغاثہ کی شکایت (پی سی) دائر کی تھی۔ اس میں امت کتیال، رابڑی دیوی، میسا بھارتی، ہیما یادو، ہردیانند چودھری اور دو کمپنیوں (اے کے انفو سسٹم پرائیویٹ لمیٹڈ اور اے بی ایکسپورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ) کو ملزم بنایا گیا تھا۔ جس کے بعد عدالت نے 27 جنوری کو پی سی کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان اور اداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 9 فروری کو مزید سماعت کے لیے پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

معلومات کے مطابق، ای ڈی نے نوکری کے بدلے میں زمین سے متعلق سی بی آئی کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر جانچ شروع کی۔ ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ اس وقت کے وزیر ریلوے لالو پرساد یادو 2004-2009 کے دوران ہندوستانی ریلوے میں گروپ ڈی کے متبادل کی تقرری میں بدعنوانی میں ملوث تھے۔ ایف آئی آر کے مطابق امیدواروں سے انڈین ریلوے میں نوکریوں کے بدلے رشوت کے طور پر زمین منتقل کرنے کو کہا گیا تھا۔ اس سلسلے میں سی بی آئی نے چارج شیٹ بھی داخل کی ہے۔

ساتھ ہی ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ لالو پرساد یادو کے خاندان کے افراد رابڑی دیوی، میسا بھارتی اور ہیما یادو پی سی میں ملزم ہیں۔ ان لوگوں نے امیدواروں کے خاندانوں سے زمین کے پارسل (جنہیں ہندوستانی ریلوے میں گروپ ڈی کے آپشن کے طور پر منتخب کیا گیا تھا) معمولی رقم میں حاصل کیا تھا۔ پی سی میں ایک اور ملزم ہردیانند چودھری (رابڑی دیوی کی گوشالہ کے سابق ملازم) نے ایک امیدوار سے جائیداد حاصل کی تھی۔ پھر بعد میں اسے ہیما یادو کو منتقل کر دیا گیا۔

ای ڈی نے ایک بیان میں کہا کہ اے کے انفو سسٹم پرائیویٹ لمیٹڈ اور اے بی ایکسپورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ شیل کمپنیاں تھیں۔ انہوں نے لالو پرساد یادو کے اہل خانہ کے لیے جرائم سے کمائی ہوئی رقم وصول کی تھی۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ غیر منقولہ جائیدادیں مذکورہ کمپنیوں کے اہم لوگوں نے حاصل کی تھیں۔ اس کے بعد یہ شیئرز لالو پرساد یادو کے خاندان والوں کو معمولی رقم میں منتقل کر دیے گئے۔ امت کتیال لالو پرساد یادو اور ان کے خاندان کے لیے ان کمپنیوں کا انتظام کرتے تھے۔

اس سے پہلے، ای ڈی نے 10 مارچ 2023 کو ایک تلاشی کارروائی کی تھی، جس میں تقریباً ایک کروڑ روپے کی نقدی اور تقریباً 1.25 کروڑ روپے کے مساوی قیمتی سامان کو ضبط کیا گیا تھا۔ ای ڈی نے 29 جولائی 2023 کو 6.02 کروڑ روپے کے غیر منقولہ اثاثوں کو بھی عارضی طور پر ضبط کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ای ڈی نے امت کتیال کو 11 نومبر 2023 کو منی لانڈرنگ میں لالو پرساد یادو اور ان کے خاندان کی جان بوجھ کر مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

3 hours ago