قومی

World AIDS Day 2024:ایڈز کا خاتمہ2030 تک ممکن، جانئےکیسے ختم ہوگا یہ ملک مرض؟

نئی دہلی : ہر سال یکم دسمبر کو دنیا بھر میں ایڈز کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد لوگوں کو ایچ آئی وی/ایڈز کے بارے میں آگاہی دینا اور اس سنگین بیماری سے متعلق غلط فہمیوں اورامتیازی سلوک کو ختم کرنا ہے۔ ایچ آئی وی ایک ایسا خطرناک وائرس ہے جو جسم کے مدافعتی نظام کو کمزور کر دیتا ہے۔ ایک بار جب یہ وائرس جسم میں داخل ہو جائے تو اس سے چھٹکارا پانا ممکن نہیں ہوتا اور یہ بہت سی دوسری مہلک بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔ ہر سال اس دن کو منانے کے لیے ایک نئی تھیم کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ اس بار تھیم ہے “صحیح راستہ اختیار کریں: میری صحت، میرا حق”۔

یہ تھیم ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے ترتیب دی ہے۔ اس میں ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کے حقوق کے بارے میں بیداری بڑھانے اور ان کے مسائل کو اجاگر کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

ایڈز کا عالمی دن کب شروع ہوا؟

ایڈز کے عالمی دن کا آغاز 1988 میں ہوا۔ اس کا مقصد نہ صرف ایچ آئی وی/ایڈز کے بارے میں آگاہی پھیلانا تھا بلکہ اس وبا سے متعلق انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کرنا بھی تھا۔ ڈبلیو ایچ او کا خیال ہے کہ 2030 تک ایڈز کو صحت عامہ کے بحران کے طور پر ختم کیا جا سکتا ہے اگر تمام لوگوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے اور کمیونٹیز قیادت سنبھالیں۔

معاشرے میں امتیازی سلوک

ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد نہ صرف اس بیماری کے جسمانی اثرات سے لڑتے ہیں بلکہ معاشرے میں امتیازی سلوک اور بدنامی کا بھی سامنا کرتے ہیں۔ انہیں سماجی طور پر الگ تھلگ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جس سے ان کی ذہنی حالت مزید خراب ہو سکتی ہے۔

اس سال کے تھیم کا مقصد عدم مساوات اور امتیازی سلوک کو ختم کرنا ہے جو ایچ آئی وی کی روک تھام، علاج اور دیکھ بھال کی خدمات تک لوگوں کی رسائی میں رکاوٹ ہیں۔

ایڈز کو کیسے ختم کیا جائے؟

ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایڈز جیسی وبا کو ختم کرنے کے لیے صرف طبی اقدامات ہی کافی نہیں ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کے حقوق کا تحفظ کیا جائے اور ان کے ساتھ یکساں سلوک کیا جائے۔ معاشرے کے ہر فرد کو صحت کی سہولیات تک یکساں رسائی حاصل ہونی چاہیے۔

کیا ایچ آئی وی ایک بدنما داغ ہے؟

ایچ آئی وی کو اب بھی دنیا کے کئی حصوں میں ایک بدنما داغ سمجھا جاتا ہے۔ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے، خاص طور پر خواتین، جنسی کارکنوں اور معاشی طور پر کمزور طبقات۔ ان ناہمواریوں کو ختم کرنے کے لیے معاشرے کو اپنی سوچ بدلنا ہو گی۔

معاشرے میں بیداری ضروری 

ایڈز کے عالمی دن کے موقع پر ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ایچ آئی وی سے متعلق غلط فہمیوں اور خرافات کا خاتمہ ہو۔ تعلیم اور آگاہی کے ذریعے ایک مثبت ماحول پیدا کیا جا سکتا ہے جس میں ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد بہتر اور باوقار زندگی گزار سکتے ہیں۔ اگر سب مل کر کام کریں اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے متحد ہو جائیں تو 2030 تک ایڈز کے خاتمے کا ہدف حاصل کرنا ممکن ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Delhi Assembly Election 2025: کانگریس نے پیاری دیدی یوجنا کا کیا اعلان، 2500 روپئے ہر ماہ دینے کا وعدہ

دہلی اسمبلی الیکشن سے پہلے کانگریس نے بڑا اعلان کیا ہے اور خواتین کو اپنی…

35 minutes ago

بلغاریہ کے ڈائریکٹر کار Konstantin Bojanov کی ہندی فلم ‘دی شیملیس’ –  دو لڑکیوں کی غیر معمولی دوستی اور انڈین ویمن ہڈ کی تلاش

اس طرح انسویا سینگپتا کانز فلم فیسٹیول میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ حاصل کرنے والی…

52 minutes ago

India’s First HMPV Virus Case Reported in Bengaluru: بنگلورومیں  آٹھ ماہ کی بچی میں ملا  HMPV وائرس کا پہلا کیس! جانئے  HMPV وائرس کیا ہے؟

پورٹل کے ذریعے رپورٹ کریں۔ سخت قوانین کو نافذ کرنا اور مشتبہ کیسز کے سلسلے…

2 hours ago

?How does coal generate electricity: کوئلے سے بجلی کیسے بنتی ہے؟  جانئے بجلی بننے کا کیا ہے پورا پروسس

کوئلے کے پاؤڈر کو ایک خاص طریقے سے جلایا جاتا ہے، جس میں آئیر ایش…

3 hours ago

Bus Accident: تریپورہ میں پکنک بس میں جنریٹر میں ہوا دھماکہ ، 13 طلباء زخمی، دو طلبہ کی حالت تشویشناک

اتوار کو مغربی تریپورہ میں پکنک منانے کے بعد واپس آتے ہوئے اسکولی بچوں سے…

4 hours ago

Prashant Kishor: انشن پر ہوا ایکشن،حراست میں لئے گئے پرشانت کشور،گاندھی میدان کو کرایا گیا زبردستی خالی

اس سلسلے میں جن سورج  پارٹی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پولیس پرشانت…

5 hours ago