اترپردیش کے غازی آباد میں معصوم بچی سے آبروریزی کے بعد قتل کرنے کے معامللے میں عدالت نے ملزم کو پھانسی کی سزا سنائی ہے۔ یہ فیصلہ پیر کے روز غازی آباد پاکسو کورٹ نے سنائی ہے۔ عدالت نے 5 ماہ 28 دن کے بعد ملزم کو دفعہ 302، 363 اور 376 کے تحت یہ سزا دی ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے ملزم پر جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، مودی نگر تھانہ علاقے میں 18 اگست 2022 کو کپل کشیپ نام کا نوجوان 6 اور 9 سال کی دو بچیوں کو اپنی سائیکل پر بیٹھا کر لے گیا تھا۔ پھر گھر پہنچ کر 6 سال کی چھوٹی بچی کو تھپڑ مار کر بے ہوش کردیا۔ اس کے بعد 9 سال کی بچی کو پاس کے کھیت میں لے گیا اور پھر اس بچی کی آبروریزی کی۔
واردات کے بعد ملزم کو لگا کہ بچی ہوش میں آتے ہی لوگوں کو حادثہ کے بارے میں بتا دے گی۔ یہ سوچ کر ملزم کپل کشیپ نے بچی کا قتل کردیا اور لاش کو جنگل میں پھینک کر فرار ہوگیا۔ اس کے بعد بچی کے اہل خانہ نے تھانہ میں شکایت دی۔ اس کے بعد پولیس نے مخبر کی اطلاع پر ملزم کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔
اس کے بعد معاملہ عدالت میں چل رہا تھا۔ معاملے میں پاکسو کورٹ غازی آباد کے خصوصی پبلک پراسیکیوٹر سنجیو بکھاروا نے بتایا کہ اس معاملے میں پاکسو کورٹ میں کل 14 گواہ پیش کئے گئے ہیں۔ اس کے بعد عدالت کے جج نے ثبوت اور گواہوں کے بیان کی بنیاد پر ملزم کپل کشیپ کو قصوروار قرار دیا اور پھانسی کی سزا سنائی۔ ساتھ ہی ملزم پر جرمانہ بھی لگایا گیا ہے۔
بچی کی فیملی نے پولیس کی کارروائی کی تعریف کی
غازی آباد پولیس بھی مانتی ہے کہ مؤثر کارروائی کے سبب اتنی جلدی اس معاملے میں یہ فیصلہ آسکا ہے۔ اس معاملے میں مہلوک بچی کی فیملی نے پولیس کے طریقہ کی تعریف کی ہے۔ فیملی کے لوگوں نے کہا کہ پولیس کی فوری کارروائی کی وجہ سے بچی سے حیوانیت کرنے والے قاتل کو پھانسی کی سزا ملی ہے۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…