قومی

Jaishankar & Nitin Gadkari in Modi 3.O Cabinet: اپنے بہترین کام کیلئے شہرت پانے والے نتن گڈکری اور ایس جئے شنکر کو پھر سے ملا موقع، مودی کی نئی ٹیم میں شامل

لوک سبھا انتخابات کے نتائج میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد، قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) نے مسلسل تیسری بار حکومت بنائی ہے۔ نریندر مودی نے اتوار (9 جون) کو این ڈی اے کی طرف سے متفقہ طور پر لیڈر منتخب ہونے کے بعد تیسری بار وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا ہے۔ پی ایم مودی کی اس نئی ٹیم میں کچھ پرانے چہرے کو بھی شامل کیا گیا ہے اور ان میں سے ایک نام نتن گڈکری کا ہے۔نتن گڈکری کو ایک بار پھر مودی کابینہ میں موقع ملا ہے۔نتن گڈکری اس سے پہلے کے دورا قتدار میں  ٹرانسپورٹ منسٹر کے طور پر اپنی ذمہ داری بخوبی نبھا چکے ہیں اوراس بار پھر سے انہیں کابینہ وزیر بنایا گیا ہے ،ممکن ہے کہ اس بار بھی انہیں پرانی وزارت ہی سونپی جائے،چونکہ انہوں نے اس وزارت میں بہترین کام کیا ہے اوربی جے پی کی حکومت میں سب سے زیادہ کام کرنے والوں میں نتن گڈکری کا نام سب سے پہلے لیا جاتا ہے۔انہوں نے ملک کے اندر شاہراہوں کا نیٹ ورک بڑے پیمانے پر قائم کیا ہے۔ قریب 67 سالہ نتن گڈکری  پی ایچ ڈی کی ڈگری یافتہ ہیں ،خاندانی پیشہ کھیتی باری ہے ۔ ناگپور سے مسلسل رکن پارلیمنٹ منتخب ہوتے چلے آرہے ہیں ۔ ان کے پاس 28 کروڑ سے زائد کی جائیداد ہے۔

نریندر مودی کی نئی ٹیم میں ایک اور پرانا چہرہ ہے جن کا نام ڈاکٹر ایس جئے شنکر  ہے۔ ایس جئے شنکر اس سے پہلے وزیرخارجہ کے طور پر اپنا بہترین رول نبھا چکے ہیں ۔ قریب 69 سالہ جے شنکر ملک کی مشہور ومعروف جواہر لعل نہرو یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرچکے ہیں ۔ جے این یو کے سب سے کامیاب المنائی میں سے ایک ڈاکٹر ایس جئے شنکر راجیہ سبھا کے رکن ہیں ۔انہیں اب تک لوک سبھاکا انتخاب لڑنے کا موقع نہیں ملا ہے۔قریب 21 کروڑ کی جائیداد کے مالک ایس جئے شنکر 2019 میں پی ایم مودی کی کابینہ میں شامل ہوئے ۔ اس سے قبل ایس جئے شنکر وزارت خارجہ میں افسر کے بطور اپنی ذمہ داری نبھا رہے تھے ،البتہ انہیں اچانک سے مودی سرکار نے اپنے کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا اور گجرات سے راجیہ سبھا کا رکن منتخب کرکے وزارت خارجہ کی ذمہ داری سونپ دی۔

ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے اپنے پہلے پانچ سالہ مدت کار میں ہندوستان کی خارجہ پالیسی پر جس کامیابی کے ساتھ کام کیا ہے اس کی خوب تعریف نہ صرف ہندوستان میں بلکہ عالمی سطح پر ہورہی ہے۔ رو س یوکرین کی جنگ میں جب دنیا پوری طرح سے دو حصوں میں تقسیم ہوچکی تھی تب انہوں نے اپنی خارجہ پالیسی کو آزاد رکھنے کا فیصلہ کیا اور یہ اعلان کیا کہ ہم کسی بھی بلاک کا حصہ نہیں بنیں گے ۔ جئے شنکر کی اس آزادانہ خارجہ پالیسی نے دونوں گروپ  یہ راہ دکھائی کے دوستوں کے ساتھ دوستی  اپنی جگہ ،لیکن ملکی وقار اور خارجہ حکمت عملی پر کسی بھی دباو کا اثر نہیں ہونے دینا چاہیے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

7 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

9 hours ago