اتر پردیش پولیس میں آؤٹ سورسنگ کے ذریعہ تقرری سے متعلق ایک سرکاری خط سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس خط میں ڈی جی پی ہیڈ کوارٹر کی جانب سے تمام پولیس کمشنروں اور اے ڈی جی زونز سے کہا گیا ہے کہ محکمہ پولیس میں تمام آسامیاں آؤٹ سورسنگ کے ذریعے پُر کی جائیں۔ اس خط کے سامنے آنے کے بعد تنازعہ شروع ہوا اور بڑھتے ہوئے ہنگامے کو دیکھتے ہوئے رات گئے یوپی پولیس کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی، جس میں کہا گیا کہ یہ خط غلطی سے جاری ہوا، جسے منسوخ کر دیا گیا ہے۔
یوپی پولیس کی جانب سے ایک وضاحت جاری کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ پولیس اور حکومتی سطح پر ایسا کوئی معاملہ زیر غور نہیں ہے۔ یوپی پولیس نے ٹویٹ کیا، “سوشل میڈیا پر پولس ڈپارٹمنٹ میں آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے ایک خط گردش کر رہا ہے، جس کے سلسلے میں یہ بتانا ہے کہ یہ خط غلطی سے جاری کیا گیا ہے۔ پولس محکمہ میں فورتھ گریڈ کے ملازمین کی آؤٹ سورسنگ کا انتظام کیا جا رہا ہے۔” اس سلسلے میں پہلے سے ایک لیٹر جاری ہونا تھا جو کہ وزارتی عملے کو غلطی سے جاری کر دیا گیا ہے۔ محکمہ پولیس اور حکومتی سطح پر ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے جسے منسوخ کر دیا گیا ہے۔
وائرل ہونے والے خط میں کیا لکھا تھا؟
وائرل ہونے والے خط میں لکھا گیا ہے کہ ’’اطلاع دی جاتی ہے کہ محکمہ پولیس کے کام میں بتدریج اضافہ کے پیش نظر موجودہ وقت میں کلریکل کیڈر میں منظور شدہ آسامیوں کے علاوہ فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے محکمہ، اسسٹنٹ سب انسپکٹر (کلرک)، اسسٹنٹ کو سب انسپکٹر (اکاؤنٹس) اور سب انسپکٹر (خفیہ) کے عہدوں پر آؤٹ سورسنگ کے ذریعے خدمات فراہم کرنے پر غور کرنے کی تجویز ہے۔
اسی خط میں مزید کہا گیا ہے کہ براہ کرم ایک ہفتے کے اندر اس ہیڈکوارٹر کو آؤٹ سورسنگ کے ذریعے خدمات لینے کے بارے میں اپنی آراء فراہم کریں، تاکہ یوپی حکومت کو آگاہ کیا جاسکے۔
غلطی سے غلط خط جاری ہوا: ڈی جی پی پرشانت کمار
محکمہ پولیس میں آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے ایک خط سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے کہ یہ خط غلطی سے جاری کیا گیا ہے۔ محکمہ پولیس میں فورتھ گریڈ کے ملازمین کی آؤٹ سورسنگ کا نظام پہلے ہی سے چل رہا ہے۔ اس سلسلے میں ایک خط غلطی سے جاری ہوگیا ہے ۔ محکمہ پولیس یا حکومتی سطح پر ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ یہ خط غلط طریقے سے جاری کیا گیا ہے اور اسے منسوخ کر دیا گیا ہے۔
اکھلیش نے انتخابی میٹنگوں میں یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔
آپ کو بتا دیں کہ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے بھی اپنی انتخابی میٹنگوں میں یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ اکھلیش اکثر اپنی ملاقاتوں میں کہا کرتے تھے کہ مجھے پولیس کے اندرونی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ہندوستانی فوج کی طرح اب یوپی پولیس والوں کی بھرتی بھی صرف تین سال کے لیے ہوگی۔ اب اگنیور اسکیم جیسی اسکیم پولیس میں بھی آنے والی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
خواتین کو بااختیار بنانے اور قومی سلامتی میں ان کے کردار کو بڑھانے کے مقصد…
اڈانی نے کہا کہ سفیروں کے ساتھ اس ملاقات میں ہندوستان کی عالمی شراکت داری…
بالی ووڈ اداکار سلمان خان کو دھمکیاں دینے کے معاملے میں پولیس کو بڑی کامیابی…
مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اور بی جے پی کے اتحادی اجیت پوار نے وزیر…
منگل کو اداکار اور بی جے پی لیڈر متھن چکرورتی انتخابی مہم چلانے کے لیے…
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے درمیان امیدوار ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی پوری کوشش…