دہلی اور ہریانہ کے درمیان پانی کے تنازع پر جمعرات (13 جون) کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران دہلی حکومت کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ سپریم کورٹ کو مسئلہ کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینی چاہیے۔ دہلی حکومت نے ایک عرضی دائر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ہریانہ کو فوری طور پر پانی چھوڑنے کی ہدایت دی جائے۔ بتایا گیا ہے کہ ہیٹ ویو اور شدید گرمی کے درمیان دارالحکومت کے عوام کو پانی کی قلت کا سامنا ہے۔
جسٹس پرشانت کمار مشرا اور جسٹس پرسنا بی ورلے کی بنچ نے دہلی پانی کے بحران پر سماعت کی۔ اس دوران دہلی حکومت کی طرف سے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی پیش ہوئے جبکہ ہریانہ کی طرف سے وکیل شیام دیوان نے دلائل پیش کئے۔ سنگھوی نے کہا کہ عدالت کو ایک کمیٹی بنانے پر غور کرنا چاہیے۔ یہ عوام کے مفاد میں ہے، کیونکہ پانی جیسی چیزوں کو کنٹرول کرنے والے بورڈز بیوروکریٹک اداروں میں گھٹ کر رہ گئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
کیرالہ کے وزیر صنعت نے کہا کہ ان کی حکومت آئندہ ماہ انویسٹ کیرالہ گلوبل…
آئی ڈی ایس اے کے مطابق شمال مشرقی خطے کی دیگر سات ریاستیں کل فروخت…
امانت اللہ خان نے دہلی میں جاری بلڈوزر کارروائی کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا…
ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ "مجموعی توانائی کے مکس میں قابل تجدید ذرائع…
تقریب کے دوران، عہدیداروں نے اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن کے تعاون کی تعریف کی، جو…
ٹاٹا گروپ ہندوستان کا سب سے اعلیٰ درجہ کا برانڈ بننا جاری رکھے ہوئے ہے۔…